30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
ہی قبول کرتا ہے،اور اللہ تعالیٰ نے مومنوں کو بھی وہی حکم دیا ہے جو اس نے اپنے رسولوں کو دیا۔چنانچہ اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا:” اے پیغمبرو!پاکیزہ چیزیں کھاؤ اور اچھا کام کرو میں تمہارے کاموں کو جانتا ہوں“ اور (دوسرے مقام پر) ارشاد فرمایا: ”اے ایمان والو! کھاؤ ہماری دی ہوئی ستھری چیزیں۔“ 1
مفسر ِشہیر حضرت مولانا مفتی احمد یا ر خان نعیمی رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں : ”حلال و طیب چیز، عبادت کا شوق، محبت کا ذوق اور دعا کی قبولیت پیدا کرتی ہے۔ دُرِّمنثور اور عزیزی میں ہے کہ ایک روز سعد ابن ابی وقاص (رضی ا للہ عنہ )نے عرض کیا کہ یارسول اللہ !دعا کیجئے کہ میں مقبول الدعاء بن جاؤں۔ تو حضور نے فرمایا کہ حلال غذا اختیار کر، تیری دعا قبول ہوا کرے گی۔ حرام لقمے سےچالیس دن کی عبادت قبول نہیں ہوتی۔ جو گوشت حرام اور رشوت سے پلا ہو اس میں دوزخ کی آگ جلد اثر کرے گی۔ مولانا(روم رحمۃ اللہ علیہ ) فرماتے ہیں :
علم و حکمت زاید از لقمۂ حلال عشق و رقت آید از لقمۂ حلال
لقمہ تخم است وبرش اندیشہ ھا لقمہ بحر و گوہر ش اندیشہا
زاید از لقمہ حلال اندر دھاں میل خدمت عزم سوئے آں جہاں
چوں از لقمہ تو حسد بینی و دام جہل غفلت زاید آں را داں حرام
(اشعار کا مفہومی ترجمہ : حلال لقمے سے علم و حکمت پیدا ہوتی ہےاور حلال لقمے سے عشقِ الٰہی اور دل کی نرمی آتی ہے،لقمہ ایک بیج ہے اور اس کا پھل انسانی خیالات ہوتے ہیں۔ لقمہ
1... مسلم ،2/ 703،حدیث: 1015
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع