(۷۲)حضرت براء بن مالک رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ
دعوت اسلامی کی دینی خدمات دیگر ممالک میں بھی دیکھئے
ہسٹری

مخصوص سرچ

30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں

Karamaat e Sahaba | کرامات صحابہ رضی اللہ تعالٰی عنھم

book_icon
کرامات صحابہ رضی اللہ تعالٰی عنھم

حضوراکرم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے خوش ہوکر ان کی خریدوفروخت میں  برکت کی دعا فرمادی اور اس دعائے نبوی کی برکت کا یہ اثر ہوا : فَکَانَ لَوِ اشْتَرٰی تُرَابًا لَرَبِحَ فِیْہِ(یعنی اگر وہ مٹی بھی خریدتے تو ا سمیں  بھی ان کو نفع ہی نفع ہوتا۔)یہ ان کی کرامت تھی ۔ ([1]) (مشکوٰۃ ، ج۱، ص۲۵۴، باب الشرکۃ والوکالت بحوالہ بخاری)

(۷۰)حضرت ابوطلحہ انصاری رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ

            یہ قبیلۂ انصار کے خاندان بنو نجارمیں  سے تھے ۔ حضرت انس بن مالک رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُکی والدہ حضرت بی بی ام سلیم رَضِیَ اللہُ تَعَالٰیعَنْہَانے بیوہ ہوجانے کے بعد ان سے نکاح کرلیا تھا۔ یہ بہت ہی مشہور تیرانداز اورنشانہ باز تھے ۔ ان کے بارے میں  حضوراکرم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشادفرمایا تھا کہ لشکر میں  ابو طلحہ کی ایک للکار ایک ہزارسواروں  سے بڑھ کر رعب دار ہے ۔ یہ حضور اکرم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے ہجرت فرمانے سے قبل ہی حج کے موقع پر منیٰ کی گھاٹی میں اپنے سترساتھیوں  کے ساتھ حضور اقدس صَلَّی اللہُ تَعَالٰی  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے بیعت اسلام کر کے مسلمان ہوگئے تھے ۔ پھر جنگ بدر وجنگ احد اوراس کے بعد کی تمام اسلامی لڑائیوں  میں  انتہائی جذبہ ایمانی اورجوش اسلامی کے ساتھ جہاد کرتے رہے اوربڑے بڑے مجاہدانہ کارناموں  کا مظاہر ہ کر کے اور اسلامی خدمات کے شاہکار پیش کر کے  ۳۱ھ میں ستتر برس کی عمر میں  راہی ملک بقا ہوئے۔ ([2])   (اکمال ، ص۶۰۱وکنزالعمال، ج۱۲، ص۲۷۷)

کرامت

لاش خراب نہیں  ہوئی

            حضرت انس رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُراوی ہیں  کہ ایک دن بڑھاپے میں  حضرت ابو طلحہ انصاری رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُسورۂ براء ت کی تلاوت کر رہے تھے جب اس آیت پر پہنچے اِنْفِرُوْا خِفَافًا وَّثِقَالًا([3]) توآپ نے فرمایا کہ اے میرے بچو!مجھے تم لوگ جہاد کا سامان دو کیونکہ میرا رب جوانی اور بڑھاپے دونوں  حالتوں  میں  مجھے جہاد کا حکم فرماتا ہے ۔ ان کے بیٹوں  نے کہا کہ آپ نے حضور عَلَیْہِ الصَّلَاۃُ وَالسَّلَاماورحضرت ابوبکرصدیق وحضرت عمر فاروق  رَضِیَ اللہُ تَعَالٰیعَنْہَاکے دو ر میں  تمام جہادوں  میں  شرکت کی سعادت حاصل کرلی ہے اب آ پ بوڑھے ہوچکے ہیں  اس لئے اب جہاد میں  نہ جائیے ہم لوگ آپ کی طرف سے جہاد کر رہے ہیں  اورکرتے رہیں  گے۔ مگر یہ کسی طرح بھی گھر بیٹھنے پر راضی نہیں  ہوئے اورجہاد کا سامان جمع کر کے جہاد میں  جانیوالی ایک کشتی پرسوار ہوکر جہاد کے لیے روانہ ہوگئے ۔ خدا کی شان کہ اس کشتی ہی پر ان کی وفات ہوگئی۔ اتفاق سے ان کی قبر کے لیے سمندر میں  کوئی جزیرہ بھی نہیں ملا، سات دنوں  تک کشتی میں  آپ کی لاش مبارک رکھی رہی، ساتویں  دن سمندر میں  ایک جزیرہ ملاتو آپ اس جزیرہ میں  مدفون ہوئے۔ سات دن گزرنے کے باوجود آ پ کے جسم اطہر پر کسی قسم کا کوئی تغیر رونما نہیں  ہوا تھا۔([4])(استیعاب لابن عبدالبر، ج۱، ص۵۵۰)

تبصرہ

            اللہ اکبر!یہ جذبہ ایمانی اورجوش جہاد، اے آسمان! بتا!اے سورج ! بول! کیا تم نے زمین کے بے شمار چکر کاٹنے کے باوجود زمین پر اس کی کوئی مثال دیکھی ہے؟ یہ ہیں  میرے پیارے رسول اکرم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے پیارے صحابی کے لاثانی شاہکار۔

(۷۱)حضرت عبداللہ بن جحش رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ

            قریش کے ایک خاندان ’’بنو اسد‘‘سے ان کا نسبی تعلق ہے ۔ یہ حضرت ام المؤمنین زینب بنت جحش رَضِیَ اللہُ تَعَالٰیعَنْہَا کے بھائی ہیں  ۔ یہ ابتدائے اسلام ہی میں  ایمان کی دولت سے مالامال ہو گئے تھے اور پہلے حبشہ پھر مدینہ منورہ کی دونوں  ہجرتوں  کے شرف سے سرفراز ہوکر ’’صاحب الہجرتین‘‘کا لقب پایا۔ جنگ بدر کے معرکہ میں  انتہائی جاں  بازی اورسرفروشی کے جذبے سے جنگ کی اور  ۳ ھ کو جنگ احد میں  کفار سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش فرمایا۔

ان کی ایک کرامت یہ بھی ہے کہ یہ بہت ہی ’’مستجاب الدعوات‘‘تھے ۔ یعنی ان کی دعائیں  بہت زیادہ اوربہت ہی جلد مقبول ہواکرتی تھیں  ۔ ([5])    (اکمال ، ص۶۰۳واسدالغابہ، ج۱ص۱۳۱)

کرامت

انوکھی شہادت

            آپ نے جنگ احد کے ایک دن قبل یہ دعا مانگی کہ یا اللہ ! عَزَّ وَجَلَّ مجھے تیری قسم کہ جب کفار مکہ سے لڑنے کے لیے کل میدان جنگ میں  نکلوں  تو میرے مقابلہ میں  ایسا کافر آئے جو سخت حملہ آوراورانتہائی جنگجوہو اور میں  اس سے لڑتے ہوئے برابر زخم کھاتا رہوں  یہاں  تک کہ وہ مجھے قتل کردے اورکفار میرا شکم پھاڑ ڈالیں  اورمیری ناک کان کو کاٹ کر میری صورت بگاڑدیں  اورمیں  جب اسی حالت میں  قیامت کے دن تیرے حضور کھڑا کیا جاؤں  تو اس وقت تو مجھ سے یہ دریافت فرمائے کہ اے عبداللہ! کس و   جہ سے اورکس نے تیری ناک اورکان کو کاٹ ڈالا ہے ؟تو میں  یہ جواب عرض کروں  کہ اے اللہ!عَزَّ وَجَلَّ تیرے اورتیرے رسول کے دشمنوں  نے تیرے اور تیرے رسول کے بارے میں  مجھے قتل کر کے میری ناک اورکان کوکاٹ کر میری صورت وشکل بگاڑ دی ہے۔ میرا یہ جواب سن کر پھر اے میرے اللہ! عَزَّ وَجَلَّ تو صرف اتنا فرمادے کہ اے عبداللہ !تو سچ کہتاہے ۔

            آپ کی یہ دعا حرف بحرف قبول ہوئی چنانچہ حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ  تَعَالٰی   عنہ کا بیان ہے کہ میں  نے ہی ان کی دعا پر آمین کہی تھی اور میں  نے اپنی آنکھوں  سے دیکھا کہ جنگ احد میں  کفار نے ان کو شہید کر کے ان کے شکم کو پھاڑڈالا اوران کی ناک، کان اور دوسرے اعضاء کو کاٹ کر ایک دھاگے میں  پرودیا تھااور اسی حالت میں  آپ حضرت حمزہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُکے ساتھ



3     مشکاۃ المصابیح، کتاب البیوع، باب الشرکۃ والوکالۃ، الحدیث : ۲۹۳۲، ج۱، ص۵۴۱

4     الاکمال فی اسماء الرجال، حرف الطاء، فصل فی الصحابۃ، ص۶۰۱ وکنزالعمال، کتاب الفضائل، فضائل الصحابۃ وفضلھم رضی اللّٰہ عنہم، الحدیث : ۳۳۳۷۵، ۳۳۳۷۶، ج۶، الجزء۱۱، ص۳۱۹

5     ترجمہ کنزالایمان : کوچ کرو ہلکی جان سے چاہے بھاری دل سے ۔ ( پ ۱۰، التوبۃ : ۴۱)

6     الاستیعاب فی معرفۃ الاصحاب، حرف الزای، زید بن سھل رضی اللّٰہ عنہ، ج۲، ص۱۲۳

1     الاکمال فی اسماء الرجال، حرف العین، فصل فی الصحابۃ، ص۶۰۳و اسد الغابۃ ، عبداللّٰہ بن جحش، ج۳، ص ۱۹۵

کتاب کا موضوع

کتاب کا موضوع

Sirat-ul-Jinan

صراط الجنان

موبائل ایپلیکیشن

Marfatul Quran

معرفۃ القرآن

موبائل ایپلیکیشن

Faizan-e-Hadees

فیضانِ حدیث

موبائل ایپلیکیشن

Prayer Time

پریئر ٹائمز

موبائل ایپلیکیشن

Read and Listen

ریڈ اینڈ لسن

موبائل ایپلیکیشن

Islamic EBooks

اسلامک ای بک لائبریری

موبائل ایپلیکیشن

Naat Collection

نعت کلیکشن

موبائل ایپلیکیشن

Bahar-e-Shariyat

بہار شریعت

موبائل ایپلیکیشن