30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
اگر کسی کا یہ حال صحیح مشہور ہے تو اُ س کے پیچھے نماز مکروہ ہے اس سے میل جول نہ چاہئے اگر عوام کے اوہام کی افواہ ہے کہ خواہی نخواہی عیب لگاتے ہیں تواسکا اعتبار نہیں پھر بھی اگر اس کے سبب لوگوں کو اس کی امامت سے نفرت اور اسکے پیچھے جماعت کی قلت ہو تو اسے امام نہ کریں اگرچہ وہ الزام سے بری ہے ،کامشاع برصہ کما فی الدر(جیسے اس شخص کا حکم ہے جس کا برص پھیل گیا ہو، درمختار میں ایسا ہی ہے۔ت)
(٢) ایسا شخص ہو تو وہ فاسق ہے اُ کے پیچھے نماز نہ پڑھی جائے اس سے میلاد شریف نہ پڑھوایا جائے لان فی تقدیمہ للامامۃ تعظیمہ وقد وجب علیھم اھانۃ شرعا[1] (کیونکہ امامت کے لئے فاسق کی تقدیم میںاس کی تعظیم ہے حالانکہ شرعی طور پر اس کی اہانت لازم ہے۔ت)تبیین الحقائق وغیرہييي جو نمازیں اس کے پیچھے پڑھی ہیںضرور اعادہ کی جائیں اس کا شریك حال مذکور ہوناحرام ہے اس سے میل جول نہ چاہئے۔واﷲ تعالٰی اعلم
مسئلہ نمبر ٧٧١: ازشہر بریلی مرسہ منظر الاسلام مسئولہ مولوی محمد ظہور الحق صاحب ٣ ذی الحجہ ١٣٣٧ھ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین ایسے شخص کے واسطے کہ وُہ حافظ قرآن ہے مگر افیون کھاتا ہے اور رمضان المبارك کا روزہ نہیںرکھتا ہے، آیاوُہ امامت کرسکتا ہے یا نہیں اس کے پیچھے نماز جائز ہے یا نہیں بینوا بالکتاب وتوجروایوم الحساب۔
الجواب:
افیونی اور بلاعذرشرعی تارك صومِ رمضان فاسق اور اُن کے پیچھے نماز مکروہ تحریمی ہے کہ پڑھنا گناہ اور پھیرنا واجب جبکہ اُن کا فسق ظاہر وآشکارا ہو، اور اگر مخفی ہو جب بھی کراہت سے خالی نہیں اورافیونی اگر پینك میں ہو جب تواس کے پیچھے نماز باطل محض ،قال تعالٰی حَتّٰی تَعْلَمُوۡا مَا تَقُوۡلُوۡنَ[2] (اﷲ تعالٰی کا ارشاد گرامی ہے: حتی کہ تم جان لو کہ تم کیا کہہ رہے ہو۔ت) واﷲ تعالٰی اعلم
مسئلہ نمبر ٧٧٢: از شہر مدرسہ اہلسنت مسئولہ مولوی ظہور الحق صاحب طالب علم ١٢ذی الحجہ ١٣٣٧ھ
اس سوال میں جو اوپر مذکور خلاف واقعہ محض حسد پر کیا گیا ہے افیونی تارك صوم اور پھر محض اُس پر بلا عذر یہ تینوں لفظ اور ان کے مصداق تحقیق طلب ہیں کیونکہ نتیجہ جو اب انھیں پر مبنی ہے اس جواب سے یہ نہیں معلوم ہوا
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع