دعوت اسلامی کی دینی خدمات دیگر ممالک میں بھی دیکھئے
ہسٹری

مخصوص سرچ

30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں

Madani Aaqa kay Roshan Faislay | مدنی آقا کے روشن فیصلے

book_icon
مدنی آقا کے روشن فیصلے

            آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہاپنی کتاب ’’اَلتَّعْظِیْمُ وَالْمِنَّۃُ ([1]) ‘میں نقل فرماتے ہیں کہ نبی ٔکریمصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمان عالیشان ہے:’’مجھے تمام لوگوں کی طر ف مبعوث فرمایا گیا ۔‘‘(صحیح البخاری،کتاب الصلوٰۃ،باب قول النبی صلّی اللّہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلّم جعلت لی الارضالخ،الحدیث: ۴۳۷، ج۱،ص۱۶۸)

یہ فرمانِ اَقدس صرف آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے زمانہ سے لے کر روزِقیامت تک کے لوگو ں کو شامل نہیں بلکہ ان لوگو ں کو بھی شامل ہے جو آپصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے قبل گزرچکے ہیں ۔اس سے آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے اس فرمان کا مفہوم ظاہر ہوتا ہے جس میں آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشادفرمایا:’’ مَیں اس وقت بھی نبی تھا جب آدم (عَلَیْہِ السَّلام) روح اور جسم کے درمیان تھے ۔‘‘(سنن الترمذی،کتاب المناقب،باب ماجاء فی فضل النبی صلّی اللّہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلّم ،الحدیث:۳۶۲۹، ج۵، ص۳۵۱،بدون ’’ کنت نبیاً‘‘ )

          جس نے اس کی تفسیر اس طرح کی کہ’’اس سے مراد یہ ہے کہ اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے صرف علم میں تھاکہ آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نبی ہوں گے۔‘‘وہ اس حدیث پاک کا مفہوم نہ سمجھ سکا، اس لئے کہ اللہ عَزَّ وَجَلَّ کا علم تو ہرشئے کو محیط ہے ۔

          اللہ عَزَّ وَجَلَّ کا حضور نبی ٔکریم ،رء وف رحیم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو اس وقت(یعنی تخلیقِ آدم عَلَیْہِ السَّلام) سے نبوت کے ساتھ متصف فرمانااس بات کا تقاضا کرتا ہے کہ اس کا مفہوم یہی ہونا چاہئے کہ یہ (یعنی نبوت کاپایاجانا)ایک ایسا اَمرہوجوآپصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے لئے اس وقت بھی ثابت ہو،اسی لئے حضرت سیدنا آدم عَلٰی نَبِیِّناوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام نے عرش پر آپصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا نام مُحَمَّدٌرَّسُوْلُ اللّٰہِ لکھا ہوا دیکھا ، لہذایہ ضروری ہے کہ یہ اَمر آپصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے لئے اسی وقت سے ثابت ہو۔

 

            اگراس سے صرف یہ مرادہوتاکہ آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ مستقبل میں نبی ہوں گے توپھر کُنْتُ نَبِیّْاًوَآدَمُ بَیْنَ الرُّوْحِ وَالْجَسَدِ کے فرمان کے باعث یہ صرف آپصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے ساتھ خاص نہیں بلکہ اللہ عَزَّ وَجَلَّ کو اس وقت اور اس سے پہلے بھی تمام انبیاء کرامعَلَیْہِمُ السَّلام کی نبوت کا علم تھا،لہذانبی ٔکریم،رء وف رحیم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے لئے ایسی خصوصیت کاہونا ضروری ہے جواس حدیثِ پاک میں آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اپنی اُمت کوبیان فرمائی تاکہ وہ بارگاہِ ربوبیّت میں اپنے نبی ٔ مکرَّم،نورِ مجسَّم، شاہ بنی آدمصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی قدر ومنزلت پہچان لیں ۔

          پس ہمیں صحیح حدیث سے معلوم ہوگیا کہ اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی طر ف سے رسولِ اَکرم،نورِ مجسَّم،شاہِ بنی آدمصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو حضرت سیدنا آدم عَلٰی نَبِیِّناوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام کی تخلیق سے قبل کمال حاصل تھا ۔یقینا اللہ عَزَّ وَجَلَّ نے تخلیق آدمعَلَیْہِ السَّلام سے پہلے آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی حقیقت پیداکرکے آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کونبوت عطا فرمادی پھرتمام انبیاء کرامعَلَیْہِمُ السَّلام سے آپصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے لئے پختہ وعدہ لیاتاکہ وہ جان سکیں کہ آپصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ان سے مقدم ہیں اور ان کے نبی اوررسول ہیں ۔

          اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی طرف سے حضور نبی ٔ کریم ،رء وف رحیمصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو عطاکردہ اس تعظیمِ عظیم پر غور فرمانے سے یہ بات معلوم ہوگئی کہ آپصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  ، انبیاء کرامعَلَیْہِمُ السَّلام کے بھی نبی ہیں اس لئے اللہ عَزَّ وَجَلَّ قیامت کے دن اس شان کو اورزیادہ ظاہرفرمائے گا کہ جب تمام انبیاء کرامعَلَیْہِمُ السَّلام آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے جھنڈے کے نیچے ہوں گے اور دنیا میں آپصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی شان اس طرح ظاہرکی کہ آقاعَلَیْہِمُ الصَّلَاۃُ وَالسَّلَام نے شبِ اسرائ(یعنی معراج کی رات) تمام انبیاء کرام  عَلَیْہِمُ السَّلام کی اِمامت فرمائی۔

             اگربالفرض حضور نبی ٔ مکرم،رسولِ معظّم،شاہِ بنی آدمصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی آمد حضرت سیدناآدم،سیدنانوح،سیدناابراہیم،سیدناموسیٰ،اورسیدناعیسیٰعَلَیْہِمُ الصَّلَاۃُ وَالسَّلَام کے زمانے میں ہوتی تواُن پر اور اُن کی امتوں پر آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی ذاتِ بابرکات پر ایمان لانا اور آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی مدد کرناواجب ہوتا،اسی لئے اللہ عَزَّ وَجَلَّ نے ان سے پختہ وعدہ لیاپس آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ معنوی طور پر ان کے نبی ورسول صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ہیں ، اگر آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی آمدان کے زمانہ میں ہوتی تو بلاشبہ ان پر آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی اِتباع لازم ہوتی۔

             اسی وجہ سے حضرت سیدنا عیسیٰ روح اللہ عَلٰی نَبِیِّناوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام آخری زمانہ میں آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی شریعت پرآئیں گے حالانکہ وہ مکرّم نبی ہیں ۔وہ



[1] ۔۔۔ فی تحقیق لتومنن بہ ولتنصرنہ  للشیخ تقی الدین علی بن عبدالکافی السبکی الشافعی ، (المتوفی ۷۵۶)(کشف الظنون،ج۱،ص۴۲۲)

کتاب کا موضوع

کتاب کا موضوع

Sirat-ul-Jinan

صراط الجنان

موبائل ایپلیکیشن

Marfatul Quran

معرفۃ القرآن

موبائل ایپلیکیشن

Faizan-e-Hadees

فیضانِ حدیث

موبائل ایپلیکیشن

Prayer Time

پریئر ٹائمز

موبائل ایپلیکیشن

Read and Listen

ریڈ اینڈ لسن

موبائل ایپلیکیشن

Islamic EBooks

اسلامک ای بک لائبریری

موبائل ایپلیکیشن

Naat Collection

نعت کلیکشن

موبائل ایپلیکیشن

Bahar-e-Shariyat

بہار شریعت

موبائل ایپلیکیشن