30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
حضرت امامِ اہلِ سنّت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں :” حلال جانور کے سب اجزاء حلال ہیں مگر بعض کہ حرام یا ممنوع یا مکروہ ہیں ۔۔۔ (9) گردن کے دو پٹھے کہ شانوں تک کھنچے ہوتے ہیں ۔۔۔الخ “1
البتہ دار الافتاء اہل ِ سنت سے جاری ہونے والے تفصیلی فتوے کے مطابق ان پٹھوں کو کھانا مکروہِ تحریمی یعنی ناجائز و گناہ نہیں بلکہ مکروہِ تنزیہی ہے۔ دلائل دیکھنے کے لئے اس فتوے کا مطالعہ کریں۔
یہ فتوی دار الافتاء اہل سنت کی ویب سائٹ پر موجود ہے، اس کیو آر (QR)کوڈ کو اسکین کر کے حاصل کیا جا سکتا ہے۔
لہٰذا اگر کوئی شخص ان پٹھوں کو کھاتا ہے تو وہ گنہگار نہیں ہوگا ۔لیکن بہر حال جب ان کا کھانا ، مکروہ و ناپسندیدہ ہے تو اس سے بچنا چاہیے۔ گائے اور بکری کےگردن کے پٹھے تو آسانی سے نظر آجاتے ہیں ۔اور عموما ً قصاب حضرات گوشت بناتے وقت اسے نکال دیتے ہیں۔ پھر بھی گوشت میں شامل ہوں تو گوشت پکاتے وقت ہی ان کو جدا کر دینا چاہیے۔ اور اگر سالن میں پک گئے ہوں تواس کی وجہ سے سالن میں کوئی کراہت نہیں آئے گی البتہ کھاتے وقت نظر آنے پر انہیں جدا کردیں او رنہ کھائیں۔
مُرغی اور پرندوں کی گردن کے پٹّھے بآسانی نظر نہیں آتے ۔عموماً لوگ اسی
1... فتاویٰ رضویہ، 20/240، 241 ملتقطاً
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع