30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
اور نہ اُسے سولی دی بلکہ ان (یہودیوں) کے لئے (عیسیٰ سے) ملتا جلتا (ایک آدمی) بنادیا گیا اور بیشک یہ (یہودی) جو اس عیسیٰ کے بارے میں اختلاف کررہے ہیں ضرور اس کی طرف سے شبہ میں پڑے ہوئے ہیں (حقیقت یہ ہے کہ) سِوائے گمان کی پیروی کے ان کو اس کی کچھ بھی خبر نہیں اور بیشک انہوں نے اس کو قتل نہیں کیا بلکہ اللہ نے اسے اپنی طرف اُٹھالیا تھا اور اللہ غالب حکمت والا ہے۔ کوئی کتابی ایسا نہیں جو اس کی موت سے پہلے ان پر ایمان نہ لے آئے گا اور قیامت کے دن وہ (عیسیٰ) ان پر گواہ ہوں گے۔
حياتِ ثانیہ
یہ عقیدہ دراصل عقیدۂ مصلوبیت کی ہی ایک کڑی ہے۔یہ عقیدہ اس بات کی وضاحت کرتا ہے کہ حضرتِ مسیح علیہ الصّلوٰۃُوالسّلام مصلوب ہونے کے بعد دفن کئے گئے تو تین دن بعد پھر سے زندہ ہوگئے اور حواریوں کو کچھ ہدایات دینے کے بعد آسمان پر لوٹ گئے۔اب وہ ایک خاص وقت میں دوبارہ تشریف لائیں گے۔جبکہ اسلام نے ان کے انتقال ہی کو تسلیم نہیں کیا تو حیاتِ ثانیہ کے کیا معنیٰ؟ ہمارا عقیدہ تو قرآنِ پاک سے واضح ہے اِرشادِ باری تعالیٰ ہے:( بَلْ رَّفَعَهُ اللّٰهُ اِلَیْهِؕ-وَ كَانَ اللّٰهُ عَزِیْزًا حَكِیْمًا(۱۵۸))(پ۶،النساء:۱۵۸)”ترجَمۂ کنز العرفان: بلکہ اللہ نے اسے اپنی طرف اُٹھالیا تھا اور اللہ غالب حکمت والا ہے۔“ اَلحمدُلِلّٰہ ہمارا عقیدہ بہ نسبت عیسائیت کے حضرتِ سَیِّدُنا عیسیٰ علیہ الصّلوٰۃُوالسّلام کی شانِ رفیعہ سے مطابقت رکھتا ہے۔
تحریف ِکتاب
سماوی انجیل کا وجود ہی باقی نہیں ہے کیونکہ بعد کے زمانے میں عیسائی پیشواؤں نے اس میں اس قدر تحریفات کیں کہ زمانۂ نبوی میں ہی انجیل کی کم و بیش 30 سے زائد تحریفات ملتی تھیں اور ان میں اس قدر تضاد ہے کہ تطبیق ممکن نہیں۔
جبکہ مذہبِ اسلام کی بنیادی کتاب قرآنِ مجید ہر قسم کے تضاد و تحریفات سے پاک ہے اور ایسا کیوں نہ ہو کہ اس کی حفاظت کا ذِمّہ خود پروردگارِ عالَم نے لیا ہےچنانچہ اِرشاد باری تعالیٰ ہے:
اِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا الذِّكْرَ وَ اِنَّا لَهٗ لَحٰفِظُوْنَ(۹)
(پ۱۴،الحجر:۹)
ترجَمۂ کنز العرفان: بیشک ہم نے اس قرآن کو نازل کیا ہے اور بیشک ہم خود اس کی حفاظت کرنے والے ہیں۔
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع