30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
ہونے کی صورت میں اس کی برائی کو دل میں برا نہ جاننا ۔“(1)
مداہنت اختیار کرنے والوں کےمتعلق بخاری شریف میں حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
” مثل المدهن في حدود اللہ والواقع فيها،مثل قوم استهموا سفينة،فصاربعضهم في أسفلها وصار بعضهم في أعلاها، فكان الذي في أسفلها يمرون بالماء على الذين في أعلاها، فتأذوا به، فأخذ فأسا، فجعل ينقر أسفل السفينة، فأتوه فقالوا: ما لك، قال: تأذيتم بي ولا بد لي من الماء، فإن أخذوا على يديه أنجوه ونجوا أنفسهم، وإن تركوه أهلكوه وأهلكوا أنفسهم “
ترجمہ : اللہ تعالیٰ کی حدود میں نرمی برتنے والے اوران میں مبتلاء ہونے والے کی مثال ان لوگوں جیسی ہے جنہوں نے کشتی میں قرعہ اندازی کی تو بعض کے حصے میں نیچے والا حصہ آیا اور بعض کے حصے میں اوپر والا،نیچے والوں کو پانی کے لئے اوپر والوں کے پاس جانا ہوتا تھا،اوپر والوں (کو نیچے والوں کے پانی لے کر گزرنے کی وجہ سے اَذِیَّت پہنچی اور انہوں ) نے اسے زحمت شمار کیا تو نیچے والوں (میں سے ایک شخص) نے کلہاڑہ لیا اور کشتی کے نچلے حصے میں سوراخ کرنے لگا،اوپر والے اس کے پاس آئے اور کہنے لگے کہ تجھے کیا ہو گیا ہے؟ اس نے کہا:میری وجہ سے تمہیں تکلیف ہوتی تھی اور پانی کے بغیر گزارا نہیں (اس لئے میں کشتی میں سوراخ کر رہا ہوں تاکہ مجھے پانی حاصل ہو جائے اور تمہاری تکلیف دور ہوجائے) پس اگر انہوں نے اُس کا ہاتھ پکڑ لیا، تو اسے (ڈوبنے سے) بچا لیا اور خود بھی بچ جائیں گے اور اگر اسے چھوڑ دیا (اور سوراخ کرنے سے منع نہیں کیا) تو اسے ہلاک کر یں گے اور اپنی جانوں کو ہلاک کر بیٹھیں گے۔(2)
1…۔(تفسیر صراط الجنان،جلد10،صفحہ 282،مطبوعہ مکتبۃ المدینہ،کراچی)
2…۔(صحیح البخاری ،جلد 3،صفحہ 181،مطبوعہ دار طوق النجاۃ)
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع