30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
کر چیرتا، اتنے میں پہلے والاجبڑا اپنی اصلی حالت پرلوٹ آتا، میں نے لانے والے شخص سے پوچھا: یہ کیا ہے؟اس نے کہا: یہ جھوٹا شخص ہے اسے قِیامت تک قبر میں یہی عذاب دیا جا تا رہے گا۔ (مَساوِی الْاَخلاق لِلخَرائطی ص ۷۶ حدیث ۱۳۱ )
لگاؤ جھوٹ کے خلاف نعرہ :
جھوٹ کے خلاف اعلان جنگ ہے!
نہ جھوٹ بولیں گے نہ بلوائیں گے!
اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ۔
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
{۶} سچا چرواہا
حضرت نافع رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں : حضرت عبدُ اللہبن عمر رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا اپنے بعض ساتھیوں کے ساتھ ایک سفر میں تھے راستے میں ایک جگہ ٹھہرے اور کھانے کے لیے دسترخوان بچھایا، اتنے میں ایک چرواہا (یعنی بکریاں چرانے والا) وہاں آگیا آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے فرمایا:آئیے ، دسترخوان سے کچھ لے لیجئے، عرض کی: میرا روزہ ہے ، حضرت عبدُ اللہ بن عمر رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا نے فرمایا: کیا تم اس سخت گرمی کے دن میں (نفل) روزہ رکھے ہوئے ہو جبکہ تم ان پہاڑوں میں بکریاں چرا رہے ہو، اُس نے کہا:اللہکی قسم! میں یہ اس لیے کر رہا ہوں کہ زندگی کے گزرے ہوئے دِنوں کی تلافی (یعنی بدلہ ادا) کر لوں۔آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے اُس کی پرہیزگاری کا امتحان لینے کے اراد ے سے فرمایا : کیا تم اپنی بکریوں میں سے ایک بکری ہمیں بیچو گے؟ اس کی قیمت اور گوشت بھی تمہیں دیں گے تاکہ تم اس سے روزہ افطار کرسکو، اُس نے جواب دیا:یہ بکریاں میری نہیں ہیں ، میرے مالک کی ہیں ، آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے آزمانے کے لیے فرمایا: مالک سے کہدینا کہ بھیڑیا (Wolf) ان میں سے ایک کو لے گیا ہے، غلام نے کہا:تو پھر اللہ عَزَّ وَجَلَّ کہاں ہے؟ (یعنی اللہ تو دیکھ رہا ہے، وہ تو حقیقت کو جانتا ہے اور اس پر میری پکڑ فرمائے گا) جب آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ مدینے واپس تشریف لائے تو اُس کے مالِک سے غلام اورساری بکریاں خرید لیں پھر چرواہے کو آزاد کردیا اور بکریاں بھی اسے تحفے میں دے دیں۔ (شُعَبُ الْاِیمان ج۴ص۳۲۹حدیث۵۲۹۱ مُلَخَّصاً )
اَلْحَمْدُ للہ! سچ بولنے میں دنیا اور آخرت دونوں میں عزت ملتی ہے۔ ہمیشہ سچ بولو ، کبھی جھوٹ مت بولو!
لگاؤ جھوٹ کے خلاف نعرہ :
جھوٹ کے خلاف اعلان جنگ ہے!
نہ جھوٹ بولیں گے نہ بلوائیں گے!
اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ۔
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
{۷} سچ بولنے سے جان بچ گئی
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع