30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
اس سے موجودہ زندگی کے اعمال کا حساب و کتاب لیا جائے گا۔ جس نے اس دنیامیں دینِ فطرت اور دینِ وحی پر عمل کیا ہو گا وہ جنت میں داخل ہوگا اور جس نے اس سے اعراض کیا ہوگا اس کا ٹھکانا جہنم ہوگا۔
مذکورہ بالا تینوں عقائد ایک دوسرے سے اس طرح مربوط ہیں کہ ان میں سے کسی ایک کا انکار یا اس سے اِعراض باقی دو کو غیر مؤثر کردیتا ہے یعنی اگر کوئی شخص مطلقاً وجودِ باری تعالیٰ یا وجودِ نبوت ورسالت اور آخرت میں سے کسی ایک یاتینوں کا انکار کرے وہ ملحد ہوگا،اسی وجہ سے عصرِ حاضر میں الحاد کا لفظ عموماً لادینیت اور وجودِ خدا کے عدمِ یقین کے معنوں میں بولا جاتا ہے۔
بعض لوگ زمانۂ قدیم سے ہی الحاد کے کسی نہ کسی شکل میں قائل تھے لیکن خدا کے وجود کے انکار کے معنیٰ میں الحاد بہت کم پایا گیا ہے۔بڑے بڑے مذاہب میں صرف بدھ مت ہی ایسا مذہب ہے جس میں کسی خدا کا تصور نہیں ملتا۔ اسی طرح ہندو مذہب کے بعض فرقے جیسے جین مت میں خدا کا تصور نہیں ملتا۔ اس کے علاوہ دنیا بھر میں صرف چند ہی فلسفی ایسے گزرے ہیں جنہوں نے خدا کا انکار کیا۔ عوام الناس کی اکثریت ایک یا کئی خداؤں کے وجود کی قائل رہی ہے۔ نبوت و رسالت کا اصولی حیثیت سے انکار کرنے والے بھی کم ہی رہے۔ ہاں یہ ضرور ہوا کہ جب کوئی نبی یا رسول ان کے پاس خدا کا پیغام لے کر آیا تو اپنے مفادات یا ہٹ دھرمی کی وجہ سے انہوں نے اس مخصوص نبی یا رسول کا انکار کیا ۔ حضور نبیٔ کریم صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کے دور کے مشرکین کے بارے میں بھی یہی پتا چلتا ہے کہ وہ خدا کے منکر تو نہ تھے لیکن ان میں کے بہت سے لوگ آخرت پر یقین نہیں رکھتے تھے اور بتوں کو بھی اپنا خدا مانتے تھے۔
بہرحال تاریخ سے معلوم ہوتا ہے کہ خالص الحاد دنیا میں کبھی قوت نہ پکڑ سکا۔دنیا بھر میں یا تو انبیائے کرام علیہمُ الصّلوٰۃ ُ والسّلام کے ماننے والے غالب رہے یا پھر دینِ شرک کا غلبہ رہا۔دینِ الحاد کو حقیقی فروغ موجودہ زمانے میں ہی حاصل ہوا کیونکہ دنیا کی غالب اقوام نے اسے اپنے نظامِ حیات کے لئے قبول کر لیا ہے اور اب اس کے اثرات پوری دنیا پر پڑرہے ہیں۔عصرِ حاضر میں الحاد کا مفہوم توعموماً انکارِ مذہب یا وجودِ خدا کے عدمِ یقین پر بولا جاتا ہے لیکن وسیع مفہوم کے تناظر میں دیکھا جائے تو دورِ حاضر میں الحاد کی 3 بڑی قسمیں ہیں جنہیں مروّجہ اصطلاحات میں الحادِ مطلق (Gnosticism)، لاادریت (Agnosticism) اور ڈیزم(Deism)کہا جاتا ہے۔
الحادِ مطلق(Gnosticism)
Gnosticism سے مراد معرفت یا علم رکھنا ہے۔ یہ ملحدین خدا کے انکار کے معاملے میں شدّت کا رویہ رکھتے ہیں۔
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع