30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
سبق نمبر 22
اسم تفضیل کا بیان
اسم تفضیل کی تعریف:
وہ اسم مشتق جو اس ذات پر دلالت کرے جس میں کسی کے مقابلے میں مصدری معنی کی زیادتی ہو جس میں مصدری معنی کی زیادتی ہو اس کو”مفضّل“اور جس کے مقابلہ میں ہو اسے”مفضّل علیہ“ کہتے ہیں۔ جیسے: بَکْرٌ أَکْبَرُ مِنْ زَیْدٍ (بکر زیدسے بڑا ہے) اس میں بَکْرٌ مفضّل اور زَیْدٌ مفضّل علیہ ہے۔
اسم تفضیل کی دو قسمیں ہیں: (1) اسم تفضیل مذکر (2) اسم تفضیل مؤنث
نوٹ:ان دونوں کے بنانے کے الگ الگ طریقے ہیں ۔
اسم تفضیل مذکر بنانے کاطریقہ:
فعل مضارع معروف سے علامت مضارع کو حذف کرکے اس کی جگہ ہمزہ مفتوحہ کااضافہ کریں اور عین کلمہ کو فتحہ دیں ۔ جیسے: یَفْعَلُ سے أَفْعَلُ
اسم تفضیل مؤنث بنانے کاطریقہ:
فعل مضارع سے علامت مضارع کو حذف کریں، فاء کلمہ کو ضمہ دیں اورعین کلمہ کو ساکن کرکے آخر میں علامت تانیث (الف مقصورہ) بڑھادیں ۔ جیسے: یَفْعَلُ سے فُعْلٰی
تنبیہ: خیال رہے کہ ہر فعل سے اسم تفضیل نہیں بنتا بلکہ اس کے لیے چند شرائط ہیں۔یہ شرائط جس فعل میں پائی جائیں صرف اسی سے اسم تفضیل بن سکتا ہے۔شرائط یہ ہیں:
(۱) وہ فعل تام ہو۔جیسے: یَضْرِبُ لہٰذا فعل ناقص مثلاً یَکُوْنُ، یَصِیْرُ وغیرہما سے اسم تفضیل نہیں بن سکتا۔
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع