30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
جبکہ اسلام توحیدِخالص ہے اورکسی بھی طرح کا ذرا سا بھی شرک اسلام میں برداشت نہیں چنانچہ قرآنِ پاک میں ہے: (اَلَا لِلّٰهِ الدِّیْنُ الْخَالِصُؕ-) (پ۲۳،الزمر:۳) ”ترجَمۂ کنز العرفان: سن لو! خالص عبادت اللہ ہی کے لئے ہے۔“ اور ایک مقام پر ہے: (فَادْعُوا اللّٰهَ مُخْلِصِیْنَ لَهُ الدِّیْنَ) (پ۲۴،المؤمن:۱۴) ”ترجَمۂ کنز العرفان:تو اللہ کی بندگی کرو، خالص اسی کے بندے بن کر۔“اسی طرح قرآنِ پاک میں یہود سمیت ہر باطل دین کاردّ کرتے ہوئے اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے:
وَ اِلٰهُكُمْ اِلٰهٌ وَّاحِدٌۚ-لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَ الرَّحْمٰنُ الرَّحِیْمُ۠(۱۶۳)
(پ۲،البقرۃ:۱۶۳)
ترجَمۂ کنز العرفان:اور تمہارا معبود ایک معبود ہے اس کے سِوا کوئی معبود نہیں، بڑی رحمت والا، مہربان ہے۔
یونہی سورۂ اخلاص میں اللہ پاک کی وحدانیت کا ایسا بہترین اسلوب ہے کہ جس میں شک کی کوئی گنجائش باقی نہیں رہتی اور یہودیت کے عقیدۂ توحید کے منافی ہر عقیدہ کی تردید ہو جاتی ہے۔
اگر موجودہ تورات کو دیکھا جائے تو اس بات کا اندازہ ہوتا ہے کہ یہود اللہ پاک میں انسان کی صفات جیسی صفات مانتے تھے جیسا کہ تورات میں ایک جگہ ہے کہ”خدا انسان کو اس سر زمین پر بھیج کر پچھتایا اور کہا کہ میں نے جن انسانوں کو پیدا کیا نہ صرف ا نہیں بلکہ پرندوں اور حیوانات کو بھی ختم کر دوں گا کیونکہ مجھے ان کے بنانے کا پچھتاوا ہے۔“جبکہ اس کے مدِّمقابل قرآنِ پاک میں انسان کو بھیجنے کا مقصد بیان کرتے ہوئے اللہ پاک اِرشاد فرماتا ہے:
وَ اِذْ قَالَ رَبُّكَ لِلْمَلٰٓىٕكَةِ اِنِّیْ جَاعِلٌ فِی الْاَرْضِ خَلِیْفَةًؕ-
(پ۱،البقرۃ:۳۰)
ترجَمۂ کنز العرفان: اور یاد کرو جب تمہارے رب نے فرشتوں سے فرمایا: میں زمین میں اپنا نائب بنانے والا ہوں۔
یاد رکھیے!نائب اسی کو بنایا جاتا ہے جو کہ پسند ہو نہ کہ جس پر پچھتاوا ہو۔
انبیا
یہودی قوم زمانہ ٔموسوی سے ہی انبیائے کرام کی نافرمانی کرتی آئی ہے۔خود حضرتِ موسیٰ علیہ الصّلوٰۃ والسّلام سے ان کا رویّہ اور انداز یہ تھا کہ جب حضرتِ موسیٰ علیہ الصّلوٰۃ والسّلام نے انہیں جہاد کی دعوت دی تو انہوں نے جوابا ً و ہ بات کہی جسے قرآنِ پاک میں یوں بیان کیا گیا:
قَالُوْا یٰمُوْسٰۤى اِنَّا لَنْ نَّدْخُلَهَاۤ اَبَدًا مَّا دَامُوْا فِیْهَا فَاذْهَبْ اَنْتَ وَ رَبُّكَ فَقَاتِلَاۤ اِنَّا هٰهُنَا قٰعِدُوْنَ(۲۴)
(پ۶،المائدۃ:۲۴)
ترجَمۂ کنز العرفان:(پھر قوم نے) کہا:اے موسیٰ!بیشک ہم تو وہاں ہرگز کبھی نہیں جائیں گے جب تک وہ وہاں ہیں تو آپ اور آپ کا رب دونوں جاؤ اور لڑو، ہم تو یہیں بیٹھے ہوئے ہیں۔
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع