دعوت اسلامی کی دینی خدمات دیگر ممالک میں بھی دیکھئے
ہسٹری

مخصوص سرچ

30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں

Madani Qaflay Walon Kay Liye Anmol Tuhfa | مدنی قافلے والوں کے لیے انمول تحفہ

book_icon
مدنی قافلے والوں کے لیے انمول تحفہ
            
مدنی قافلے والوں کیلئے اَنمول تحفہ فرمانِ مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم :’’تم جہاں بھی ہو مجھ پر درود پڑھو کہ تمہارا درود مجھ تک پہنچتا ہے۔‘‘(1) صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد شعبہ مدنی قافلہ کے شرعی مدنی پھول سوالاً جواباً (ازابوحنظلہ مفتی محمدسجاد عطاری مدنی مُدَّظِلُہُ الْعَالِی ۔دارالافتاء اہلسنت فیضان مدینہ کراچی)

مسجد سے متعلق چند اَحکام:

سوال نمبر 1: مسجد کوکن چیزوں سے بچانا ضروری ہے ؟ جواب:مسجد کو نجاست و بدبو اور ہر گھن والی چیز سے بچانا ضروری ہے ۔ سوال نمبر 2: مسجد میں داخل ہونے سے پہلے کن چیزوں کو اچھی طرح چیک کرنا چاہئے ؟ جواب: مسجد میں داخل ہونے سے پہلے اپنا جسم ،کپڑا ،چپل ،بستروغیرہ کو اچھی طرح چیک کرلینا چاہئے کہ کہیں نجاست سے آلودہ یا بدبو دارتو نہیں ۔ سوال نمبر 3: مسجد میں کچا لہسن کچی پیازوغیرہ کھانا یا منہ میں ان کی بدبو ہوتے ہوئے مسجد میں جانا کیساہے ؟ جواب: مسجد میں کچا لہسن ،کچی پیاز کھانا اور جب تک اِن کی بو باقی ہے اس کےساتھ مسجد میں جانا جائزنہیں اور یہی حکم ہر اس چیز کا ہے جس میں بو ہو جیسے مولی ،کچا گوشت، مٹی کا تیل ،دیا سلائی رگڑنا (رگڑنے سے بارود کی بو اُڑتی ہے ) ۔ سوال نمبر 4: اگر کسی مریض کو قطروں کا ایسا مرض ہو کہ مسلسل قطرے ٹپکتے ہوں ان کا مسجد میں ٹھہرنا کیسا ؟ جواب: وہ مریض جن کو قطروں کا ایسا مرض ہو کہ مسلسل قطرے ٹپکنے سے مسجد یا مسجد کی دریوں وغیرہ کے آلودہ ہونے کا خطرہ ہے ان کا مساجد میں ٹھہرنا جائز نہیں ہے ۔ سوال نمبر5: یورین بیگ لگے ہوئے مریض کا مسجد میں ٹھہرناکیسا ؟ جواب: ایسے مریض جن کو یورین بیگ لگا ہوان کا مسجد میں ٹھہرنا جائز نہیں ہے ۔ سوال نمبر 6: اگر کسی کو گندہ دہنی کا عارضہ (یعنی منہ سے بد بو آنے کی بیماری ) ہو یا کوئی بدبو دار زخم ہو یا کوئی بد بو دار دوائی لگائی ہو تو کیا ایسا شخص مسجد میں جاسکتاہے ؟ جواب: جس کو گندہ دہنی کا عارضہ ہو یا کوئی بدبو دار زخم ہو یا کوئی بد بو دار دوائی لگائی ہو تو جب تک بو منقطع نہ ہو اس کو مسجد میں آنے کی ممانعت ہے ۔ سوال نمبر 7:ایسی اشیاء کہ جن سے منہ میں بدبو پیدا ہومثلا سگریٹ یا حقہ وغیرہ مدنی قافلے کے شرکاء کا ان اشیاءکے استعمال کے بعد اسی حالت میں مسجد میں داخل ہونا کیساہے ؟ جواب: مدنی قافلے کے شرکاء کا ایسی چیز استعمال کرنا کہ جس سے منہ میں بدبو پیدا ہو جیسے سگریٹ یا حقہ وغیرہ پینا اور منہ میں ان کی بدبو ہو تو ایسی صورت میں مسجد میں داخل ہونا جائز نہیں ۔ سوال نمبر 8:مسجد میں مچھر یا موذی حشرات (یعنی تکلیف دینے والے کیڑوں وغیرہ )سے بچنے کیلئے بد بو دار لوشن یا کوائل وغیرہ کا استعمال کرنا کیسا ؟ جواب: مسجد میں مچھر یا موذی حشرات سے بچنے کیلئے بد بو دار لوشن یا کوائل وغیرہ کا استعمال جائز نہیں۔ سوال نمبر 9:مسجد میں ایسا لوشن جو بدبو دار نہ ہو استعمال کرنا کیسا ؟ جواب: مسجد میں ایسا لوشن استعمال کرنا کہ جو خوشبودار ہو یا نہ تو خوشبودار ہو اور نہ ہی بدبو دار ،اس کا استعمال جائز ہے ،البتہ مسجد کی دریوں کو ان سے آلودہ ہونے سے بچانا ہو گا۔ سوال نمبر 10: مدنی قافلے والے اگر کھانا خود بنائیں تو کن باتوں کا خیال رکھنا ضروری ہے ؟ جواب: مدنی قافلے والے اگر کھانا خود بنائیں تو سالن بناتے وقت بعض چیزوں کی ناگوار بو یا ہیک مسجد تک بھی جاتی ہے جیسے مچھلی پکانے کیلئے مسجد میں لانا ۔ اگر کوئی ایسی چیز بنانی ہے جس کی ناگوار بُو ہو، اس کومسجد سے اتنا دور پکایا جائے کہ اس کی کریہہ(ناگوار) بُو مسجد میں نہ جائے ۔ سوال نمبر 11: بدبودار دسترخوان مسجد میں بچھانا کیسا؟ جواب: بعض اوقات دسترخوان و برتنوں کی صحیح صفائی نہ ہونے یا گیلا دسترخوان لپیٹ کر سامان میں رکھ دینے سے وہ بدبو دار ہو جاتا ہے ایسا دسترخوان مسجد میں بچھانا جائز نہیں۔ سوال نمبر 12:وہ برتن جو بے دھلے یا صحیح نہ دُھلنے کی وجہ سے بدبو چھوڑدیتے ہیں ایسے برتن مسجد میں رکھنا کیسا؟ جواب: ایسے برتنوں کا مسجد میں رکھنا جائز نہیں ہے ۔ سوال نمبر 13: معتکف کا مسجد میں کھانا کھانا کیسا ؟ جواب: معتکف کا مسجدمیں کھاناکھاناجائزہےجبکہ غذا یا سالن وغیرہ سے مسجد آلود نہ ہو۔ سوال نمبر 14:مدنی قافلے والوں کا خارِجِ مسجد یا امام و مؤذن کے حجرے میں اپنے سلنڈر پر کھانا پکانا کس صورت میں درست ہے ؟ جواب: خارِجِ مسجد یا امام و مؤذن وغیرہ کے حجروں میں اپنے سلنڈر پر کھانا پکایا جا سکتا ہے بشرطیکہ مسجدکےاندردھواں یابُووغیرہ داخل نہ ہواورمسجدکی کوئی چیز آلودہ نہ ہو۔ سوال نمبر 15: وضو کا پانی مسجد میں ٹپکانا کیسا ؟ جواب: وضو کا پانی مسجد میں ٹپکاناگناہ ہے۔ سوال نمبر 16: وضو کے پانی سے مسجد کو کس طرح بچایا جائے ؟ جواب: مسجد میں داخل ہونے سے پہلے اعضائے وضو پر ہاتھ پھیر کربُوندیں ٹپکادیں یاکسی کپڑےسے اعضا ء پونچھ لیں تاکہ مسجد میں پانی کےقطرے نہ گریں۔ سوال نمبر 17:مسجد میں تھوکنا،مسجد کی دریوں یا دیواروں وغیرہ سے ہاتھ یا ناک صاف کرنا کیسا؟ جواب:مسجد میں تھوکنا ،مسجد کی دریوں یا دیواروں وغیرہ سے ہاتھ یا ناک صاف کرنا سخت بے ادبی ہے ۔ سوال نمبر 18: قافلے کے دوران مسجد میں رہتے ہوئے اگر کسی کونزلہ، زکام ہوجائے تو کیا کرے؟ جواب:زکام وغیرہ کی حالت میں ناک سے جو پانی گرتا ہے اس کو اپنے کپڑوں میں لےلے دریوں وغیرہ پر نہ ٹپکائے کہ ایسا کرنا مسجد کے آداب کے خلاف ہونے کیساتھ ساتھ گھن کا بھی سبب ہے۔ سوال نمبر 19:مسجد میں بیع و شراء (خریدو فروخت ) اور عقدِ مبادلہ کرنے کا کیا حکم ہے ؟ جواب: مسجد میں بیع و شراء (خریدو فروخت ) اور ہر عقد مبادلہ منع ہے ،صرف معتکف کو خرید وفروخت کی اجازت ہے جبکہ یہ تجارت کی غرض سے نہ ہو بلکہ بیوی بچوں کی ضرورت کیلئے ہو اور وہ شے مسجد میں نہ لائی گئی ہو ۔ سوال نمبر 20:مسجد میں ناخن کاٹنے، تیل لگانے یا کنگھا کرنے کا کیا حکم ہے؟ جواب: مسجد میں ناخن کاٹنا ،تیل لگانا یا کنگھی کرنا ،اگر اس طور پر ہے کہ کاٹے جانے والے بال یا ناخن مسجد میں نہیں پھیلتے تو مسجد میں کاٹنے میں بھی حرج نہیں ،اگر بال یا ناخن پھیلنے کا اندیشہ ہے تو اس کی اجازت نہیں کہ مسجد کو ہر طرح کی آلودگی سے پاک رکھنا ضروری ہے۔مسجد میں خس ڈالنے سے مسجد کو ایسی تکلیف ہو تی ہے جیسے انسانی آنکھ میں تنکا جانے سے ہو تی ہے۔ سوال نمبر 21:مدنی قافلے والوں کا مسجد میں موبائل پر الارم لگانا کیسا ؟ جواب:مدنی قافلے کے مسافروں کا بروقت اٹھنے کیلئے مسجد میں ہو تے ہوئے، موبائل پر الارم لگانا جائز ہے بشرطیکہ میوزیکل ٹیون نہ ہو۔یاد رہے موبائل میں میوزیکل ٹیونز کا نہ ہونا صرف مسجد کیساتھ خاص نہیں عمومی حکم بھی اس کے ناجائز ہو نے کا ہے، مسجد کی وجہ سے اس کی شَناعَت(بُرائی) اور بھی بڑھ جاتی ہے ۔ سوال نمبر 22:مسجد میں عشقیہ یا فسق وفجو ر پر مشتمل اشعار پڑھنا کیسا ؟ جواب: مسجد میں عشقیہ یا فسق و فجور پر مشتمل اشعار پڑھنا، ناجائز ہےالبتہ حمد و نعت ، منقبت اور وعظ و حکمت پر مبنی اشعار پڑھنا جائز ہے ۔ سوال نمبر 23:مسجد،فنائے مسجد ،احاطہ مسجد میں LCDوغیرہ لگا کرمدنی چینل دیکھنا کیسا ؟ جواب: مسجد و فنائے مسجد یا احاطہ مسجد (اگرچہ وہ خارِجِ مسجد یا مسجد سے متصل مدرسہ وغیرہ ہی کیوں نہ ہو ،یعنی ایسا اتصال کہ جہاں مدنی چینل دیکھنا عرفی اعتبار سے مسجد میں دیکھنا قرار پائے ) میں LCDوغیرہ لگا کرمدنی چینل دیکھنے کی اجازت نہیں ۔ سوال نمبر 24: مسجدمیں سوتےہوئے احتلام ہوجائے تو کیا کریں ؟ جواب: مسجدمیں سوتےہوئےاگر احتلام ہوجائےتوفوراًتیمم کرکےمسجدسےباہرنکل جائیں اورغسل کرنےکےبعدمسجدمیں آئیں بلاوجہ تاخیر کریں گے توگنہگار ہوں گے ۔ سوال نمبر 25:فنائےمسجدمیں غسل خانہ نہیں اورمسجدمیں ٹھہرنےکےسواکوئی چارہ بھی نہیں ہے ہوتوایسی صورت میں کیا حکم ہے ؟ جواب:فنائےمسجدمیں اگرغسل خانہ نہ ہواورباہرجانےمیں کوئی صحیح خطرہ ہواور مسجدمیں ٹھہرنےکےسواکوئی چارہ نہ ہوتوفوراًبلا تاخیرتیمم کریں اور اب مسجد میں رہنا بھی جائز ہے مگراِس تیمم سےنماز وتلاوت جائزنہیں ،ان کیلئے دوبارہ ان کی نیت سے تیمم کرنا ہوگا ،جیسےہی باہرنکلناممکن ہوفوراً نکل جائیں۔ سوال نمبر 26:مسجدمیں بلاضرورت جائزبات کرنا کیسا ؟ جواب: مسجدمیں بلاضرورت جائزبات کرنابھی نیکیوں کو ضائع کرنے کا سبب ہے، معتکف کیلئے بھی بلا ضرورت بات کرنے کو فقہاء نے مکروہ قرار دیا ہے ۔ سوال نمبر 27:مسجد میں ضرورتاًجائزبات کرنا کیسا ؟ جواب: مسجد میں ضرورتاًجائزبات کی جا سکتی ہے جبکہ اس کے بات کرنے سےکسی نمازی یا تلاوت کرنےوالےکوپریشانی نہ ہو ۔لہٰذا اگر گھر والوں سے بات کرنی ہو تو مسجد میں کرنے سے بچنا چاہئے ۔ سوال نمبر28:مسجد میں انٹرنیٹ یاسوشل میڈیاکے جائز استعمال کا کیا حکم ہے ؟ جواب :مسجد میں انٹرنیٹ یاسوشل میڈیاکے جائز استعمال سے بھی بچنا چاہئے ۔

مساجد ودیگر وقف کی اَشیاء اوراُن کا استعمال:

سوال نمبر 29:مدنی قافلےکے شرکاء مسجد میں ٹہرتے ہیں انہیں مسجد کی اشیاءکاذاتی استعمال کس قدردرست ہے؟ جواب: مساجد کی جن اشیاء کا جس قدر ذاتی استعمال معروف ہے، مدنی قافلے والوں کو اس قدر استعمال کی اجازت ہوگی جیسےنماز کے اوقات کے علاوہ ذاتی استعمال کیلئے بقدرِ ضرورت مسجد کی لائٹ اور پنکھوں کا استعمال،یونہی وضو کے علاوہ پینے کیلئے مسجد کے پانی کا استعمال جائز ہے۔ نجات کی راہ اسی میں ہے کہ مدنی قافلے کے ٹھہرنے کے باوجود بھی پانی ،بجلی و دیگر چیزوں کے استعمال کی وجہ سے مسجد پر کوئی اضافی بوجھ نہ پڑے ۔اگر معمول یہ ہے کہ نماز کے بعد رات میں صرف ایک لائٹ ضرورتاً روشن رہتی ہے تو ایک ہی لائٹ روشن رکھی جائے ،یونہی جب نماز کے بعد پنکھے وغیرہ بند ہو جائیں ،اگرپنکھا چلائے بغیر گزارہ ہو سکتا ہے تو پنکھا نہ چلایا جائے،چلانے کی ضرورت پڑے تو کم سے کم پر اکتفا کیا جائے ۔ سوال نمبر 30:مدنی قافلےکے شرکاء کامسجد کی گیس پر کھانا پکانا،مسجد کی لائٹ سے کپڑے استری کرنا ،ذاتی لیپ ٹاپ چارج کرنا ،مسجدکی دریوں کو بطور کمبل استعمال کرنا، سونے کے لیے ائیرکنڈیشنریا ہیٹرچلانا کیسا ہے ؟ جواب:مدنی قافلے کے شرکا ء کو ان تمام امور کی شرعااجازت نہیں ہے ۔ سوال نمبر31:مدنی مراکز کے علاوہ دیگر عام مساجد جہاں قافلوں کی آمدورفت نہیں رہتی وہاں موبائل فون چار ج کرنا کیسا؟ جواب:عام مساجد جہاں قافلوں کی آمد و رفت نہیں رہتی وہاں موبائل فون چار ج کرنے کی شرعا ًاجازت نہیں ہے ۔ سوال نمبر 32:مسجد وفنائے مسجد کے کسی حصے کو مدنی قافلے والوں کے لئے قنات وغیرہ لگا کر بلاوجہ عام نمازیوں کے لئے بند کردینا کیساہے ؟ جواب: مسجد وفنائے مسجد کے کسی حصے کو مدنی قافلے والوں کے لئے قنات وغیرہ لگا کر بلاوجہ عام نمازیوں کے لئے بند کردینا جائز نہیں ہےالبتہ اگر سامان وغیرہ کی حفاظت کیلئے عارضی طور پر کوئی ایسا اقدام کیا گیا(یعنی قنات وغیرہ لگا کر مسجد یا فنائے مسجد کے کسی حصہ کو بند کر دیا گیا)جس سے نہ نمازیوں کو تکلیف ہو اور نہ ہی نمازیوں پر مسجد تنگ ہو تو ایسا کرنا جائز ہے۔ سوال نمبر 33:کیا قافلے کے شرکا ء مسجد کے پانی سے اپنے میلے کپڑے دھو سکتے ہیں؟ جواب: قافلے کے شرکا ء کو میلےکپڑے مسجد کے پانی سے دھونے کی اجازت نہیں ۔ سوال نمبر34:شرکائے قافلہ میں سے اگرکسی کے کپڑے ناپاک ہو گئے تو کیا اس کپڑے کو مسجد کے پانی سے دھو سکتے ہیں ؟ جواب: دورانِ مدنی قافلہ اگرکسی کےکپڑے ناپاک ہوگئے اور اس کے پاس ان کےعلاوہ پہننے کیلئے کوئی دوسرے کپڑے نہیں ہیں یا کپڑے تو ہیں لیکن ان ناپاک کپڑوں کو اپنے بیگ وغیرہ میں رکھنا ہے اور بیگ مسجد میں ہے تو ان صورتوں میں جتنے حصے پر ناپاکی لگی ہے ،اتنے حصے کی ناپاکی دور کرنے کیلئےمسجد کا پانی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ سوال نمبر35:شرکائے قافلہ مسجد کے پانی سے کن صورتوں میں غسل کرسکتے ہیں اور کن صورتوں میں غسل نہیں کرسکتے ؟ جواب: غسل فرض ہونے کی صورت میں مسجد کے پانی سے غسل کرسکتے ہیں ،یونہی جمعہ و عیدین کے غسل کی بھی اجازت ہےالبتہ محض ٹھنڈک حاصل کرنے یا میل وغیرہ دور کرنے کیلئے غسل نہ کیا جائےاورایسے علاقے جہاں پانی کی قلت ہو یا پانی خرید کر استعمال کیا جاتا ہے،وہاں فرض غسل کے علاوہ دوسرےکسی قسم کے غسل کی اجازت نہیں ہو گی ۔ سوال نمبر36:اگرکسی فردسےمسجدکی کسی چیزکا نقصان ہوجائے تو اس کے متعلق کیا حکم ہے ؟ جواب:مسجدکی چیزکواگرکسی فردسے نقصان پہنچا یا اس نے مسجد کی چٹائی کے تنکے نکالے یا دریوں اور کار پیٹ وغیرہ کے دھاگے نوچے توایسا کرنا سخت ناپسندیدہ عمل ہے اور بعض صورتوں میں تاوان کا حکم بھی آئے گا ۔ سوال نمبر37:کیا مسجد کے علاوہ مدارس المدینہ و جامعات المدینہ میں مدنی قافلے ٹھہرانے کی اجازت ہے ؟ جواب: مسجد کے علاوہ مدارس المدینہ و جامعات المدینہ میں قافلے ٹھہرانے کی اجازت نہیں ۔ سوال نمبر38:مدنی قافلے والوں کا مدارس کے لئے وقف برتن ، مدارس کا کچن ، گیس و لائٹ کا استعمال کرنا کیسا ؟ جواب: مدارس کیلئے وقف برتنوں کااستعمال مدنی قافلے والوں کیلئے جائز نہیں ،یونہی مدارس کے کچن ،گیس و لائٹ وغیرہ کا استعمال مدنی قافلے والوں کیلئے جائز نہیں ۔

اَخراجات کے بارے میں سوال وجواب:

سوال نمبر 39:شرکائے قافلہ اَخراجات کے لئے جو رقم امیر قافلہ کو جمع کرواتے ہیں اس کا کیا حکم ہے ؟ جواب: شرکائے قافلہ اَخراجات کیلئے جو رقم دیتے ہیں وہ اُن کی ذاتی ہو یا مدنی مرکز کی طرف سے ،یہ رقم امیر قافلہ کے پاس جمع ہونے کے بعد بطورِ امانت ہو تی ہے ۔ سوال نمبر40:امیر قافلہ کو شرکاء کی رقم کہاں کہاں خرچ کرنے کی اجازت ہے ؟ جواب: امیر قافلہ کو سفراور کھانے پینے کے معروف اَخراجات میں خرچ کرنے کی اجازت ہوتی ہے۔غیرمعروف اَخراجات مثلاً قافلے والوں کی طرف سے لوگوں کو تحائف دینے کیلئے عطر ، تسبیح وٹوپی وغیرہ خریدنے کی اجازت نہیں۔ سوال نمبر41:امیر قافلہ کن صورتوں میں غیر معروف اخراجات (مثلاً کسی کی خصوصی دعوت یا مدنی قافلے والوں کی طرف سے لوگوں کے لئے تحائف وغیرہ خریدنا) کرسکتا ہے ؟ جواب: مدنی قافلے کے اَخراجات کیلئے اگر تمام کی تمام رقم شرکائے قافلہ کی ذاتی ہو توغیر معروف اَخراجات (مثلاً کسی کی خصوصی دعوت یا مدنی قافلے والوں کی طرف سے لوگوں کے لئے تحائف وغیرہ خریدنے ) کی اجازت اُس صورت میں ہو گی کہ سب کے سب اُس پر رضا مند ہوں۔ سوال نمبر 42:اگر تمام شرکاء کی رقم ذاتی ہو اور غیر معروف اَخراجات کی اجازت کچھ کی طرف سے ہو اور کچھ کی طرف سے نہ ہو تو کیا حکم ہے ؟ جواب: اگر کچھ راضی ہیں اور کچھ نہیں تو یہ زائد اَخراجات اجازت دینے والوں کے حصوں پر پڑیں گے ،منع کرنے والوں سے وصول نہیں کئے جائیں گے۔ سوال نمبر 43:مدنی قافلے کے اَخراجات اگر ذاتی نہ ہوں بلکہ مدنی مرکز یا کسی اور شخص کی طرف سے ہوں تو کیا غیر معروف اَخراجات کر سکتے ہیں ؟ جواب: مدنی قافلے کے اخراجات اگرذاتی رقم سے نہیں بلکہ مدنی مرکز کی طرف سے ہیں یا کسی نے مدنی قافلے میں سفر کرنے والوں کیلئے رقم دی تو اس صورت میں شرکائے قافلہ کی اجازت کیساتھ بھی غیرمعروف اَخراجات کرنا جائز نہیں کہ جس نے رقم دی ہے اس کی طرف سے صراحتاً یا دلالۃً اِس طرح کے اخراجات کرنے کی اجازت عموما ًنہیں ہوتی۔ سوال نمبر 44:مدنی قافلے میں اگر کچھ شرکاء کی رقم ذاتی اور کچھ کی مدنی مرکز کی طرف سے ہو تو اس رقم کا غیر معروف خرچ کرنا کیسا ؟ جواب: مدنی قافلے میں اگر کچھ شرکاء کی رقم ذاتی اور کچھ کی مدنی مرکز کی طرف سے ہے تو اس صورت میں بھی صِرف معروف اَخراجات کی اجازت ہو گی ۔ سوال نمبر45:مدنی قافلے میں اگر کچھ شرکاء کی رقم ذاتی اور کچھ کی مدنی مرکز کی طرف سے ہو تو کیا مدنی قافلے کے علاوہ کسی اور کو کھانے میں شریک کرسکتے ہیں ؟ جواب: مدنی قافلے میں اگر کچھ شرکاء کی رقم ذاتی اور کچھ کی مدنی مرکز کی طرف سے ہے تو اس صورت میں مدنی قافلے کے علاوہ دیگر افراد کو کھانے میں شریک کرنا جائز نہیں ہو گا۔ سوال نمبر46:مدنی قافلے میں اگر کچھ شرکاء کی رقم ذاتی اور کچھ کی مدنی مرکز کی طرف سے ہو اور بعض ایسےا فراد بھی ہوں جنہوں نے اَخراجات جمع ہی نہیں کروائے تو ان کو قافلے میں شامل کرنا کیسا؟ جواب: ایسے افراد کو شامل کرنے کی دو صورتیں ہیں :پہلی یہ کہ ذاتی رقم والے اُن کا خرچ برداشت کریں ،دوسری یہ کہ مدنی مرکز سے اُن کے اَخراجات لے لیےجائیں ۔ اگر یہ دونوں صورتیں نہ ہوں تو ایسے افراد کومدنی قافلے میں شامل نہیں کرسکتے ۔ سوال نمبر47:مدنی قافلے میں اگر کوئی بیمار یا کسی حادثے کا شکار ہوجائے تو کیا امیر قافلہ مدنی قافلے کے اَخراجات سے ان کا علاج کروا سکتا ہے ؟ جواب:مدنی قافلے میں اگر کوئی بیمار یا کسی حادثے کا شکار ہو گیا تو اس کے علاج وغیرہ کے اَخراجات ،دیگر شرکاء کی اجازت (جبکہ شرکاء کی رقم ذاتی ہو ) کے بغیر استعمال کرنا جائز نہیں اور اگر اَخراجات ذاتی نہیں بلکہ مدنی مرکز سے ہیں تو مدنی مرکز سے اجازت لینا ضروری ہے۔ یاد رہے یہ حکم،مسئلہ شرعی کے اعتبار سے ہے ۔اَخلاق و مُروَّت کا تقاضا یہ ہے کہ تمام شرکاء کو چاہیے کہ وہ بیمار یا حادثے کے شکار اپنے اسلامی بھائی کی ذاتی حیثیت سے بھر پور طریقے سے مدد کریں۔ قافلے میں سفر کرنے کا بنیادی مقصد ہی مسلمانوں کی خیرخواہی وبھلائی ہے تو جو اپنا ہمسفر ہے اس کی خیر خواہی عام لوگوں سے بڑھ کر ہونی چاہیے ۔ سوال نمبر 48:مدنی قافلہ کےاختتام پر اگر اخراجات یا سامان بچ جائے تو اس کا کیا حکم ہے؟نیز کیا امیر قافلہ اس بچی ہوئی رقم کو صدقہ یا کسی دوسرے کو دےسکتاہے؟ جواب:مدنی قافلہ کے اختتام پراگر اخراجات یاسامان وغیرہ بچ جائے تو اس کی دوصورتیں ہیں: (1)اخراجات شرکائے قافلہ کی طرف سےدیے گئے تھےاور اس میں سے کچھ رقم یا سامان بچ گیا ہے تو اس میں تمام رقم دینے والے شریک ہیں سب کی رقم برابر تھی تو برابر کے اور اگر کم و زیادہ تھی تو باعتبار فیصد اسی تناسب سے شریک ہوں گے وہ جیسا چاہیں اس رقم کو استعمال کرسکتے ہیں، امیرقافلہ یاکسی شریک کو شرکاءکی اجازت کے بغیر بچ جانے والی رقم یا سامان صدقہ کرنے یا کسی کو دینے کی اجازت نہیں ہے۔ (2)اخراجات مدنی مرکز کی طرف سے دیے گئے تھے اور اس میں سے کچھ رقم یا سامان بچ گیا ہے تو اسے مدنی مرکز کے عطیات میں جمع کروانا لازم ہے۔ امیر قافلہ یا کسی شریک کو اس رقم یا ساما ن کو صدقہ کرنے یا کسی دوسرے فرد کو دینے کی اجازت نہیں ہے ۔

اِقتداء سے متعلق سوال و جواب :

سوال نمبر 49:بد مذہب و بد عقیدہ امام کے پیچھے نماز پڑھنا کیسا ؟ جواب: بد مذہب و بد عقیدہ امام کے پیچھے نماز پڑھنا جائز نہیں ۔ سوال نمبر50:فاسِقِ مُعْلِن (یعنی جو علی الاعلان کبیرہ گناہوں کا مرتکب ہو اس) کے پیچھے نماز پڑھنا کیسا ؟ جواب: فاسِقِ مُعْلِن کے پیچھے نماز پڑھنا جائز نہیں ۔ سوال نمبر 51:جو قراءت میں لحنِ جلی جیسی غلطیاں کرتا ہے اس کے پیچھے نماز پڑھنا کیسا ؟ جواب:قراءت میں لحن جلی جیسی غلطیاں کرنے والے کے پیچھے نماز پڑھنا جائز نہیں۔ سوال نمبر 52: نابالغ امام کے پیچھے بالغ کا نماز پڑھنا کیسا ؟ جواب: نابالغ امام کے پیچھے بالغ کا نماز پڑھنا جائز نہیں۔ سوال نمبر53:جسمانی معذورکےپیچھےنمازپڑھنا کیسا؟ جواب: جسمانی معذورکےپیچھےنمازپڑھنےمیں کوئی حرج نہیں بشرطیکہ اُس میں کوئی اور ایسی خرابی یاعیب نہ ہو جو امامت کے منافی ہو۔

درس وبیان سے متعلق سوال وجواب:

سوال نمبر 54:نمازیوں کی فراغت کا انتظار کیے بغیر درس و بیان شروع کردینا کیسا؟ جواب: نمازیوں کی فراغت کا انتظار کیے بغیر یوں درس وبیان شروع کر دینا کہ ان کی نمازوں میں خلل واقع ہو یا آواز بلند ہونے کی وجہ سے ان کو پریشانی کا سامنا ہو ،ایسا کرنا یقیناً گناہ ہے ۔ سوال نمبر 55:مدنی قافلے میں سفر کرنے والے شرکاء اور امیر قافلہ کو درس و بیان میں کن باتوں کا خیال رکھنا ضروری ہے ؟ جواب:مدنی قافلے میں سفر کرنے والے شرکاء اور امیر قافلہ کو درس و بیان میں اِن باتوں کا خیال رکھنا ضروری ہے: *نمازیوں کی نماز میں خلل نہ آئے کہ مسجد یں نماز پڑھنے والوں کیلئے بنائی گئی ہیں۔ *یونہی اگر کوئی سورہا ہے یا تلاوتِ کلامِ پاک میں مشغول ہے تو اُن کے قریب درس و بیان نہ کیا جائے کہ اِس سے اُن کے آرام و عبادت میں خلل واقع ہو گا ۔ سوال نمبر 56:کیا مدنی قافلے میں نماز کے اَحکام یا فیضانِ سنت میں درج شرعی مسائل بیان کئے جاسکتے ہیں ؟ جواب: نماز کے احکام یا فیضانِ سنت میں درج شرعی مسائل کو پڑھ کر سنانے میں کوئی حرج نہیں۔ اگر شرکائے قافلہ میں سے کوئی کسی مسئلے پر سوال کرے یا مسئلے کی مزید وضاحت کا طلبگار ہو تو امیر قافلہ سمیت کوئی بھی اپنی طرف سے اس کی وضاحت نہ کرے بلکہ دارالافتاء اہلسنت سے رجوع کرنے کا کہا جائے کیونکہ بغیر علم ،شرعی مسائل کا جواب دینا ناجائز و گناہ ہے ۔

شرعی مسافر کے حوالے سے سوال وجواب:

سوال نمبر 57:شرعی مسافر کسے کہتے ہیں ؟ جواب: شرعاً مسافر وہ شخص ہے جوساڑھے 57میل (تقریباً92کلومیٹر)کے فاصلے تک جانے کے ارادے سے اپنے مقامِ اقامت مثلاًشہریا گاؤں سے باہرہوگیاہو۔ سوال نمبر 58:مسافر کو کون سی نماز میں قصر کرنا ضروری ہے ؟ جواب: جوشرعی مسافرہےاس پرچاررکعت فرض نماز میں قصرکرنایعنی چاررکعت کی جگہ دو رکعت پڑھناواجب ہےجبکہ وہ انفرادی طور پرنمازاداکررہاہو۔ سوال نمبر 59:مسافر اگرمقیم امام کے پیچھے جماعت سےنماز اداکررہاہوتو کیا قصر کرے گا ؟ جواب:مسافر اگر کسی صحیح العقیدہ مقیم امام کےپیچھےجماعت سےنماز اداکر رہا ہو تو اب پوری چاررکعت پڑھےگا قصر نہیں کرے گا ۔ سوال نمبر 60:مسافر کب سے قصر کرے گا اور کب تک کرے گا ؟ جواب:انفرادی نماز میں قصرکرنےکا حکم اس وقت سےہوگاجب وہ اپنی بستی کی آبادی سےباہَرآجائے(یعنی شہرمیں ہےتو شہرسے،گاؤں میں ہےتوگاؤں سے اورشہر والے کے لیےیہ بھی ضروری ہےکہ شہرکےآس پاس جوآبادی شہرسےمتصل ہےاس سےبھی باہَرآجائے) اوراس وقت تک رہےگاجب تک وہ اپنی بستی میں واپس نہ پہنچ جائےیاکسی آبادی میں پورے15دن ٹھہرنےکی نیت نہ کرلےاورجب وہ اپنی بستی میں واپس پہنچ جائےیاکسی آبادی میں پورے15دن ٹھہرنےکی نیت کرلےتواب قصر نہیں کرسکتا،بلکہ اب پوری نماز یعنی چار رکعت پڑھےگا۔ سوال نمبر61:اگر کوئی شخص 92 کلو میٹر سفر کے ارادے سے گھر سے نکلے اور راستے میں 92کلو میٹر سفر طے کرنے سے پہلے واپسی کا ارادہ کرلے اور آگے سفر کرنا بند کردے تو کیا وہ مقیم ہوگا یا مسافر ؟ جواب:جو شخص 92کلو میٹر کے ارادے سے چلا لیکن اس سے پہلے ہی( یعنی 90 کلو میٹر کا سفر طے کرنے سے پہلے راستے میں ) اس کا واپسی کا ارادہ ہو گیا اور اس نے آگے سفر کرنا ختم کر دیا تو اب وہ مسافر نہیں رہے گا لہٰذا انفرادی نماز میں قصر نہیں کرے گا بلکہ پوری ادا کرے گا ۔ سوال نمبر 62:مدنی قافلے میں سفر کے دوران امیر قافلہ یا مجلس کی نیت کا اعتبار ہوگا یا شرکاء کی نیت کا اعتبار ہوگا ؟ جواب: قصر میں شرکاء کی اپنی نیت کا اعتبارہوگا، مجلس یا امیر قافلہ کی نیت کا اعتبار نہیں ہو گا ۔ سوال نمبر 63: بعض اوقات امام نہ ہونے کی صورت میں لوگ قافلے والوں کو امامت کا کہتے ہیں اور کئی مرتبہ شرکائے قافلہ شرعی مسافر ہوتے ہیں ایسی صورت میں اگر کوئی مسافر شخص امامت کروائے اور مسئلہ معلوم نہ ہونے کی بنا پرچار رکعت نماز پڑھا دے تو مقیم مقتدیوں کی نماز کا کیا حکم ہوگا ؟ جواب:مسافر امام نے اگر چار رکعت پڑھا دیں تو مقیم مقتدیوں کے فرض بہر صورت باطل ہوجائیں گےپھر اگرامام نے آخر میں سجدہ سہو کر لیا تو خود اس کی اورمسافر مقتدیوں کی نماز درست ہوجائے گی او ر اگر سجدہ سہو نہ کیا تو نماز واجب الاعادہ ہوگی ۔ سوال نمبر 64: مدنی قافلہ کے شرکا ء اگر شرعی مسافر ہوں توانہیں مقیم لوگوں کی موجودگی میں امامت کروانی چاہیے یانہیں؟ جواب: شرعی مسافر کے لیےایسی جگہ کہ جہاں مقیم لوگ موجود ہوں چار رکعت والی نماز کی امامت نہ کروانا بہترہے کیونکہ امام اگر دورکعت پر سلام پھیر دے تو مقتدی لاعلمی کی وجہ سے پریشان ہوجاتے ہیں اور بعض تو نماز ہی فاسد کر دیتے ہیں لہذا ایسی جگہ پر امامت کے اہل کسی مقیم سے ہی امامت کروائی جائے ۔ہاں اگر کوئی اہل امام میسر نہیں تو نماز سے پہلے لوگوں کو اچھی طرح مسئلہ سمجھا دیا جائے (کہ میں مسافر ہوں ،دورکعت کے بعد سلام پھیردوں گا،مقیم مقتدیوں نے سلام نہیں پھیرنا بلکہ کھڑے ہوکراپنی بقیہ دورکعتیں اس طرح پوری کریں کہ حالتِ قیام میں کچھ نہ پڑھیں بلکہ جتنی دیرمیں سورۂ فاتحہ پڑھی جاتی ہے،اتنی دیرخاموش کھڑے رہیں)اور دو رکعت پر سلام پھیرنے کے بعد بھی امام زور سے کہے کہ میں مسافر ہوں آپ لوگ نماز مکمل کر لیں ۔ سوال نمبر65:جس پر شرعاً قصر تھی اس نے پوری پڑھ لی تو اُس نماز کا کیا حکم ہے ؟ جواب: جس پر شرعاً قصر تھی اس نے پوری پڑھ لی ،اس پر نماز کا دوبارہ پڑھنا واجب ہے ۔ سوال نمبر 66:چلتی بس اور ٹرین میں نماز پڑھنا کیسا ؟ جواب:چلتی بس اورٹرین میں بلاعذرِ شرعی فرض، واجب اور سنتِ فجرنہیں پڑھ سکتے۔ سوال نمبر 67:اگر عذر کی وجہ سے چلتی ٹرین یا بس میں نماز پڑھنی پڑھ جائے تو نماز کا کیا حکم ہے نیز نماز کس طرف منہ کرکے پڑھیں؟ جواب: چلتی ٹرین یا بس وغیرہ میں اگر عذر کی وجہ سےنماز پڑھنی پڑے تو اگر قبلہ رو ہونا ممکن ہے تو قبلہ رُخ ہو کر نماز پڑھیں ورنہ جس طرح بھی ممکن ہو،پڑھ لیں مگر بعد میں پھرپڑھنی ہوگی۔

متفرق سوال وجواب:

سوال نمبر 68:مدنی قافلے کا سامان اگر گم ہوجائے تو اس کا کیا حکم ہوگا ؟ جواب: مدنی قافلے کا سامان گم ہونے کی دو صورتیں ہیں ،اگر تو کسی شریک کے سپرد تھا اور اس نے حفاظت میں کوئی کوتاہی نہیں کی تو کسی پر تاوان نہیں اور اگر کسی کی کوتاہی کے ساتھ گم ہو ا تو اُس پر تاوان ہو گا ۔ سوال نمبر 69:مدنی قافلے میں سفر کرنے والے افراد بعض چیزیں دارالسنہ میں چھوڑ جاتے ہیں کیا یہ سامان کسی دوسرے کو دے سکتے ہیں ؟ جواب: مدنی قافلے میں سفر کرنے والے افرادجوچیزیں دارالسنہ میں چھوڑ جاتے ہیں ،ان کا حکم یہ ہے کہ جن چیزوں کےمالکوں کا علم ہوتو ان کےمالکان سےرابطہ کرکےوہ چیزیں ان کےحوالےکی جائیں۔جب تک وہ نہ آئیں ان کی حفاظت کرنی ہوگی۔ اگر مالک لینےنہیں آتا یانہیں لینا چاہتا تو ان سے اجازت لےکر یہ چیزیں کسی اور کو دےدی جائیں ۔ سوال نمبر 70:بعض افراد اپنا سامان دارالسنہ پر چھوڑ جاتے ہیں اور مالک کون ہے یہ معلوم نہیں ہوتا تو ایسی صورت میں اس سامان کا کیا کریں ؟ جواب:جن چیزوں کےمالک کےبارےمیں علم نہ ہووہ لقطےکےحکم میں ہے،ان کےمالک کوتلاش کرکےسامان ان کےحوالے کردیا جائے۔ اگربھرپورتلاش کےبعدبھی مالک کاکچھ پتانہ لگےتواس سامان کی حفاظت کریں یا کسی مسکین پرتصدق کردیں۔ سوال نمبر 71:بعض اوقات مدنی قافلے میں شرکائے قافلہ میں سے کوئی فردکھانے میں شریک نہیں ہوتا تو کیا اس سے کھانے کی رقم لے سکتے ہیں ؟ جواب: شرکائےقافلہ میں سے اگر کوئی کسی وجہ سے کھانے میں شریک نہیں ہو سکا تو اس سے کھانے کی رقم لینے یا نہ لینے میں تفصیل ہے ۔اگر تو کھانا لانے سے پہلے ہی اس نے امیر قافلہ کو کھانا نہ کھانے یا کھانے کے وقت موجود نہ ہونے کی اطلاع دےدی تھی اور بعد میں کھانے میں شریک بھی نہیں ہوا تو اس کھانے کے اَخراجات اس کے علاوہ دیگر شرکاء پر پڑیں گے،اس سے کچھ وصول نہیں کیا جائے گااور اگر کھانا لانے سے پہلے اس نےامیر قافلہ کو اپنے نہ کھانے سے متعلق آگاہ نہیں کیا اور یوں ہی بغیر بتائے کہیں چلا گیا اور امیر قافلہ نے اس کا کھانا بھی منگوا لیا تو اس کی ادائیگی اس پر لازم ہو گی ،یونہی موجود تھا کھایا نہیں تو بھی اس پر ادائیگی لازم ہے۔ سوال نمبر 72:بعض اوقات مدنی قافلے میں ایسے افراد بھی ہوتے ہیں جو کم دن کے لئے آتے ہیں تو کیا ان سے بھی مکمل دنوں کے اَخراجات لئے جائیں گے ؟ جواب: جس اسلامی بھائی نے جتنے دن مدنی قافلے میں سفر کیا اور کھانا مشترکہ طور پر منگوایا جاتا رہا تو اس سے صرف اس کے ایامِ شمولیت کے اخراجات لئے جائیں گے،اس سے پہلے یا بعد کے اَخراجات لینا جائز نہیں ۔ہاں اگر کوئی شخص شامل نہ ہونے کے باوجود بھی اپنی رضا مندی سے عطیات دینا چاہتا ہے تو اس سے لینے میں کوئی حرج نہیں ۔ سوال نمبر 73:مدنی قافلے میں جدول کی دہرائی نیز بیانات وغیرہ میں امیر قافلہ یا بیان کرنے والے مبلغ کی طرف سےترغیب دلائی جاتی ہے اور شرکاء سے ہاتھ اٹھوائے جاتے ہیں اِس میں کیا احتیاط ہونی چاہیے؟ جواب:مدنی قافلے میں جدول کی دہرائی نیز بیانات وغیرہ میں امیر قافلہ یا بیان کرنے والے مبلغ کی طرف سے مختلف اُمُور انجام دینے کی ترغیب دلائی جاتی ہے جس پر شرکائے قافلہ کو اچھی اچھی نیت کرنے کی ترغیب دلائی جاتی ہے ،شرکائے قافلہ اس نیت پر آمادگی کیلئے ہاتھ اٹھاتے ہیں یا اِنْ شَآءَ اللہ کہہ کر اپنی نیت کا اظہار کرتے ہیں ایسے موقع پر محض شرما حضوری میں جھوٹی نیتوں کا اظہار نہ کیا جائے ۔یعنی جس کام کے بارے میں پتہ ہے کہ نہ میرا کرنے کا ارادہ ہے اور نہ میں نے کرنا ہے تو محض کسی کو خوش کرنے یا لوگوں کو دکھانے کی نیت سے اس کام کو کرنے کا اظہار جھوٹ ہے اِس سے ہر ایک کو بچنا ضروری ہے ۔ سوال نمبر 74:مدنی قافلے والوں کا بیچ راستے میں کھڑے ہو کرنیکی کی دعوت یا چوک درس دینا کیسا ؟ جواب:مدنی قافلے والے علاقائی دورہ کیلئے نکلیں یا چوک درس کیلئے کسی بھی صورت میں لوگوں کو بیچ راستے میں روک کر چوک درس و نیکی کی دعوت دینے کی ہرگز اجازت نہیں کہ اس سے راستے پر چلنے والوں کو بہت زیادہ تکلیف کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ یونہی اگر راستہ تنگ ہو تو کنارے پر بھی نہ کھڑے ہوں کہ اِس سے راستہ بلاک ہونے کا شدید خدشہ ہے ۔ سوال نمبر 75:فجر اور ظہر کی نماز سے پہلے اگر وقت کم ہو تو صدائے مدینہ اور چوک درس کے لئے جانا کیسا ؟ جواب:مدنی قافلے کے جدول میں فجر کی نماز سے پہلے صدائے مدینہ اور ظہر کی نماز سے قبل چوک درس کا جدول ہوتا ہے۔صدائے مدینہ یا چوک درس کی وجہ سے سنتِ قَبلیہ کو ان کے وقت سے قضاء کر دینا جائز نہیں۔اگر کسی دن ان کاموں کی وجہ سے سنتِ قَبلیہ کے نکلنے کا اندیشہ ہو تو اس دن ان دونوں کاموں کو ترک کرکے سنتِ قبلیہ ادا کرنا ضروری ہے ۔ سوال نمبر 76: کیا مسجد میں میلے کچیلے یا بدبودار کپڑے پہن کر آسکتے ہیں؟ جواب: مسجد میں بدبودار اور ایسے میلے کچیلے کپڑے پہن کر نہ آئیں کہ جن سے نمازی گھن کھائیں۔ سوال نمبر77:مزدور یا مکینک جو کام والے کپڑوں میں ہوں یا ایسے افراد جن کے کپڑے میلے ہوں ان کو مسجد میں لے کرجانا کیسا ؟ جواب: علاقائی دورے میں عام طور پر کچھ لوگوں کو ہاتھوں ہاتھ مسجد کے درس میں شرکت کرانے کی ترکیب ہو تی ہے ،مزدور یا مکینک عام طور پر کام کے کپڑوں میں ہو تے ہیں جو انتہائی میلے کچیلے ہو تے ہیں ، ایسے افراد کو مسجد لےکر آنے کی اجازت نہیں ۔ سوال نمبر 78:بعض اوقات ایک مقام سے دوسرے مقام پر جانے کیلئے گاڑی کی بکنگ کرانی پڑتی ہے ،اِس کیلئے کن امور کا خیال رکھنا ضروری ہے ؟ جواب:گاڑی کی بکنگ کروانے کے لیے 3باتوں کا خیال رکھناضروری ہے : (1) کرایہ پہلے طے کرنا ضروری ہے۔ (2)جس جگہ جانا ہے اس کا مکمل تعین ہو،اگر کسی مشہور جگہ سے مزید آگے بھی کچھ کلو میٹر کا سفر ہے تو پہلے سے ہی طے کر لیا جائے کہ فلاں مشہور جگہ سے اتنے کلومیڑ آگے جانا ہے ،اس طرح کی وضاحت نہ کرنا باہمی نزاع کاسبب بن سکتا ہے۔ (3)جتنے افراد سفر کریں گے ،ان کی تعداد اور ان کے سفر ی سامان کی تعداد وغیرہ بھی پہلے ہی سے واضح طور پر بتادی جائے ۔ سوال نمبر 79: امیرقافلہ کس شخص کو بنایاجائےنیز امیر قافلہ کی ذمہ داری کیا ہے ؟ جواب: امیر قافلہ ایسے فرد کو بنانا چاہیے جو کم ازکم اِن شرعی مدنی پھولوں (سوالاً جواباً) میں بیان کردہ مسائل کا ادراک رکھتا ہو ،امامت وغیرہ کا بھی اہل ہو، سفرمیں بالخصوص اور مساجد میں بالعموم ،اما م کی غیر حاضری کی صورت میں قافلے والوں کو جماعت کرانے کا موقع ملتا ہے ،لہٰذا ایسے افراد کا ہونا ضروری ہے جو امامت کے اہل ہوں ۔ امیر قافلہ بننا بھی ایک طرح کا دِینی منصب ہے ،جس میں امیر قافلہ کی ذمہ داری پورے قافلے والوں کی تربیت کرنا اور ان کو دِین کے احکام سکھانا ہوتا ہے، فاسق اس منصب کے لائق نہیں ۔امیر قافلہ کسی باشرع ،دیندار شخص کو بنایا جائے ۔ صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

جہنم کا مخصوص دروازہ

فرمانِ مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم : ’’بے شک جہنم کا ایک ایسا دروازہ ہے جس سے وہی شخص داخل ہوگا جس کا غصہ اللہ پاک کی نافرمانی پر ہی ٹھنڈا ہوتاہے۔‘‘

مدنی قافلے کا تعارف:

مدنی قافلہ ذیلی حلقے کے 12مدنی کاموں میں سے اہم ترین مدنی کام اور دعوتِ اسلامی کے مَدَنی ماحول میں بولی جانے والی ایک اِصْطِلاَح ہے، جس سے مراد چند اسلامی بھائیوں کا بَاہَم مل کر کم از کم 3 دن،12 دن، ایک ماہ ،63 دن یا پھر 12 ماہ کے لئے راہِ خُدا کا مسافربننا ہے۔

مدنی قافلے سے متعلق 19فرامین امیر اہلسنت:

(1) دعوت ِ اسلامی کی بقا مدنی قافلوں میں ہے۔ (2)مدنی قافلے دعوتِ اسلامی کے لئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں ۔ (3) ہر اسلامی بھائی زندگی میں یکمشت ۱۲ماہ اور ہر ۱۲ما ہ میں ایک ماہ اور عمر بھر ہر ماہ ۳ دن کے مدنی قافلوں میں سفرکرے اور اس سفر کے معمول کو اپنے اوپر نافذ کرکے دوسروں تک پہنچانے کی کوشش کرے۔ (4) ایک ماہ کے مدنی قافلوں کی کامیابی کیلئے ذمہ داران کا سفر بے حد ضروری ہے۔ (5) مجھے ایسے ذمہ داران چاہئیں جومدنی قافلوں میں سفر کرنے والے ہوں۔ (6) میراپسندیدہ اسلامی بھائی وہ ہے جولاکھ سستی ہو مگر تین دن مدنی قافلے میں سفر کرتاہو،جو داڑھی اور زلفوں سے آراستہ اور سنت کے مطابق مدنی لباس وعمامہ شریف سے مزیّن ہو ، مجھے کماؤ بیٹے پسند ہیں۔ (7)مدنی قافلے میں سفرکے بغیرکوئی بھی دعوتِ اسلامی والامیرا پسندیدہ نہیں بن سکتا۔ (8) میر ی نظر میں حقیقی معنوں میں دعوتِ اسلامی والا وہ ہے جو کم از کم ان پانچ مدنی انعامات کا عامل ہو: (۱)ہر ماہ پابندی سے ۳دن مدنی قافلے میں سفر کرتا ہو ۔(تین دن کے مدنی قافلے کا مسافر وہ مانا جائے گا جویہ تین دن مکمل جدول کے مطابق گزارتا ہو) (۲) ہفتہ وار اجتماع میں اول تا آخر شرکت کرتا ہو۔(۳) ہر ہفتے عَلاقائی دورہ برائے نیکی کی دعوت میں اول تا آخرشرکت کرتا ہو۔ (۴) روزانہ فکر مدینہ کرتے ہوئے مدنی انعامات کا رسالہ پر کر کے ہر مدنی ماہ کی یکم تاریخ کو اپنے ذمہ دار کو جمع کراتا ہو۔ (۵) روزانہ کم ازکم دو گھنٹے دعوت اسلامی کے مدنی کاموں میں صرف کرتاہو۔ (9) تمام اسلامی بھائیوں کو بس یہی دُھن ہونی چاہیے کہ جس طرح بھی بَن پڑے ہم لوگوں کو مدنی قافلوں کیلئے تیار کریں ۔ (10) مجھے مدنی قافلوں میں سفر کرنے والوں سے پیارہے۔ (11) ہماری منزل مدنی قافلوں کے ذریعے دنیا بھرمیں سنتوں کی بہاریں عام کرناہے ۔ (12) دنیاوی یا تنظیمی کام میں چاہے جتنی بھی مصروفیت ہو جب تک کوئی مانعِ شرعی نہ ہو ہر ماہ ۳ دن کے مدنی قافلے میں ضرور سفر کیجئے۔ (13)اسلامی بھائیوں کے ساتھ خوش طبعی کے لئے ہونے والی گفتگو میں بھی مدنی قافلوں کے واقعات سناتے رہیے۔ (14)اگر وُسعت ہوتوہر ماہ یا ہر دوسرے ماہ ایک اسلامی بھائی کو اپنے خرچ پر سفر بھی کروائیے۔ (15) اِدھر اُدھر کی باتوں کے بجائے مدنی قافلوں ہی کی باتیں کیجئے۔آپ کا اوڑھنا بچھونا بس مدنی قافلہ مدنی قافلہ مدنی قافلہ مدنی قافلہ مدنی قافلہ ہو۔ (16) مشہورمزارات اور بڑی مساجد میں لوگ زیادہ ہوتے ہیں، لہٰذا وہاں ایسے اسلامی بھائیوں کی باقاعدہ ذمہ داری لگائی جائے کہ وہ مدنی قافلوں میں سفر کیلئے انفرادی کوشش کے ذریعے اسلامی بھائیوں کو تیار کریں ۔ (17) دوسروں کو ترغیب دلانے کیلئے خود سراپا ترغیب بننا پڑتا ہے۔ (18) دعوتِ اسلامی کی تمام مجالس بشمول مرکزی مجلس شوریٰ کا ہر نگران ورکن اور ہر ذمہ دار ہرماہ تین دن کے مدنی قافلے میں جدول کے مطابق سفر کرے۔مدنی قافلے یا تنظیمی کاموں کے لئے دوسرے شہر یا دوسرے ملک جائے توصرف مسجد ہی میں معتکف رہے،حسبِ ضرورت باہر نکلے تو پھر مسجد میں آکر معتکف ہوجائے،اپنے جملہ مدنی مشورے بھی مساجد میں کیجئے ۔ہردم مساجد کو آباد رکھئے۔ اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ وَجَلَّ آپ کی قبر میٹھے میٹھے مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے جلوؤں سے آباد ہوگی۔ (19) اگر شرعی رکاوٹ نہ ہو تو دِین کی خاطر گھر سے باہرراہِ خدامیں رہنے کی عادت بنائیے ۔میں نے گھر میں مقیّد رہ کر نہیں ، کثرت کے ساتھ گھر سے باہر رہ کر اللہ پاک کے حکم سے دِین کی خدمت کی سعادت پائی ہے ۔ آؤ مدنی قافلے میں ہم کریں مل کر سفر ……… سنتیں سیکھیں گے اس میں ان شآء اللہ سربسر مجھ کو جذبہ دے سفر کرتا رہوں پروردگار ……… سنتوں کی تربیت کے قافلے میں بار بار جو بھی شیدائی ہے مدنی قافلوں کا یاخدا ……… دو جہاں میں اس کا بیڑا پار فرما یاخدا تین دن ہر ماہ جو اپنائے مدنی قافلہ ……… بے حساب اس کا خدایا خلد میں ہو داخلہ جو گناہوں کے مرض سے تنگ ہے بیزار ہے ……… قافلہ عطار اس کے واسطے تیار ہے صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

مدنی قافلے میں سفر کی 72نیتیں:

(1) اصل مقصود یعنی مدنی قافلے میں سفر کروں گا (2)اپنے ذاتی خرچ پر سفر کروں گا (3)پلّے سے کھاؤں گا (4)سواری کی دعا پڑھوں گا(5)اگر کسی اسلامی بھائی کو جگہ نہیں ملی تو اپنی نشست پر باصرار بٹھاؤں گا (7،6)کوئی بوڑھا یا بیمار مسلمان نظر آئے گا تو اس کیلئے نشست خالی کردوں گا(8)مدنی قافلے والوں کی خدمت کروں گا (9)امیرِ قافلہ کی اطاعت کروں گا(12،11،10) زبان، آنکھ اور پیٹ کا قفلِ مدینہ لگاؤں گا یعنی فضول گوئی ، فضول نگاہی سے بچوں گا اور بھوک سے کم کھاؤں گا(13) سفر میں ہر موقع پر مدنی انعامات پر عمل جاری رکھوں گا (14، 15، 16 ) وضو ، نماز اور قرآنِ پاک پڑھنے میں جو غلطیاں ہوں گی وہ عاشقانِ رسول کی صحبت میں رہ کر درست کروں گا (جاننے والا نیت کرے کہ سکھاؤں گا) (18،17) سنّتیں اور دعائیں سیکھوں گا اور(19) دوسروں کو سکھاؤں گااور (20)ان پر زندگی بھرعمل کرتارہوں گا (25،24،23،22،21) تمام فرض نمازیں مسجد کی پہلی صف میں تکبیرِاولیٰ کے ساتھ باجماعت ادا کروں گا (26)تہجد(27، 28 ) اشراق وچاشت اور (29) اوّابین کی نمازیں پڑھوں گا (31،30) ایک لمحہ بھی ضائع نہیں ہونے دوں گا، اللہ اللہ کرتا رہوں گا ، درود شریف پڑھتا رہوں گا (دورانِ درس وبیان بغیر کچھ پڑھے خاموشی سے سننا ہوتا ہے)(32)صدائے مدینہ لگاؤں گا یعنی نماز ِفجر کیلئے مسلمانوں کوجگاؤں گا (35،34،33) راستے میں جب مسجد نظر آئیگی تو اس کی زیارت کروں گا اور بلند آواز سے درود شریف پڑھوں گا، موقع ملا توصَلُّواعلَی الْحَبِیْب کہہ کر دوسروں کو بھی درود شریف پڑھاؤں گا (37،36) بازارمیں جاناپڑا تو بالخصوص نیچی نگاہیں کئے گزرتے ہوئے بازار کی دعا پڑھوں گا (40،39،38)مسلمانوں کو سلام کر کے ان سے پرتپاک طریقے پر ملاقات کروں گا(41)خوب انفرادی کوشش کروں گا(43،42)ہاتھوں ہاتھ مدنی قافلے میں سفر کے لئے مسلمانوں کو تیار کروں گا (44) نیکی کی دعوت دوں گا (45)درس دوں گا (46) موقع ملا تو سنتوں بھرا بیان کروں گا (48،47)جہاں قافلہ جائے گا وہاں کے کسی بزرگ کے مزار شریف پر مدنی قافلے کے ہمراہ حاضری دوں گا (49)سنی عالِم کی زیارت کروں گا (50)اگر مدنی قافلے کا کوئی مسافربیمار ہو گیا توتیمارداری کروں گا (51)اگر کسی مسافر کے پاس خرچ ختم ہو گیا تو امیرِ قافلہ کے مشورے سے اس کی مالی امداد کروں گا (54،53،52) سفر میں اپنے لئے ، اپنے گھر والوں کے لئے اور اُمَّتِ مُسْلِمَہ کے لئے دعائے خیر کروں گا (56،55) جس مسجد میں قیام ہوگا اس مسجد اور وہاں کے وضو خانے کی صفائی کروں گا (57) اگر کسی نے بلاوجہ سختی کی تب بھی صبر کروں گا (58 ، 59) تھکن وغیرہ کے سبب غصّہ آگیا تو زبان کا قفلِ مدینہ لگا تے ہوئے ضبط کروں گا (62،61،60)اگر مسجد میں مدنی قافلے کو قیام کی اجازت نہ ملی تو کسی سے الجھنے کے بجائے اس کو اپنے اخلاص کی کمی تصور کروں گا اور مدنی قافلے کے ساتھ ہاتھ اٹھا کر دعائے خیر کرتا ہوا پلٹوں گا (63)اگر کوئی جھگڑا کرے گا تو حق پر ہونے کے باوجود اس سے جھگڑا نہ کر کے حدیث پاک میں دی ہوئی بشارتِ مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا حقدار بنوں گا:’’جو حق پر ہوتے ہوئے جھگڑا ترک کردے اس کے لئے جنت کے درمیان میں مکان بنایا جائے گا۔ ‘‘(2) (65،64)اگر کسی نے ظلماًمارابھی تو جوابی کاروائی کرنے کے بجائے شکر ادا کروں گا کہ راہِ خدامیں مار کھانے والی سنتِ بِلالی اداہوئی (68،67،66) اگر میری وجہ سے کسی مسلمان کی دل آزاری ہو گئی تو اسی وقت احسن طریقے پر معافی مانگوں گا (71،70،69)چونکہ ہر وقت ساتھ رہنے میں حق تلفیوں کا زیادہ امکان رہتا ہے لہٰذاواپسی پر انتہائی لجاجت کے ساتھ فرداًفرداًمعافی تلافی کروں گا (72)سفر سے واپسی پر گھر والوں کے لئے تحفہ لے جانے کی سنت ادا کروں گا۔ سرکارِمدینہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشادفرمایا:’’جب سفر سے کوئی واپس آئے تو گھر والوں کے لئے کچھ نہ کچھ تحفہ لائے،اگرچہ اپنی جھولی میں پتھر ہی ڈال لائے۔‘‘(3) اللہ پاک ہمیں جدول کے مطابق مدنی قافلوں میں سفر کرنے کی توفیق عطا فرمائے ۔ اللہ کرم ایسا کرے تجھ پہ جہاں میں اے دعوتِ اسلامی تری دُھوم مچی ہو آمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
1…معجم کبیر، 3/82،حدیث:2729،ضیائے درودوسلام، ص4۔ 2… ترمذی، کتاب البروالصلۃ،باب ما جاء فی المراء ، 3 / 400 ، حدیث:2000۔ 3… کنزالعمال، کتاب السفر،قسم الاقوال، اداب متفرقہ ،3/301، حدیث:17502، الجزء السادس۔

کتاب کا موضوع

کتاب کا موضوع

Sirat-ul-Jinan

صراط الجنان

موبائل ایپلیکیشن

Marfatul Quran

معرفۃ القرآن

موبائل ایپلیکیشن

Faizan-e-Hadees

فیضانِ حدیث

موبائل ایپلیکیشن

Prayer Time

پریئر ٹائمز

موبائل ایپلیکیشن

Read and Listen

ریڈ اینڈ لسن

موبائل ایپلیکیشن

Islamic EBooks

اسلامک ای بک لائبریری

موبائل ایپلیکیشن

Naat Collection

نعت کلیکشن

موبائل ایپلیکیشن

Bahar-e-Shariyat

بہار شریعت

موبائل ایپلیکیشن