30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
نکال کر پھینک دیں۔ یہ واضح رہے کہ سالن میں حرام مغز پک جانے کی وجہ سے سالن میں کوئی کراہت نہیں آئے گی۔
یہ ”نخاع الصُّلب (حرام مغز)“مُرغی اور دیگر پرندوں کی گردن اور ریڑھ کی ہڈی میں بھی ہوتا ہے۔پکانے سے قبل اس کو نکالنا بَہُت مشکِل ہے۔ لہٰذا کھاتے وَقت احتیاط کرتے ہوئے اس کو کھانے سے بچنا چاہیے ۔ اگر پکی ہوئی مرغی کی گردن دیکھیں تو عین درمیان میں سفید رنگ کا ڈورا سا نظر آتا ہے ،یہ بھی حرام مغز کا حصہ ہوتا ہے۔ لہٰذا اسے نہیں کھانا چاہیے۔
نوٹ: واضح رہے کہ نخاع الصُّلب کا اردو یا فارسی میں نام ”حرام مغز “ ہے لیکن محض نام کی وجہ سے اسے مکروہ تحریمی یا حرام قرار نہیں دیا جا سکتا۔ اس کا عربی نام ”نخاع الصُّلب “ یا ”قصید“ ہے اور اسی نام سے فقہاء نے اس کی کراہت بیان کی ہے اور اس نام میں حرمت یا کراہتِ تحریمی کی طرف کوئی اشارہ نہیں ہے۔بعض علماء نے اس کا نام ”حرام مغز “ہونے پر بھی کلام کیا ہے اورانہوں نے لکھا ہے کہ یہ لفظ اصل میں یوں نہیں تھا۔ بلکہ اصل لفظ ” حرام المقَرّ “تھا پھر تبدیل ہو کر” حرام مغز“ مشہور ہو گیا۔1 اس پر اگرچہ مزید قیل و قال کی جا سکتی ہے لیکن اس سے قطع نظر کسی چیز کی حرمت کا فیصلہ فقط کسی زبان میں رکھے گئے اس کے نام سے نہیں کیا جاتا(خصوصاً جبکہ اس نام کا واضع معلوم نہ ہو) بلکہ یہ فیصلہ شرعی دلائل کی بنیاد پر کیا جاتا ہے۔
1... جامع الرموز میں علامہ قہستانی لکھتے ہیں : ” قیل انہ مصحّف فان اصلہ حرام المَقَرّ من العظم “Top of Form
Bottom of Form
(جامع الرموز، 2/344)
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع