30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
مراد ہے کہ ان میں سے ہر ایک پر اس شخص کا نام لکھا ہوا تھا جسے وہ لگتا یا اس پر ایسی علامت ہوتی جس سے معلوم ہوتا کہ یہ دنیاوی پتھروں میں سے نہیں۔ ’’عِنۡدَ رَبِّکَ‘‘ سے مراد یہ ہے کہ وہ پتھر اللہ عَزَّوَجَلَّ کے خزانوں میں ہیں جن میں اس کی اجازت سے ہی تصرف کیا جا سکتا ہے۔ ’’وَمَا ہِیَ مِنَ الظّٰلِمِیۡنَ بِبَعِیۡدٍ‘‘سے مرادیہ ہے کہ ان بستیوں میں بسنے والے، ظالم کافروں سے کچھ دورنہیں۔ ایک قول یہ ہے کہ پتھروں کا یہ عذاب اس امت کے ظالموں سے بعید نہیں کہ اگر یہ ان جیسے برے کام کریں تواِن پر بھی وہی عذاب اُترے گا جو اُن پر نازل ہوا، جیسا کہ پہلے گزرچکا ہے کہ سرکارِ مدینہ ،قرارِ قلب وسینہ صلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَـــیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنے ارشاد فرمایا: ’’مجھے اپنی امت پر سب سے زیا دہ قومِ لُوط کے عمل کا خوف ہے پھر جس نے ایسا کام کیا اس پر آپ صلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَـــیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنے 3 بار لعنت فرمائی۔‘‘ اور اللہ عَزَّوَجَلَّ کا فرمانِ عبرت نشان ہے: اَتَاۡتُوۡنَ الذُّکْرَانَ مِنَ الْعٰلَمِیۡنَ ﴿۱۶۵﴾ۙ وَ تَذَرُوۡنَ مَا خَلَقَ لَکُمْ رَبُّکُمْ مِنْ اَزْوَاجِکُمۡ ؕ بَلْ اَنۡتُمْ قَوْمٌ عٰدُوۡنَ ﴿۱۶۶﴾(پ۱۹، الشعراء:۱۶۵تا۱۶۶)
ترجمۂ کنز الایمان: کیا مخلوق میں مردوں سے بدفعلی کرتے ہو اور چھوڑتے ہو وہ جو تمہارے لیے تمہارے رب نے جوروئیں بنائیں ، بلکہ تم لوگ حد سے بڑھنے والے ہو۔
’’قَوْمٌ عٰدُوۡنَ‘‘ سے مراد یہ ہے کہ وہ لوگ حد سے بڑھنے والے اور حلال سے حرام کی طرف تجاوز کرنے والے تھے۔(۱)
ایک دوسرے مقام پراللہ عَزَّوَجَلَّ ارشاد فرماتا ہے:
وَ نَجَّیۡنٰہُ مِنَ الْقَرْیَۃِ الَّتِیۡ کَانَتۡ تَّعْمَلُ الْخَبٰٓئِثَ ؕ اِنَّہُمْ کَانُوۡا قَوْمَ سَوْءٍ فٰسِقِیۡنَ ﴿ۙ۷۴﴾(پ۱۷،الانبیاء:۷۴)
ترجمۂ کنز الایمان: اور اسے اس بستی سے نجات بخشی جو گندے کام کرتی تھی، بے شک وہ برے لوگ بے حکم تھے۔
’’وَ نَجَّیۡنٰہُ‘‘ یعنی ہم نے لُوطکو نجات بخشی ۔’’کَانَتۡ تَّعْمَلُ الْخَبٰٓئِثَ‘‘سے مراد یہ ہے کہ ان کا سب سے گنداکام یہ تھا کہ وہ لوگوں کی موجودگی میں مَردوں سے بدفعلی کرتے تھے۔ ان کے اندر مزید یہ گندی عادتیں بھی پائی جاتی تھیں کہ وہ اپنی مجالس میں ٹھٹھا کے طور پر گُوز مارتے یعنی بلند آواز سے اپنی ہوا خارج کرتے، اپنی شرمگاہیں کھول کر چلتے اور بیٹھتے تھے، عورتوں کی طرح مہندی لگاتے اور بناؤ سنگھار کرتے تھے، نیز اس کے علاوہ اوربھی بری حرکتیں کیاکرتے تھے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
1…تفسیر البغوی، الشعراء، تحت الآیۃ۱۶۶،ج۳،ص۳۳۹۔
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع