30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
سبق نمبر 30
الحاق کابیان
اِلحاق کی تعریف:
ثلاثی یا رباعی مجرد اسم یا فعل میں کسی حرف کی زیادتی کرکے اس کو رباعی یا خماسی کے ہم وزن کرنا اِلحاق کہلاتا ہے۔جیسے: جِلْبَابٌ سے جَلْبَبَ (بروزن دَحْرَجَ ) مُلحَق بَرُبَاعِی ہے۔ اسی طرح زَنَبٌ سے زَیْنَبٌ (خوشبو دار پودا) بنایا گیا جو فَعْلَلٌ کے وزن پر ہے۔
فوائد:(۱)جسے ہم وزن کیاجائے اُسے مُلْحَق اورجس کے ہم وزن کیاجائے اسے مُلحَق بِہٖ کہتے ہیں،چنانچہ مثال مذکورہ بالامیں جَلْبَبَ مُلحَق اور دَحْرَجَ مُلحَق بِہٖ ہے کہ اس میں ایک ثلاثی کلمہ کو رباعی کیا گیا۔
(۲)مُلحَق اور مُلحَق بہٖ کا وزن ایک ہونا ضروری ہے۔جیسے مثال مذکور میں جَلْبَبَ اور دَحْرَجَ کا وزن ایک ہےیعنی دونوں فَعْلَل َ کے وزن پر ہیں۔
(۳) ان دونوں کے مصادر کا ہم وزن ہونا ضروری ہے۔جیسے مثال مذکور میں جَلْبَبَ اور دَحْرَجَ دونوں کے مصادر ( جَلْبَبَ ةٌ اور دَحْرَجَةٌ ) کا وزن ایک ہے یعنی دونوں فَعْلَلَةٌ کے وزن پر ہیں لیکن أَكْرَمَ يُكْرِمُ اگرچہ دَحْرَجَ يُدَحْرِجُ کے ہم وزن ہے مگر دونوں کا مصدر مختلف ہے اس وجہ سے أَكْرَمَ کو ملحق نہیں کہتے۔
(۴) الحاق کی وجہ سے کبھی مُلحَق اور ملحق بہ کے معنی میں کوئی تبدیلی واقع نہیں ہوتی۔ جیسے: جَرَل (پتھریلی زمین) سے جَرْوَل (پتھریلی زمین) اور کبھی تبدیلی پائی جاتی ہے۔جیسے: الزِّرْبُ (پانی بہنے کی جگہ) الحاق کے بعد الزِّرْيَاب (سونا یا سونے کا پانی)ہوگیا۔
ملحق اور مزیدفیہ میں فرق:
۱۔جب مجرد کلمہ میں کسی حرف کی زیادتی کے بعدنیا لفظ اور نئے معنی حاصل ہوں تو اسے مزید فیہ کہتے ہیں۔جیسے: کَرُمَ کامعنی ہے (بزرگ ہوا وہ) اور أَکْرَمَ کامعنی ہے (عزت کی اس نے) أَکْرَمَ میں ہمزہ کی زیادتی کی وجہ سے معنی میں تبدیلی آگئی (یعنی لازم سے متعدی ہوگیا) لہٰذا یہ مزید فیہ کہلائے گا۔
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع