لرز اٹھو !
دعوت اسلامی کی دینی خدمات دیگر ممالک میں بھی دیکھئے
ہسٹری

مخصوص سرچ

30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں

Huquq Ul Ibad Ki Ehtiyatain | حقوق العباد کی احتیاطیں

book_icon
حقوق العباد کی احتیاطیں

لرز اٹھو !

        میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!معلوم ہوا کہ حقیقت میں مفلس وہ ہے جو نماز، روزہ،حج، زکوٰۃ وصَدَقات، سخاوتوں ، فلاحی کاموں اور بڑی بڑی نیکیوں کے باوُجُود قیامت میں خالی کا خالی رہ جائے! جن کو کبھی گالی دیکر، کبھی بِلااجازتِ شَرعی ڈانٹ کر، بے عزّتی کرکے، ذلیل کرکے، مار پیٹ کرکے، عارِیَتاً چیزیں لے کر قصداً واپَس نہ لوٹا کر، قرض دبا کر، دل دکھا کر ناراض کردیا ہوگاوہ اُس کی ساری نیکیاں لیجائیں گے اور نیکیاں ختم ہوجانے کی صورت میں ان کے گناہوں کا بوجھ اٹھا کرواصِلِ جہنم کردیا جائے گا۔

        ’’صحیح مسلم شریف‘‘ میں ہے،  اللہ  کے مَحبوب ، دانائے غُیُوب، مُنَزَّہٌ عَنِ الْعُیُوب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمْکا فرمانِ عبرت نشان ہے: ’’بے شک روزِقیامت تمہیں اہلِ حقوق کو ان کے حق ادا کرنے ہوں گے حتّٰی کہ بے سینگ والی بکری کا سینگ والی بکری سے بدلہ لیا جائے گا۔‘‘    (صَحِیح مُسلِم  ص۱۳۹۴حدیث ۲۵۸۲ )     

        مطلب یہ کہ اگرتم نے دنیا میں لوگوں کے حُقُوق ادا نہ کئے تو لامَحالہ (یعنی ہر صورت میں )قِیامت میں ادا کرو گے، یہاں دنیا میں مال سے اور آخِرت میں اعمال سے، لہٰذا بہتری اسی میں ہے کہ دنیا ہی میں ادا کر دو ورنہ پچھتانا پڑے گا۔  ’’مِراٰۃ شَرحِ مشکوۃ‘‘ میں ہے: ’’جانور اگرچِہ شرعی احکام کے مُکلَّف نہیں ہیں مگر حُقُوقُ العِباد جانوروں کو بھی ادا کرنے ہوں گے۔‘‘(مراٰۃ ج۶ ص ۶۷۴ )  

تُوْبُوْا اِلَی اللّٰہ                اَسْتَغْفِرُاللّٰہ

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب !            صلّی اللّٰہ تعالٰی علٰی محمّد

        میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!آج کل قرض کے نام پر لوگوں کے ہزاروں بلکہ لاکھوں روپے ہڑپ کرلئے جاتے ہیں ۔ ابھی تو یہ سب آسان لگ رہا ہوگا لیکن قِیامت میں بَہُت مہنگا پڑجائے گا۔ اعلیٰ حضر ت رَحْمَۃُاللّٰہِ  تَعَالٰی عَلَیْہ کے فرمان کا خلاصہ ہے کہ جو دنیا میں کسی کے تقریباً تین پیسے دَین( یعنی قرض)دبالیگا بروزِقیامت اس کے بدلے سات سو باجماعت نمازیں  دینی پڑ جائینگی۔ (فتاوٰی رضویہ  ج۲۵ ص۶۹) جی ہاں ! جو کسی کا قرضہ دبالے وہ ظالم ہے اور سخت نقصان وخُسران میں ہے۔ حضرت سیِّدُنا سُلَیمان طَبَرانی قُدِّسَ سِرُّہُ النُّوْرَانِی اپنے مجموعۂ حدیث ،’’طَبَرانی ‘‘میں نَقْل کرتے ہیں :  سرکارِمدینۂ منوَّرہ، سردارِ مکّۂ مکرَّمہصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمْ نے فرمایا جس کا مفہوم ہیـ: ’’ظالم کی نیکیاں مظلوم کو، مظلوم کے گناہ ظالم کو دلوائے جائیں گے ۔

                                                 (اَلْمُعْجَمُ الْکَبِیْر ج۴ص۱۴۸حدیث ۳۹۶۹داراحیاء التراث العربی بیروت ملتقطاً)     

نیکیوں کے ذَرِیعے مالدار

        میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! بندوں کی حق تلفی آخِرت کیلئے بَہُت زیادہ نقصان دِہ ہے، حضرت سیِّدُنا احمد بن حربعَلَیْہِ رَحْمَۃُ الرَّبّ فرماتے ہیں : کئی لوگ نیکیوں کی کثیر دولت لئے دنیا سے مالدار رخصت ہوں گے مگر بندوں کی حق تلفیوں کے باعث قیامت کے دن اپنی ساری نیکیاں کھو بیٹھیں گے اور یوں غریب و نادار ہوجائیں گے۔            (تَنبِیْہُ المُغْتَرِّین ص۵۳ دار المعرفۃ بیروت)

        حضرت سیِّدُنا شیخ ابوطالب محمد بن علی مکی عَلَیْہِ رَ حْمَۃُ  اللّٰہِ  الْقَوِی ’’قُوْتُ الْقُلوب‘‘ میں فرماتے ہیں : ’’زیادہ تر (اپنے نہیں بلکہ) دوسروں کے گناہ ہی دوزخ میں داخِلے کا باعِث ہوں گے جو (حقوقُ العِباد تَلَف کرنے کے سبب) انسان پر ڈالدئیے جائیں گے۔ نیز بے شمار افراد(اپنی نیکیوں کے سبب نہیں بلکہ) دوسروں کی نیکیاں حاصِل کرکے جنَّت میں داخِل ہوجائیں گے۔‘‘ (قُوتُ القُلُوب ج۲ ص ۲۹۲) ظاہرہے دوسروں کی نیکیاں حاصل کرنے والے وُہی ہوں گے جن کی دنیا میں دل آزاریاں اور حق تلفیاں ہوئی ہوں گی۔یوں بروزِ قیامت مظلوم اور دکھیارے فائدے میں رہیں گے۔

میں نے تیرا کان مروڑا تھا

        ہمارے اسلاف رَحِمَھُمُ اللّٰہ حقوق العبادکے حوالے سے کس قدر حساس ہوتے تھے اس کا اندازہ اس روایت سے لگائیے،چنانچہحضرت ِسیِّدُنا عثمانِ غنی رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے اپنے ایک غلام سے فرمایا : میں نے ایک مرتبہ تیرا کان مَروڑا تھا اس لئے تو مجھ سے اس کا بدلہ لے لے ۔ (الرّیا ض النضرۃ فی مناقِب العَشرۃ، جزء ۳ ص۴۵ دارالکتب العلمیۃ بیروت)   

سوئی نہ لوٹانے کا نتیجہ

         ایک بزرگ رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَـــیْہکو خواب میں دیکھ کر پوچھاگیا:مَا فَعَلَ اللّٰہُ بِکَیعنی اللّٰہعَزَّوَجَل َّنے آپ کے ساتھ کیامعاملہ فرمایا ؟فرمایا :مجھے بھلائی عطا فرمائی مگر (فی الحال)ایک سوئی کے سبب مجھے جنت میں جانے سے روک دیا گیا ہے جو میں نے عاریۃً لی تھی اور اسے لوٹا نہیں سکاتھا۔ (الزواجرعن اقتراف الکبائر،کتاب البیع،باب المناہی من البیوع،ج۱،ص۵۰۴)

 امیرِ اَہلسنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ  اور حُقوقُ العِباد

        میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!آپ نے حقوق العباد کی اہمیت ملاحظہ فرمائی۔شَیخِ طریقت،امیرِاہلسنّت ، حضرت علامہ مولاناابوبلال محمد الیاس عطار قادِری رَضَوی  دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ  جہاں حُقوق  اللہ  عَزَّ وَجَلَّ کے معاملے میں حددَرجہ محتاط ہیں وہاں حُقوق ُ العباد کے معاملے میں بھی بے حد احتیاط برتتے ہیں ۔ آپ فرماتے ہیں : حُقوق  اللہ اگر  اللہ    تَعَالٰی چاہے تو ا پنی رَحمت سے معاف فرما دے گا مگر حُقوق ُ العِباد  کا معاملہ سخْت تر ہے کہ جب تک وہ بندہ جس کا حق تَلَف کیا گیاہے، مُعاف نہیں کریگا   اللہ عَزَّوَجَلَّبھی مُعاف نہیں فرمائے گا اگرچہ یہ بات   اللہ  عَزَّ وَجَلَّ پر واجب نہیں مگر اس کی مرضی یہی ہے کہ جس کا حق تَلَف کیا گیا ہے اس مظلوم سے مُعافی مانگ کر راضی کیا جائے۔

 صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب   صلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد     

$&'); container.innerHTML = innerHTML; }

کتاب کا موضوع

کتاب کا موضوع

Sirat-ul-Jinan

صراط الجنان

موبائل ایپلیکیشن

Marfatul Quran

معرفۃ القرآن

موبائل ایپلیکیشن

Faizan-e-Hadees

فیضانِ حدیث

موبائل ایپلیکیشن

Prayer Time

پریئر ٹائمز

موبائل ایپلیکیشن

Read and Listen

ریڈ اینڈ لسن

موبائل ایپلیکیشن

Islamic EBooks

اسلامک ای بک لائبریری

موبائل ایپلیکیشن

Naat Collection

نعت کلیکشن

موبائل ایپلیکیشن

Bahar-e-Shariyat

بہار شریعت

موبائل ایپلیکیشن