(۳۵)حضرت عمران بن حصین رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ
دعوت اسلامی کی دینی خدمات دیگر ممالک میں بھی دیکھئے
ہسٹری

مخصوص سرچ

30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں

Karamaat e Sahaba | کرامات صحابہ رضی اللہ تعالٰی عنھم

book_icon
کرامات صحابہ رضی اللہ تعالٰی عنھم

کہ بنو الملوح کے تمام قبائل کا ایک بہت بڑا لشکر جمع ہوکر ہمارے تعاقب میں  آگیاہم لوگ ایک نالے کے پارآگئے جو بالکل ہی خشک تھا اورہم لوگوں  کو بالکل ہی یقین ہوگیا کہ اب ہم لوگ ان کافروں  کے ہاتھوں  میں  گرفتار ہوجائیں  گے مگر کفار جب نالہ کے پاس آئے تو باوجود یکہ نہ بارش ہوئی نہ بدلی کسی طرف سے نظر آئی اچانک نالہ پانی سے بھر گیا اوراس زور وشور سے پانی کا بہاؤ تھا کہ اس کو پار کرنا انتہائی دشوار تھاچنانچہ کفار کا لشکر نالہ کے پاس ٹھہر گیا اورایک کافر بھی نالہ کو پارنہ کرسکا اورہم لوگ نہایت ہی اطمینان اورسلامتی کے ساتھ مدینہ منورہ پہنچ گئے۔([1]) (حجۃ اللہ ، ج۲، ص۸۷۲بحوالہ ابن سعد)

تبصرہ

            ہم کرامت کی قسموں  کے بیان میں  لکھ چکے ہیں  کہ بالکل ناگہاں  اور اچانک غیب سے کسی چیز کا بطورامداد کے ظاہرہوجانا یہ بھی کرامت کی ایک قسم ہے ۔ خشک نالہ میں  اچانک پانی بھر جانا یہ حضرت غالب بن عبداللہ لیثی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُکی اسی قسم کی کرامت ہے، ان کی اسی کرامت کی بدولت تمام صحابیوں  رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُم کی جان بچ گئی۔

(۳۳)حضرت ابو موسیٰ اشعری رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ

            حضرت ابوموسیٰ اشعری رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُیمن کے باشندہ تھے مکہ مکرمہ میں آکر اسلام قبول کیا۔ پہلے ہجرت کر کے حبشہ چلے گئے پھر حبشہ سے کشتیوں  پر سوار ہوکر تمام مہاجرین حبشہ کے ساتھ آپ بھی تشریف لائے او رخیبرمیں  حضور عَلَیْہِ الصَّلَاۃُ وَالسَّلَامکی خدمت میں  حاضر ہوئے ۔ حضرت عمر رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُنے      ۲۰ ھ میں  ان کو بصرہ کا گورنر مقرر فرمایا اور حضرت عثمان رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُکی شہادت تک یہ بصرہ کے گورنر رہے جب حضرت علی اور حضر ت امیر معاویہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُماکی جنگ شروع ہوئی تو پہلے آپ حضرت علی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُکے طرفدارتھے مگر اس جھگڑے سے منقبض ہوکر مکہ مکرمہ چلے گئے یہاں  تک کہ   ۵۲ھ میں  آپ کی وفات ہوگئی ۔([2])(اکمال ، ص۶۱۸)

کرامات

غیبی آواز سنتے تھے

            آ پ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُکی یہ ایک خاص کرامت تھی کہ غیبی آوازیں  آپ کے کان میں  آیا کرتی تھیں۔ چنانچہ حضرت عبداللہ بن عباس رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُماکا بیان ہے کہ ایک مرتبہ حضرت ابو موسیٰ اشعری رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُسمندری جہاد میں  امیر لشکر بن کر گئے۔ رات میں  سب مجاہدین کشتیوں  پر سوار ہوکر سفر کر رہے تھے کہ بالکل ناگہاں  اوپر سے ایک پکارنے والے کی آواز آئی :  

            ’’کیا میں  تم لوگوں  کو خدا تَعَالٰی   کے اس فیصلہ کی خبر دے دوں  جس کا وہ اپنی ذات پر فیصلہ فرما چکاہے ؟یہ وہ ہے کہ جو اللہ  تَعَالٰی   کے لیے گرمی کے دنوں  میں  پیاسا رہے گا۔ اللہ  تَعَالٰی   پر حق ہے کہ پیاس کے دن (قیامت میں ) ضرورضروراس کو سیراب فرمادے گا۔‘‘([3]) (حجۃ اللہ ، ج۲، ص۸۷۲بحوالہ حاکم)

لحن داؤدی

            آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُکی آواز اورلہجہ میں  اتنی زبردست کشش تھی کہ اس کو کرامت کے سوااورکچھ بھی نہیں  کہا جاسکتا۔ حضرت امیر المؤمنین عمر رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُجب حضرت ابو موسیٰ اشعری رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُکو دیکھتے توفرماتے :  ذَکِّرْنَا رَبَّنَا یَا اَبَا مُوْسٰی (اے ابو موسیٰ!  ہم کو اپنے رب کی یاد دلاؤ) یہ سن کر حضرت ابو موسیٰ اشعری رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُقرآن شریف پڑھنے لگتے ان کی قرأت سن کر حضرت عمر رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُکے قلب میں  ایسی نوری تجلی پیدا ہوجاتی کہ انہیں  دنیا سے دوری اوراپنے رب کی حضور ی نصیب ہوجاتی تھی ۔ ([4])

            حضرت بریدہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُکا بیان ہے کہ حضوراقدس صَلَّی اللہُ تَعَالٰی  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے حضرت ابو موسیٰ اشعری رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُکی قرأت سنی توارشادفرمایا کہ حضرت داودعلیہ الصلوۃو السلام کی سی خوش الحانی اس شخص کو خدا  تَعَالٰی   کی طرف سے عطاکی گئی ہے۔([5])               (کنزالعمال، ج۱۶، ص۲۱۸، مطبوعہ حیدرآباد)

(۳۴)حضرت تمیم داری رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ

            حضرت تمیم بن اوس رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُپہلے نصرانی تھے پھر   ۹ھ میں  مشرف بہ اسلام ہوئے ۔ بہت ہی عبادت گزار تھے ۔ ایک ہی رکعت میں  قرآن مجید پڑھا کرتے تھے اورکبھی کبھی ایک ہی آیت کو رات بھر صبح تک نماز میں  بار بار پڑھتے رہتے ۔ حضرت محمد بن المنکدرکا بیان ہے کہ ایک رات سوتے رہ گئے اورنماز تہجد کے لیے نہیں  اٹھ سکے تو انہوں نے اپنی اس کوتاہی کا کفارہ اس طرح ادا کیا کہ مکمل ایک سال تک رات بھر نہیں  سوئے۔ پہلے مدینہ منورہ میں  رہتے تھے پھر امیرالمؤمنین حضرت عثمان غنی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُکی شہادت کے بعد ملک شام میں  چلے گئے اوراخیر عمر تک ملک شام ہی میں  رہے۔ مسجد نبوی علی صاحبہا الصلوۃوالسلام میں  سب سے پہلے انہوں  نے قنـدیل جلائی اور حضور اقدس صَلَّی اللہُ تَعَالٰی  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے دجال کے جساسہ کا واقعہ ان سے سن کر صحابہ کرام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُم کو سنایا۔([6]) (اکمال ، ص۵۸۸واسدالغابہ، ج۱، ص۲۱۵)

کرامت

چادر دکھا کر آگ بجھا دی

            آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُکی کرامتوں  میں  سے ایک مشہور اور مستند کرامت یہ ہے کہ امیر المؤمنین حضرت فاروق اعظم رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُکے دورِ خلافت میں  جب پہاڑ کے ایک غار سے



5     الطبقات الکبری لابن سعد، سریۃ غالب بن عبداللّٰہ اللیثی...الخ،  ج۲، ص۹۵

1     الاکمال فی اسماء الرجال، حرف المیم، فصل فی الصحابۃ، ص۶۱۸

2     المستدرک علی الصحیحین، کتاب معرفۃ الصحابۃ علیھم الرضوان ، باب جزاء من یعطش للّٰہ فی یوم صائف، الحدیث : ۶۰۲۲، ج۴، ص۵۸۶

3     کنزالعمال، کتاب الفضائل، فضائل الصحابۃ، الحدیث : ۳۷۵۴۷، ج۷، الجزء ۱۳، ص۲۶۰

4     کنزالعمال، کتاب الفضائل، فضائل الصحابۃ

کتاب کا موضوع

کتاب کا موضوع

Sirat-ul-Jinan

صراط الجنان

موبائل ایپلیکیشن

Marfatul Quran

معرفۃ القرآن

موبائل ایپلیکیشن

Faizan-e-Hadees

فیضانِ حدیث

موبائل ایپلیکیشن

Prayer Time

پریئر ٹائمز

موبائل ایپلیکیشن

Read and Listen

ریڈ اینڈ لسن

موبائل ایپلیکیشن

Islamic EBooks

اسلامک ای بک لائبریری

موبائل ایپلیکیشن

Naat Collection

نعت کلیکشن

موبائل ایپلیکیشن

Bahar-e-Shariyat

بہار شریعت

موبائل ایپلیکیشن