30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
سوال:کیا نبیوں اور فرشتوں عَلَيْهِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام کے سوا کوئی اور بھی معصوم ہوتا ہے مثلاً صحابہ کرام و اَولیاء کرام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُم وغیرہ؟
جواب: نبیوں اور فرشتوں عَلَيْهِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام کے سوا کوئی بھی معصوم نہیں ، اِن کی طرح کسی اور کو معصوم سمجھنا گمراہی ہے۔اَولیاء اللہ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِم اور نبی ٔپاک، صاحِبِ لولاک،سیَّاحِ افلاک صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی اَولاد اور اہلِ بیت ِکرام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُم وغیرہ میں جو امام ہیں وہ بھی معصوم نہیں ، ہاں ! یہ اور بات ہے کہ انھیں اللہ عَزَّوَجَل اپنے کرم سے گناہوں سے بچاتا ہے ، ان سے گناہ نہیں ہوتے، مگر ہو تو ناممکن بھی نہیں ۔ (ہمارا اسلام، خدا کے رسول ونبی علیہم السلام، حصہ۲، ص۵۵)
سوال:کیا نبی کسی حکمِ خدا وندی عَزَّوَجَلَّ کو چھپا بھی لیتے ہیں ؟
جواب: نہیں ! اللہ عَزَّوَجَل نے ا نبیاء کرام عَلَيْهِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام پر بندوں کے لئے جتنے بھی اَحکام نازل فرمائے انھوں نے وہ سب پہنچادیئے ۔اب جو کہے کہ کسی حکم کو کسی نبی نے چھپائے رکھا یعنی خوف کی وجہ سے یا کسی اور وجہ سے نہ پہنچایا توایسا کہنے والا کافر ہے۔ (ہمارااسلام،خدا کے رسول ونبی علیہم السلام،حصہ۲،ص۵۵)
سوال: جو نبی وِصال فرماچکے ہیں انھیں مردہ کہہ سکتے ہیں یا نہیں ؟
جواب:تمام انبیاء کرام عَلَيْهِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام اپنے اپنے مزارات میں ویسے ہی زندہ ہیں جیسے اس دنیا میں تھے ، کھاتے پیتے ہیں اور جہاں چاہیں آتے جاتے ہیں ۔ ایک آن کے لئے ان پر (ان سے فیض لینے کیلئے )موت آئی پھر بدستور زندہ ہو گئے۔ (ہمارااسلام،خدا کے رسول ونبی علیہم السلام،حصہ۲،ص۵۵)
انبیاء کو بھی اجل آنی ہے مگر ایسی کہ فقط آنی ہے
پھر اسی آن کے بعد ان کی حیات مثل سابق وہی جسمانی ہے
(حدائق بخشش، حصہ۲، ص۲۶۷)
سوال: دنیا میں آنے والے سب سے پہلے اورسب سے آخری نبی کون ہیں ؟
جواب: دنیا میں آنے والے سب سے پہلے نبی حضرت سیِّدُنا آدم عَلَیْہِ السَّلَام ہیں ، ان سے پہلے انسان موجود نہ تھا، سب انسان اِنہیں کی اَولاد ہیں اِسی لئے’’ آدمی‘‘ کہلاتے ہیں یعنی اولادِ آدم اور حضرت سیِّدُنا آدم عَلَیْہِ السَّلَام کو’’ابو البشر‘‘ کہتے ہیں ،یعنی سب انسانوں کے باپ اورسب سے آخری نبی جو تمام جہان کی ہدایت و رہنمائی کیلئے تشریف لائے،وہ حضور سرورِعالَم، نورِ مُجسَّم، شہنشاہِ معظَّم ہمارے پیارے نبی حضرت محمدمصطفی صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ہیں اللہ عَزَّوَجَل نے نُبُوَّت کا سلسلہ حضور آقائے دوجہان، رحمتِ عالمیان، سرورِکون ومکان صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ پر ختم فرمادیا یعنی حضور صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے زمانے میں یا بعد کوئی نیا نبی نہیں آسکتا۔ (ہمارا اسلام، خدا کے رسول ونبی علیہم السلام، حصہ۲، ص۵۶)
سوال: سب سے پہلے رسول کون ہیں ؟
جواب: سب سے پہلے رسول جو کافروں کی ہدایت کیلئے بھیجے گئے ،حضرت سیِّدُنا نوح عَلَیْہِ السَّلَام ہیں ۔آپ عَلَیْہِ السَّلَام نے ساڑھے نو سو برس تک تبلیغ فرمائی، مگر چونکہ آپ عَلَیْہِ السَّلَام کے زمانے کے کافر بہت سخت دل اور گستاخ تھے ، اپنی حرکتوں سے باز نہ آئے آخرکار آپ عَلَیْہِ السَّلَام نے دعا فرمائی ، طوفان آیا اور ساری زمین ڈوب گئی ۔ صرف گنتی کے وہ مسلمان اور ہر جانور کا ایک ایک جوڑا ،جو آپ عَلَیْہِ السَّلَام کے ساتھ کشتی میں تھا بچ گئے باقی سب ہلاک ہو گئے۔
(ہمارااسلام،خدا کے رسول ونبی علیہم السلام،حصہ۲،ص۵۶)
سوال: انبیاء کرام عَلَيْهِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام مرتبے میں برابر ہیں یا کم و بیش؟
جواب:انبیاء کرام عَلَيْهِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام کے مختلف دَرَجے ہیں بعضوں کے رُتبے بعضوں سے اعلیٰ ہیں اور سب میں افضل و اعلیٰ، رُتبے میں سب سے بلند و بالا ہمارے آقا و مولیٰ حضرت سیدنامحمدمصطفی صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ہیں ،اسی لئے آپ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو سید الانبیاء کہا جاتا ہے یعنی سارے نبیوں کے سردار، سب کے سر کے تاج ، صاحبِ معراج صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ۔ حضور والی ٔہردو عالَم،شہنشاہِ عرب وعجم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے بعد سب سے بڑا مرتبہ حضرت سیِّدُناابراہیم خلیل اللہ عَلَیْہِ السَّلَام کا ہے، پھر سیِّدُناحضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام پھر حضرت سیِّدُناعیسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام اور پھر حضرت سیِّدُنانوح عَلَیْہِ السَّلَام کا ۔ یہ حضراتِ والا شان عَلَيْهِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام ، خدا عَزَّوَجَلَّ کی ساری مخلوق سے افضل ہیں یہاں تک کہ فرشتوں سے بھی۔ (ہمارااسلام، خدا کے رسول ونبی علیہم السلام، حصہ۲، ص۵۶،۵۷)
لوگوں سے سوال نہ کرنے کی فضیلت
حضرت سیدنا ثوبان رَضِیَ اللہُ تَعَالیٰ عَنْہُ سے مروی ہے کہ حضورِ اکرم، نور مجسم، شاہ بنی آدم،رسول محتشم، شافع امم صَلَّی اللہُ تَعَالیٰ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا: ’’جو شخص مجھے اس بات کی ضمانت دے کہ لوگوں سے کوئی چیز نہ مانگے، تو میں اسے جنت کی ضمانت دیتا ہوں ۔‘‘ حضرت سیدنا ثوبان رَضِیَ اللہُ تَعَالیٰ عَنْہُ عرض گزار ہوئے کہ میں اس بات کی ضمانت دیتا ہوں ۔ چنانچہ وہ کسی سے کچھ نہیں مانگا کرتے تھے۔ (سنن ابی داوٗد،ج۲،ص۱۷۰حدیث:۱۶۴۳)
سوال:قرآن مجید کیا ہے اور یہ کس لئے آیا اور کس زبان میں نازل ہوا؟
جواب: قرآن مجید اللہ عَزَّوَجَل کا کلام ہے جو اس نے اپنے سب سے افضل رسول ، رسولِ مقبول ،بی بی آمنہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَا کے گلشن کے مہکتے پھول حضرت محمد مصطفیصَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ پر نازل فرمایا،اس میں جو کچھ بھی لکھا ہے اس پر ایمان لانا ضروری ہے۔اللہ عَزَّوَجَل نے اپنے بندوں کی صحیح رہنمائی کیلئے اسے نازِل فرمایا تاکہ بندے اللہ عَزَّوَجَل اور
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع