30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
نوٹ:اہلِ سنت و جماعت کے وہی عقائدہیں جو قرآن وحدیث میں موجود ہیں اور جنہیں اوپر بیان کر دیا گیا ہے لیکن کچھ باتوں کی طرف توجہ دلانا ضروری ہے کہ اہلِ سنت و جماعت تمام صحابۂ کرام و اہلِ بیت رضی اللہ عنہم کو دین دار سمجھتے، ان کی محبت کو دین و اِیمان قرار دیتے اور ان سے بغض کو”کفر و نفاق“سمجھتے ہیں۔مشاجراتِ صحابہ میں بغیر ضرورت کے بحث نہیں کرتے ۔صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم میں سب سے افضل سَیِّدُنا ابو بکر صدیق پھر سَیِّدُنا عمر فاروقِ اعظم پھر سَیِّدُنا عثمانِ غنی اور پھر سَیِّدُنا علی المرتضیٰ رضی اللہ عنہم ہیں۔سَیِّدِی اعلیٰ حضرت رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:”انہیں بلکہ صحابہ میں سے کسی کو بھی بُرا کہنے والا جہنمی، مردود وملعون ہے۔جو مولیٰ علی رضی اللہ عنہ کو حضراتِ شیخین رضی اللہ عنہما پر قربِ الٰہی میں تفضیل دے وہ گمراہ مخالفِ سنت ہے۔جنگِ جمل و صفین میں حق، بدست ِحق پرست امیر المؤمنین مولیٰ علی رضی اللہ عنہ تھا مگر حضراتِ صحابۂ کرام مخالفین کی خطا خطائے اجتہادی تھی جس کی وجہ سے ان پرطعن سخت حرام، ان کی نسبت کوئی کلمہ اس سے زائد گستاخی کا نکالنا بےشک رفض ہے اور خروج اَز دائرۂ اہلِ سنت۔جو کسی صحابی کی شان میں کوئی کلمۂ طعن وتوہین کہے،انہیں بُرا جانے، فاسق مانے، ان میں سے کسی سے بغض رکھے مطلقاً رافضی ہے۔“(1)
(2) اہلِ تشیع
عربی لغت میں لفظِ ”شیعہ“دو معنیٰ رکھتا ہے۔ پہلا”کسی بات پر متفق ہونا“ اور دوسرا” کسی شخص کا ساتھ دینا یا اس کی پیروی کرنا۔“اس کا اِطلاق واحد، تثنیہ، جمع اور مذکر و مؤنث سب پر ہوتا ہے جیساکہ فرمانِ باری تعالیٰ:( وَ اِنَّ مِنْ شِیْعَتِهٖ لَاِبْرٰهِیْمَۘ(۸۳))(پ۲۳،الصٰٓفٰت:۸۳)اسی معنیٰ پرمحمول ہے یعنی ”اور بیشک اسی (نوح) کے گروہ سے ابراہیم ہے۔“ اصطلاحی اعتبار سے اہلِ تشیع وہ فرقہ ہے کہ جس کے خیال کے مطابق سَیِّدُنا علی رضی اللہ عنہ وراثتِ خلافت میں شیخین اور سَیِّدُنا عثمانِ غنی رضی اللہ عنہم سے زیادہ اولیٰ ہیں یعنی وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کے بعد فقط حضرتِ علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کی امامت وخلافت کے قائل ہیں اور صرف انہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کا جانشین اور پہلا معصوم امام مانتے ہیں۔(2) شیعہ یا اہلِ تشیع نظریۂ خلافت کو تسلیم نہیں کرتے کیونکہ وہ نظریۂ امامت کے قائل ہیں۔ان کے نزدیک سوائے چار صحابۂ کرام علیہمُ الرّضوان کے معاذ اللہ خلفائے راشدین سمیت تمام صحابۂ کرام علیہمُ الرّضوان مرتدہیں جیسا کہ ملا باقر مجلسی نے لکھا
1…… فتاویٰ رضویہ،29/615
2……لسان العرب،1/2133ملخصاً
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع