30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
یہ شُہدا اور اَنبیا ئے کِرام علیہمُ الصّلوٰۃ ُوالسّلام ہیں؟ فرشتے کہیں گے: اللہ پاک کی قسم!یہ شہداء ہیں نہ اَنبیائے کِرام علیہمُ السّلام بلکہ یہ تو عام لوگ ہیں جنہوں نے دُنیا کے مَصائب پر صبر کیا اور آج کے دِن نجات پا گئے۔
لوگ تمنا کریں گے:کاش!ہم بھی مَصائب و آلام کی سختیوں میں مبتلا ہوئے ہوتے اور ہمارے گوشت قینچیوں سے کاٹے جاتےتاکہ ہمارے لئے بھی ان کے ساتھ حصہ ہوتا۔ پھر جب وہ (صابر) لوگ جنَّت کے پاس پہنچ کر اس کادَروازہ کھٹکھٹا ئیں گے تو (جنَّت پر مقرر فرشتے) رِضوان علیہ السّلام آکر پوچھیں گے:یہ کون ہیں؟ فرشتے رِضوان علیہ السّلام سے کہیں گے: دَروازہ کھولو۔ حضرت رِضوان علیہ السّلام اِستِفسار کريں گے:ان کاحساب کس وقت ہوا؟ انہوں نے کب نجات پائی؟ حالانکہ ابھی تو چند لوگ ہی قبروں سے اُٹھے ہیں اور ابھی تک تو اللہ پاک نے نامۂ اَعمال بھی نہیں کھلوائے اور نہ ہی میزان رکھاہے؟ ملائکہ کہیں گے:یہ صبر کرنے والے ہيں ان پر حساب نہیں،اے رضوان!ان کے لئے جنَّت کا دروازہ کھول دو تاکہ یہ چین وسکون کے ساتھ اپنے مَحلاَّت میں بیٹھیں۔ تب (حضرت) رِضوان علیہ السّلام ان کے لئے جنَّت کے دَروازے کھولیں گے، تووہ اپنے جنتی گھروں میں داخل ہو جائیں گے، خُدَّام کلمہ پڑھتے اور تکبیر کہتے ہوئے خوشی ومسَّرت سے ان کا اِستقبال کریں گے،پھر وہ 500 سال تک جنَّت کے بلند دَرَجات پر فائز رہیں گے اور مخلوق کے حساب سے فارغ ہونے تک ان کا مُشاہدہ کرتے رہیں گے، تو صبر کرنے والوں کے لئے خوشخبری ہے۔ (1)
صحابۂ کِرام رضی اللہ عنہ م نے عرض کی:یارَسُولَ اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم ! کون سی چیز
1…… قرة العیون، ص 394۔
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع