30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
اور عبرانی کے حروفِ ابجد میں جادوئی اثرات پر بھی یقین رکھتے ہیں ۔
صدوقی(Sadducee)
یہ گویا تسمیہ بالضد ہے کیونکہ یہ لوگ منکرین کے نام سے مشہور ہیں اور یہ بعث، حساب و کتاب ، جنت و دوزخ اور فرشتوں کو نہیں مانتے۔ ان کے ہاں مذہبی قوانین کی لفظی پیروی ضروری ہے ان میں ترمیم و اضافہ جائز نہیں۔صدوقی فرقے کے عقائد میں سے ایک اہم عقیدہ یہ ہے کہ اللہ پاک صرف ”رَبُّ الیہود “ہے۔
متعقبین
ان کے نظریات فریسیوں کے نظریات سے زیادہ قریب ہیں ۔ یہ لوگ ظالم ہوتے ہیں اور عفو و دَرگزر سے کام نہیں لیتے چنانچہ انہوں نے پہلی صدی عیسوی کے آغاز میں ایک انقلاب کے ذریعے رومیوں اور ان کے ساتھ تعاون کرنے والے یہودیوں کا قتلِ عام کیا، یہی وجہ ہے کہ انہیں سفّاک کہا جا تا ہے۔
قَرّا ئين
یہ یہودیوں کی بہت تھوڑی جماعت ہے،فریسیوں کے حالات خراب ہونے کے بعد یہ لوگ ظاہر ہوئے اور اپنے پیرو کاروں کے وارث بنے۔ قرّائین صرف عہدِ قدیم کو مانتے ہیں ”تلمود“ کو نہیں مانتے اور نہ ہی اس کی پیروی کرتے ہیں کیونکہ ان کا کہنا ہے کہ وہ تورات کی تشریح کرنے میں آزاد ہیں۔
سامری(Samaritan)
یہ وہ یہودی ہیں جو حقیقت میں بنی اسرائیل میں سے نہیں مگر دنیا بھر میں یہودیت کو اختیار کرنے والے مختلف النسل لوگ ہیں اور یہ یہودیوں کا سب سے قدیم فرقہ خیال کیا جاتا ہے ۔یہ حضرتِ موسیٰ، حضرتِ ہارون اور حضرتِ یوشع علیہمُ الصّلوٰۃ ُوالسّلام کی نبوت کو ثابت مانتے ہیں مگر ان کے بعد آنے والے انبیائے کرام علیہمُ الصّلوٰۃ ُوالسّلام کو نہیں مانتے۔ان کا دعویٰ ہے کہ ان کے پاس تورات کا قدیم ترین نسخہ ہے جو بائبل و دیگر نسخوں سے کافی مختلف ہے۔عمومی طور پر سامری دو فرقوں میں تقسیم ہو گئے: ایک ”دوستانیہ (یعنی الفانیہ) “ (1)دوسرا” کو ستانیہ (یعنی صوفیوں کی جماعت)۔“ سامریوں کی زبان عبرانی نہیں اور نہ ہی ان کا قبلہ بیت المقدس ہے۔ سامریوں کا قبلہ جبلِ غريزم (بیت المقدس اور نابلس کے مابین ایک پہاڑ ) ہے ۔
1…… کیونکہ ایک صدی قبلِ مسیح میں ان میں سے ایک شخص نے ظاہر ہوکر نبوت کا دعویٰ کیا تھا جس کا نام الفان تھا۔
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع