نابالغ لڑکے کی دعا :
دعوت اسلامی کی دینی خدمات دیگر ممالک میں بھی دیکھئے
ہسٹری

مخصوص سرچ

30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں

Guldasta e Aqaid o Amaal | گلدستہ عقائد و اعمال

book_icon
گلدستہ عقائد و اعمال

کہنے کا حکم نہ کریں پھرجب اس نے کلمہ پڑھ لیا تو اب تلقین موقوف کردیں ، ہاں ! اگر کلمہ پڑھنے کے بعد اُسنے پھرکوئی بات کی تو پھر تلقین کریں تاکہ اس کا آخری کلام: ’’ لَا اِلٰہ اَلَّا اللہُ مُحَمَّدُ رَّسُول اللہ ‘‘ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ہو۔

            خوشبو اُس کے پاس رکھیں مثلاً لَوبان یا اَگر بتیاں سلگادیں ، سورئہ یٰسین شریف کی تلاوت کریں ،مکان میں کوئی تصویر یا کتّا وغیرہ ہو تو اس کو فوراً نکال دیں کیونکہ جہاں یہ چیزیں ہو تی ہیں وہاں رَحمت کے فرشتے نہیں آتے ، اس وقت اُس کے پاس نیک اور پرہیز گار لوگ رہیں تو بہت بہتر ہے تاکہ نَزْع کے وقت اپنے اور اس کیلئے دعائے خیر کرتے رَہیں ، کوئی بُرا کلمہ زبان سے نہ نکالیں ، نَزْع میں سختی دیکھیں توسورۂ یٰسین اور سورۂ رَعْد کی تلاوت کریں ۔(ہمارا اسلام،میت کا بیان،حصہ۵،ص۳۴۵)

سوال: جب دم نکل جائے تو کیا کرنا چاہئے ؟

جواب: جب روح نکل جائے تو ایک چوڑی پٹی جبڑے کے نیچے سے سَر پر لے جاکر گرہ لگادیں تاکہ منہ کھلا نہ رہے ۔ نہایت نرمی اور شفقت سے میِّت کی آنکھیں بند کردیں ۔ انگلیاں اور ہاتھ پاؤں سیدھے کردیں ۔ آنکھیں بند کرتے وقت یہ دعا پڑھیں :بِسْمِ اللہِ وَعَلٰی مِلَّۃِ رَسُوْلِ اللہِ اَللّٰھُمَ یَسِّرْ عَلَیْہِ اَمْرَہٗ سَھِّلْ عَلَیْہِ مَا بَعْدَہٗ وَاَسْعِدْہٗ بِلِقَآئِکَ وَاجْعَلْ مَا خَرَجَ اِلَیْہِ خَیْرًامِّمَّا خَرَجَ عَنْہُ

            اللہ عَزَّوَجَل کے نام کے ساتھ اور رسول اللہ عَزَّوَجَل وصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی مِلّت پر ، اے اللہ ! عَزَّوَجَلَّ تو اس کے کام کو اس پر آسان کر اور اس کے ما بعد کو اس پر سہل کر اور اپنی ملاقات سے تو اسے نیک بخت کر اور اس کی آخِرت اس کیلئے دنیا سے بہتر کر۔

            پھر اسکے پیٹ پر لوہا یا گیلی مٹی یا کوئی اور بھاری چیز رکھ دیں تاکہ پیٹ پھول نہ جائے مگروہ زیادہ وزنی نہ ہو کہ باعثِ تکلیف ہے۔ میِّت کو چارپائی وغیرہ کسی اونچی چیز پر رکھیں کہ زمین کی سیل نہ پہنچے۔ اگر اسکے ذِمّہ قرض وغیرہ ہو توجلد از جلد اَدا کر دیں ۔پڑوسیوں اور اس کے دوست اَحباب کو اطلاع دیں تاکہ نمازیوں کی کثرت ہو اور غُسل و کفن ودَفن میں جلدی کریں کیونکہ حدیث شریف میں اس کی بہت تاکیدآئی ہے ۔ (بہارشریعت،موت آنے کا بیان،مسئلہ۵تا۸،۱۰،۱۲،۱۳،حصہ۴، ج۱، ص۸۰۸تا۸۱۰ وہمارا اسلام،میت کا بیان،حصہ۵،ص۳۴۶)

سوال: میِّت کے پاس تلاوتِ قرآن مجید وغیرہ جائز ہے یا نہیں ؟

جواب: میِّت کے پاس تلاوت ِ قرآن مجید اس وقت جائز ہے جب کہ اس کا تمام بدن کپڑے سے چھپا ہو ا ہو اور تسبیح اوردوسر ے اَذکار میں تو کوئی حرج نہیں ۔ (بہار شریعت،موت آنے کا بیان،مسئلہ ۱۱،حصہ۴،ج۱،ص۸۰۹)

سوال: میِّت کو غُسل دینے کا طریقہ کیاہے ؟

جواب: میِّت کو غُسل دینا یعنی نہلانا فرضِ کفایہ ہے کہ اگر بعض لوگوں نے غُسل دے دیا تو سب سے ساقِط ہو گیا او ر باوجود علم کسی نے غُسل نہ دیا تو سب پر گناہ ہوا۔ اس کا طریقہ یہ ہے کہ جس چار پائی یا تخت یا تختہ پر نہلانے کا اِرادہ ہو اُس کو تین یا پانچ یا سات بار خوشبو دار دُھونی دیں یعنی جس چیز میں وہ خوشبو سلگتی ہو اُسے اتنی بار اس کے گرد پھرائیں اور پھراُس پر میِّت کو لٹادیں اور ناف سے لے کر گھٹنوں سمیت حصۂ بدن کسی کپڑے سے چھپا دیں ۔ مستحب یہ ہے کہ جس جگہ غسل دیں وہاں پردَہ کرلیں کہ نہلانے والے اور اس کے مدَدْ گار کے سوا کوئی نہ دیکھے ۔ اب نہلانے والاجو باطہارَت ہو اپنے ہاتھ پر کپڑا لپیٹ کر پہلے میِّت کواِستنجاء کرائے پھر نماز کا سا وُضو کرائے مگر میِّت کے وُضو میں پہنچوں تک ہاتھ دھونا ،کلّی کرنا اور ناک میں پانی ڈالنا نہیں ہے لہٰذا پہلے میِّت کا منہ اور پھر کہنیوں سمیت دونوں ہاتھ دھوئیں پھرمیِّت کے سر کا مسح کریں پھر پاؤں دھوئیں اورکسی کپڑا یا روئی کی پھریری بھگو کرمیِّت کے دانتوں ، مسوڑھوں ،ہونٹوں اور نتھنوں پر پھیر دیں پھر سر اور داڑھی کے بال ہوں تو گُل خیر و(ایک نیلے رنگ کا پھول جو بطور دوا استعمال ہوتا ہے) یا بیسن یا کسی اور پاک چیز مثلاًاِسلامی کارخانے کے بنے ہوئے صابن سے دھوئیں ورنہ خالی پانی بھی کافی ہے پھرمیِّت کو بائیں کروٹ پر لٹا کر سَر سے پاؤں تک بیری کے پتُّوں کا جوش دیا ہوا پانی اس طرح بہائیں کہ تختہ تک پہنچ جائے پھر دا ہنی کروٹ پر لٹا کر اسی طرح کریں اور بیری کے پتے جوش دیا ہوا پانی نہ ہوتو خالص پانی نیم گرم کافی ہے پھر میِّت کوٹیک لگاکر بٹھائیں اور نرمی کے ساتھ پیٹ پر نیچے کو ہاتھ پھیریں اگر کچھ نکلے تو دھو ڈالیں وُضو و غُسل کا اِعادہ نہ کریں پھر آخر میں سر سے پاؤں تک کافو ر کا پانی بہائیں پھر اس کے بدن کو کسی پاک کپڑے سے آہستہ پونچھ لیں ۔ یاد رَہے کہ ایک مرتبہ سارے بدن پر پانی بہانا فرض ہے اور تین بار سُنَّت ۔(بہار شریعت،میت کے نہلانے کا بیان،مسئلہ ۱،۲،حصہ۴،ج۱،ص۸۱۰ وہمارا اسلام،میت کا بیان،حصہ۵،ص۳۴۷)

 مد ینہ:مزید معلومات کیلئے امیر ِا ہلسنت، بانی ٔدعوتِ اسلامی حضرت علامہ مولانا محمد الیاس عطار قادری رضوی دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کا تحریر کردہ رسالہ ’’مدنی وصیت نامہ ‘‘ملاحظہ فرمائیں ۔

سوال: میِّت کو غُسل دینے والا شخص کیسا ہو نا چاہیے ؟

جواب:سب سے بہتر یہ ہے کہ غُسل دینے والامیِّت کا اِنتہائی قریبی رِشتہ دَار ہو، وہ نہ ہویا نہلانا نہ جانتا ہو تو کوئی اورایسا شخص جو متّقی اور اَمانت دار ہو پوری طرح غُسل دے اور جو اچھی بات دیکھے تو اُسے لوگوں کے سامنے بیان کرے اور بُری بات دیکھے تو اسے کسی سے نہ کہے، ہاں ! اگر کوئی بد مذہب بد عقیدہ مرا اور اُس کی کوئی بری بات ظاہر ہوئی تو اس کو بیان کردینا چاہئے تاکہ لوگوں کو عبرت ہو ، مَرد کو مَرد نہلائے ، عورت کو عورت، اگر میِّت چھوٹے بچَّے کی ہے تو اُسے عورت بھی نہلاسکتی ہے اوراسی طرح چھوٹی بچّی کو مرد بھی غُسل دے سکتا ہے چھوٹے سے یہ مراد کہ حد شہوت کو نہ پہنچے ہوں ۔ (ہمارا اسلام،میت کا بیان،حصہ۵،ص۳۴۸)

سوال: میِّت کے غُسل کیلئے استعمال ہونے والے برتن، ٹب یا بالٹی وغیرہ کا کیا حکم ہے؟

جواب: میِّت کے غُسل کیلئے نئے برتن وغیرہ لینے کی ضرورت نہیں بلکہ جو عام استعمال میں ہیں انہیں سے غسل دیا جائے اورغسل کے بعد ان کو ناپاک یا نحوست سمجھنا حماقت ہے دھو کر اپنے استعمال میں لائیں انہیں پھینک دینا اسراف اورحرام ہے، میت کے ایصال ثواب کی نیت سے کسی ضرورت مند کو بھی دے سکتے ہیں ۔ (بہار شریعت،میت کے نہلانے کا بیان،مسئلہ ۳۲،حصہ۴،ج۱،ص۸۱۶)

 

کتاب کا موضوع

کتاب کا موضوع

Sirat-ul-Jinan

صراط الجنان

موبائل ایپلیکیشن

Marfatul Quran

معرفۃ القرآن

موبائل ایپلیکیشن

Faizan-e-Hadees

فیضانِ حدیث

موبائل ایپلیکیشن

Prayer Time

پریئر ٹائمز

موبائل ایپلیکیشن

Read and Listen

ریڈ اینڈ لسن

موبائل ایپلیکیشن

Islamic EBooks

اسلامک ای بک لائبریری

موبائل ایپلیکیشن

Naat Collection

نعت کلیکشن

موبائل ایپلیکیشن

Bahar-e-Shariyat

بہار شریعت

موبائل ایپلیکیشن