30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
1۔وِیساکھ (Visakha)
ویسا کھ کا دن گوتم بدھ کی پیدائش، حصولِ معرفت اور اس کی وفات سے منسوب ہے۔ اس دن خاص پوجا کا اہتمام کیا جاتا ہے۔یہ تہوار عموماً مئی کے پورے چاند کی تار یخ کو منایا جاتا ہے۔ ویسا کھ یا بیسا کھ ہندی کیلنڈر کا ایک ماہ ہے اسی ماہ کے نام پر یہ تہوار بدھ مت میں رائج ہے۔
2۔مُگھا پوجا
یہ تہوار قمری کیلنڈر کے تیسرے مہینے میں منایا جاتا ہے۔یہ تہوار اس واقعے کی یاد میں منایا جاتا ہے کہ جب گوتم بدھ کی زندگی میں ایک بار اُن کے 1250 شاگر د اتفاقاً ایک ساتھ اپنے استاد کا لیکچر سننے اور ان سے ملنے کے لئے جمع ہو گئے تھے نیز اس دن گوتم بدھ نے اپنی وفات کی پیشین گوئی بھی کی تھی۔ اس تہوار کے موقع پر گناہوں سے بچنے اور نیکی کرنے کا خاص اہتمام کیا جاتا ہے۔
3۔ اَسِہلا پوجا
یہ تہوار گوتم بدھ کے بنارس کے مشہور اُپدیش (یعنی وعظ )کی یاد میں منایا جاتا ہے۔اس روز گوتم بدھ نے بنارس میں اپنے خاص پانچ درویش ساتھیوں کوخطبہ دیا تھا۔یہ تہوار جولائی میں منایا جاتا ہے۔
بدھ مذہب کا اسلام کے ساتھ تقابلی جائزہ
اگر بدھ مت کا اسلام سے تقابل کیا جائے تو یقینًا اسلام ہی ایسا مذہب ہے جسے ہر پہلو سے ترجیح ہو گی جیسا کہ درج ذیل تفصیل سے واضح ہے:
1۔تصورِ خدا
گوتم بدھ کی تعلیمات میں خدا کا کوئی واضح تصور موجود نہیں ۔اگر کہیں جزوی طور پر ذکر آتا بھی ہے تو نہایت اِجمالی اور مبہم سا بلکہ بدھ کہا کرتا تھا کہ انسان کی نجات خود اسی پر موقوف ہے نہ کہ معبود پر اور وہ سمجھتا تھا کہ انسان ہی اپنے نفس کے انجام کو بنانے والا ہے۔تو جس مذہب میں خدا کا کوئی واضح تصور ہی موجود نہ ہو اس کی بنیاد کیا ہوگی اور اس کی تعلیمات کیونکر قابلِ توجہ ہوں گی؟
جبکہ اسلام میں اللہ پاک کے متعلق واضح عقیدہ ہے کہ وہ واجب الوجود ،خالق ،رَزَّاق اور تمام نقائص سے پاک ہے اور وہی کائنات کو بنا کر نعمتوں سے نوازنے والا ہے جیسا کہ قرآن مجید میں فرمایا گیا:
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع