30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
یونانی میں منتقل کرنے والے اس کے مترجم کے بارے میں اختلاف ہے۔
انجیلِ مرقس
اس انجیل کا مؤلف مرقس اصلاً یہودی ہے۔حضرتِ عیسیٰ علیہ الصّلوٰۃ والسّلام کے ظہور کے وقت مرقس کاخاندان یروشلم ہی میں مقیم تھا لیکن وہ حضرتِ عیسیٰ علیہ الصّلوٰۃ والسّلام کے حوار یین میں سے نہیں تھا بلکہ آپ کے بڑے حواری پطرس کا شاگرد تھا۔اسی طرح اس نے اپنے ماموں برناباس کی شاگردی بھی اختیار کی تھی۔ مرقس نے یہ انجیل یونانی زبان میں شہنشاہ نیرون کے دور میں اہلِ روم کے مطالبہ پر لکھی ۔مرقس اور ان کا استاد پطرس دونوں حضرتِ عیسیٰ علیہ الصّلوٰۃُوالسّلام کی الوہیت کے منکر تھے۔
انجیلِ لوقا
اس انجیل کا مؤلف نہ تو حوار یین میں سے تھا اور نہ ان کے شاگردوں میں سے بلکہ صرف پولس کا شاگرد تھا۔ عیسائیت کے مؤرخین نے اس انجیل کی تار یخِ تد وین میں بھی اختلاف کیا ہے چنانچہ بعض نے کہا ہے کہ یہ 53ءیا63ءیا68ء یا84ء میں لکھی گئی جبکہ بعض نے کچھ اور بتایا ہے۔
انجیلِ یوحنا
اس انجیل کا مؤلف عیسائیوں کے ہاں بہت زیادہ مختلف فیہ ہے۔ بعض دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ ایک حواری یوحنابن زیدی صیاد ہے اور بعض دعوی کرتے ہیں کہ یہ اور یوحنا ہے جس کا پہلے یو حنا حواری سے کوئی تعلق نہ تھا۔ بعض نصاریٰ کہتے ہیں کہ پوری انجیلِ یوحنا اسکندریہ کے مدرسہ کے طلبہ میں سے ایک طالِبِ علم کی تصنیف ہے جیساکہ برطانیہ کے انسائیکلوپیڈیا میں ذکر ہے جس کی تالیف میں پانچ سو علمائے نصاریٰ شریک ہوئے تھے۔یہ انجیل 90 یا 97 عیسوی اور بعض کا خیال ہے کہ 68 یا 70 یا 89 عیسوی میں لکھی گئی۔عام عیسائی مؤرخین ثابت کرتے ہیں کہ انجیلِ یوحناہی وہ اکیلی انجیل ہے جو الوہیتِ مسیح کو صراحت سے بیان کرتی ہے۔
انجیل برناباس کا تعارف
انہی کتابوں میں سے ایک برناباس کی انجیل بھی تھی۔برناباس وہ شخص تھے جو حضرت عیسیٰ علیہ الصّلوٰۃُوالسّلام کے گنے چنے حواریوں میں شامل تھے،انہوں نے حضرت عیسیٰ علیہ الصّلوٰۃُوالسّلام سے براہِ راست فیض پایا تھا۔کہا جاتا ہے کہ انہوں
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع