30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
بارے میں واضح طور پر کوئی حکم بیان نہیں کیا گیا بلکہ خاموشی اختیار کی گئی ہے ۔ البتہ دینِ اسلام نے حلال و حرام ہونے کے اصول و ضوابط بڑے جامع و کامل انداز سے بیان کر دیئے ہیں ۔ جن کی روشنی میں ان تمام چیزوں کا حکم نکالا جا سکتا ہے جن کے بارے میں قرآن و حدیث کی نصوص ہمیں نہیں ملتیں ۔
یہاں ہم کچھ ایسے امور بیان کرتے ہیں جو کسی کھانے پینے والی چیز کے ممنوع و ناجائز ہونے کا سبب بن سکتے ہیں۔
مضرّت (Harmfulness)
مضِر اشیاء یعنی وہ چیزیں جن کے استعمال سے جسمانی یا ذہنی طور پر ضرر ( نقصان) ہوتا ہو۔ مثال کے طور پر زہریلا پودا، پتھر، یا مٹی وغیرہ۔ یہ اشیاء اپنی ذات کے اعتبار سے ممنوع نہیں لیکن ان کا استعمال ضرر و نقصان کی حد تک کرنا ، ممنوع و ناجائز ہے۔یہ ممانعت چونکہ ضرر کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے اس لئے ضرر کی حد سے کم استعمال کرنا گناہ نہیں جیسے زہر، حدِ ضرر تک کھانا گناہ ہے اور زہر کی حدِ ضرر سے کم مقدار دوائی میں شامل ہو تو کوئی حرج نہیں۔1
نشہ آور ہونا (Intoxicating )
شراب کی ممانعت تو قرآن و حدیث میں واضح طور پربیان ہو چکی ہے۔ لیکن
1... فتاویٰ ہندیہ میں ہے: ” أكل الطين مكروه، هكذا ذكر في فتاوى أبي الليث - رحمه الله تعالى - وذكر شمس الأئمة الحلواني في شرح صومه إذا كان يخاف على نفسه أنه لو أكله أورثه ذلك علة أو آفة لا يباح له التناول، وكذلك هذا في كل شيء سوى الطين، وإن كان يتناول منه قليلا أو كان يفعل ذلك أحيانا لا بأس به، كذا في المحيط. “(فتاوىٰ ہندیہ، 5/ 340)
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع