my page 66
دعوت اسلامی کی دینی خدمات دیگر ممالک میں بھی دیکھئے
ہسٹری

مخصوص سرچ

30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں

Faizan-e-Namaz (New) | فیضان نماز

book_icon
فیضان نماز
            

صحابہ کی عظمت و شان قراٰن سے

اللّٰہ کریم پارہ 27 سُوْرَۃُ الْحَدِیْد کی آیت 10 میں ارشاد فرماتا ہے: لَا یَسْتَوِیْ مِنْكُمْ مَّنْ اَنْفَقَ مِنْ قَبْلِ الْفَتْحِ وَ قٰتَلَؕ-اُولٰٓىٕكَ اَعْظَمُ دَرَجَةً مِّنَ الَّذِیْنَ اَنْفَقُوْا مِنْۢ بَعْدُ وَ قٰتَلُوْاؕ-وَ كُلًّا وَّعَدَ اللّٰهُ الْحُسْنٰىؕ-وَ اللّٰهُ بِمَا تَعْمَلُوْنَ خَبِیْرٌ۠(۱۰) ترجمۂ کنز الایمان : تم میں برابر نہیں وہ جنہوں نے فتحِ مکہ سے قبل خرچ اور جہاد کیا وہ مرتبے میں اُن سے بڑے ہیں جنہوں نے بعد فتح کے خرچ اور جہاد کیا اور ان سب سے اللّٰہ جنت کا وعدہ فرماچکا اور اللّٰہ کو تمہارے کاموں کی خبر ہے۔

تمام صحابہ جنّتی ہیں

مُفَسِّر قراٰن حضرتِ مفتی احمد یار خان رَحْمَۃُ اللہِ علیہ اس آیتِ مبارکہ کے تحت فرماتے ہیں : ان (صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان ) کے دَرَجے اگرچِہ مختلف ہیں مگر ان سب کا جنَّتی ہونا بالکل یقینی ہے کیونکہ ربّ وعدہ فرماچکا ہے۔ تمام صحابہ عادِل و مُتَّقی ہیں کیونکہ سب سے ربِّ کریم نے جنت کا وعدہ فرمالیا، جنت کا وعدہ فاسِق سے نہیں ہوتا۔ (نور العرفان ،آیت مذکورہ کے تحت)ہر صحابی، نبی کریم صَلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی صحابیت کی نسبت سے ہمارے لئے واجِبُ التَّعظیم ہے اور کسی بھی صحابی کی گستاخی حرام اور گمراہی ہے۔ پارہ11 سُوْرَۃُ التَّوْبَہ کی آیت نمبر 100میں اِرشادہوتاہے: وَ السّٰبِقُوْنَ الْاَوَّلُوْنَ مِنَ الْمُهٰجِرِیْنَ وَ الْاَنْصَارِ وَ الَّذِیْنَ اتَّبَعُوْهُمْ بِاِحْسَانٍۙ-رَّضِیَ اللّٰهُ عَنْهُمْ وَ رَضُوْا عَنْهُ وَ اَعَدَّ لَهُمْ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ تَحْتَهَا الْاَنْهٰرُ خٰلِدِیْنَ فِیْهَاۤ اَبَدًاؕ-ذٰلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِیْمُ(۱۰۰) ترجمۂ کنزالایمان : اور سب میں اگلے پہلے مہاجر اور انصار اور جو بھلائی کے ساتھ ان کے پَیرو ہوئے اللّٰہ ان سے راضی اور وہ اللّٰہ سے راضی اور ان کے لیے تیار کر رکھے ہیں باغ جن کے نیچے نہریں بہیں ہمیشہ ہمیشہ ان میں رہیں یہی بڑی کامیابی ہے۔ حضرت مفتی احمد یار خان رَحْمَۃُ اللہِ علیہ لکھتے ہیں : اس آیت میں تمام صحابہ کے متعلق تین چیزوں کا اعلان ہوا: (۱) اُن سے راضی ہوچکا (۲)وہ اللّٰہ سے راضی ہو چکے (۳)جنت اوروہاں کی نعمتیں اُن کے نام زَد (یعنی مقرر) ہو چکیں ۔ (امیر معاویہ رضی اللّٰہ عنہ ص ۲۹) ربِّ غفور پارہ26سُوْرَۃُ الْفَتْح آیت 29میں فرماتا ہے: مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللّٰهِؕ-وَ الَّذِیْنَ مَعَهٗۤ اَشِدَّآءُ عَلَى الْكُفَّارِ رُحَمَآءُ بَیْنَهُمْ تَرٰىهُمْ رُكَّعًا سُجَّدًا یَّبْتَغُوْنَ فَضْلًا مِّنَ اللّٰهِ وَ رِضْوَانًا٘-سِیْمَاهُمْ فِیْ وُجُوْهِهِمْ مِّنْ اَثَرِ السُّجُوْدِؕ-ذٰلِكَ مَثَلُهُمْ فِی التَّوْرٰىةِ ﳝ- وَ مَثَلُهُمْ فِی الْاِنْجِیْلِ ﱠ ترجمۂ کنزالایمان : محمد اللّٰہ کے رسول ہیں ، اور ان کے ساتھ والے کافروں پر سخت ہیں اور آپس میں نرم دل، تو انہیں دیکھے گا رکوع کرتے سجدے میں گرتے اللّٰہ کا فضل و رضا چاہتے، ان کی علامت اُن کے چہروں میں ہے سجدوں کے نشان سے، یہ ان کی صفت توریت میں ہے اور ان کی صفت انجیل میں ۔ حضرت مفتی احمد یار خان رَحْمَۃُ اللہِ علیہ فرماتے ہیں : اس آیت میں اللّٰہ پاک نے صحابۂ کرام کی عبادات ،اُن کے رکوع سجدے، اُن کا آپس میں رحیم وکریم ہونا وغیرہ کا اعلان فرمایا۔ (امیر معاویہ رضی اللّٰہ عنہ ص ۲۵) صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم وہ ہستیاں ہیں جن کے ایمان کو اللّٰہ کریم نے معیار قرار دیتے ہوئے فرمایا: فَاِنْ اٰمَنُوْا بِمِثْلِ مَاۤ اٰمَنْتُمْ بِهٖ فَقَدِ اهْتَدَوْاۚ (پ ۱، البقرۃ :۱۳۷) ترجمۂ کنزالایمان : پھر اگر وہ(1) بھی یونہی ایمان لائے جیسا(2) تم لائے جب تو وہ ہدایت پاگئے۔ مفتی احمد یار خان رَحْمَۃُ اللہِ علیہ فرماتے ہیں : اس آیت میں فرمایا گیا کہ وہ ہی ایمان کا مدعی (یعنی دعویٰ کرنے والا)، ہدایت پر ہے جو صحابہ کی طرح ایمان رکھتا ہو یعنی صحابہ ایمان کی کسوٹی ہیں ۔(امیر معاویہ رضی اللّٰہ عنہ ص ۲۹ ملخصاً ) پاک پروَرْدَگار پارہ10 سُوْرَۃُ الْاَنْفَال آیت74 میں فرماتا ہے: وَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ هَاجَرُوْا وَ جٰهَدُوْا فِیْ سَبِیْلِ اللّٰهِ وَ الَّذِیْنَ اٰوَوْا وَّ نَصَرُوْۤا اُولٰٓىٕكَ هُمُ الْمُؤْمِنُوْنَ حَقًّاؕ-لَهُمْ مَّغْفِرَةٌ وَّ رِزْقٌ كَرِیْمٌ(۷۴) ترجمۂ کنزالایمان : اور وہ جو ایمان لائے اور ہجرت کی اور اللّٰہ کی راہ میں لڑے اور جنہوں نے جگہ دی اور مدد کی وہی سچے ایمان والے ہیں ، ان کے لیے بخشش ہے اور عزت کی روزی۔ حضرت مفتی احمد یار خان رَحْمَۃُ اللہِ علیہ اِس آیت ِ مبارکہ کے تحت فرماتے ہیں : اس آیت سے تمام مہاجرین و انصار کا سچا مومن ہونا اور ان کا صاحب ِ درجات ہونا معلوم ہوا۔ یہ بھی پتا لگا کہ تمام صحابہ عادل ہیں ، فاسق کوئی نہیں ، اگر کسی سے کوئی جرم سرزد ہوگیا تو توبہ نصیب ہوجاتی ہے اس پر باقی نہیں رہتے۔ (نور العرفان ص ۲۹۷ ملخصاً )

صحابہ کے متعلّق آیات کا خلاصہ

اوپر (یعنی صفحہ 329 تا331 پر)دی ہوئی آیات کا خلاصہ یہ ہے کہ تمام صحابہ جنّتی ہیں ، اللّٰہ پاک ان سب سے راضی ہے اور یہ خدا سے راضی ہیں ان کے لئے جنت کے باغات ہیں یہ حضورِ اکرم صَلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے ساتھی ہیں ، کُفّار کے مقابلے میں سخت اور آپس میں نرم دل، عبادت و رکوع و سجدے کے شوقین ،رِضائے الٰہی کے طلب گار، نورانی چہروں والے، معیاری ایمان والے، راہِ خدا میں جان، مال، گھربار قربان کرنے والے، مومنوں کے مددگار، سچّے ایمان والے، خدا کی طرف سے مغفرت و رزقِ کریم کے حق دار، اُمت میں سب سے افضل۔

صحابہ کی عظمت و شان احادیث سے

٭7 فرامِینِ مصطَفٰے صَلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم { ۱} میرے اصحاب کو بُرا بھلا نہ کہو، اس لئے کہ اگر تم میں سے کوئی اُحد پہاڑ کے برابر بھی سونا خرچ کر دے تو وہ اُن کے ایک مُد (ایک پیمانہ) کے برابر بھی نہیں پہنچ سکتا اور نہ اس مُد کے آدھے کو(3) { ۲} جب اللّٰہ پاک کسی کی بھلائی چاہتا ہے تو اُس کے دل میں میرے تمام صحابہ کی محبت پیدا فرما دیتا ہے(4) { ۳} ’’جو میرے صحابہ کو بُرا کہے اس پر اللّٰہ کی لعنت اور جو اُن کی عزت کی حفاظت کرے، میں قیامت کے دن اس کی حفاظت کروں گا(5)‘‘ یعنی اسے جہنم سے محفوظ رکھوں گا(6){ ۴} میرے تمام صحابہ میں خیر(یعنی بھلائی) ہے(7){ ۵} میرے صحابہ کے معاملے میں اللّٰہ سے ڈرو، میرے صحابہ کے معاملے میں اللّٰہ سے ڈرو، میرے بعد ان کو طعن و تشنیع کا نشانہ نہ بنا لینا۔ پس جس شخص نے ان سے محبت کی تو اس نے میری محبت کی وجہ سے ان سے محبت کی اور جس نے ان سے بغض رکھا تو اس نے میرے بغض کے سبب ان سے بغض رکھا اور جس نے انہیں اِیذا پہنچائی تو اس نے ضرور مجھے اِیذا پہنچائی اور جس نے مجھے اِیذا پہنچائی تو ضرور اس نے اللّٰہ پاک کو اِیذا پہنچائی تو جس نے اللّٰہ پاک کو اِیذا پہنچائی تو قریب ہے کہ اللّٰہ پاک اس کی پکڑ فرمائے گا(8){ ۶} جو میرے صحابہ کو بُراکہے، اُس پر اللّٰہ پاک، فرشتوں اور تمام انسانوں کی لعنت، اللّٰہ پاک اس کا نہ فرض قبول فرمائے گا نہ نفل(9){ ۷} جب تم لوگوں کو دیکھو کہ میرے صحابہ کو بُرا کہتے ہیں تو کہو: اللّٰہ پاک کی لعنت ہو تمہارے شَر پر(10) ۔ حضرتِ مفتی احمد یار خان رَحْمَۃُ اللہِ علیہ اس حدیث ِ پاک کے تحت فرماتے ہیں : یعنی صحابۂ کرام تو خیر ہی خیر ہیں تم ان کو بُرا کہتے ہو تو وہ بُرائی خود تمہاری طرف ہی لوٹتی ہے اور اس کا وَبال تم پر ہی پڑتا ہے۔ (مراٰۃ المناجیح ج۸ص۳۴۴) اللّٰہ کریم ہمیں دل و جان، قلم و زبان سے ہر صحابی رضی اللہ عنہ کی تعظیم کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور ان کے صدقے ہمارے ایمان کی حفاظت فرمائے اور جنت میں ان کے قدموں میں جگہ عطا فرمائے۔ آمین اُمَّہاتُ المؤمنین و چار یار سب صحابہ سے ہمیں تو پیار ہے (وسائل بخشش (مرَمّم) ص۷۰۰) صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب صلَّی اللہُ علٰی محمَّد

میری جانب مُتَوَجِّہ ہو جا!

حضرت سیِّدُناابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ سَروَرِ دو جہان صَلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمانِ عالی شان ہے: جب بندہ نماز کے لیے کھڑا ہوتا ہے تو وہ اللّٰہ پاک کی بارگاہ میں حاضِر ہوتا ہے،جب وہ اِدھر اُدھردیکھتا ہے تو اللّٰہ پاک ارشاد فرماتا ہے:’’تو کس کی طرف دیکھ رہا ہے ؟کیا مجھ سے بہتر کی طرف دیکھ رہا ہے؟اے اِبنِ آدم(یعنی اے آدمی!) میری طرف متوجہ ہوجا!میں اُس سے بہتر ہوں جس کی طرف تو دیکھ رہا ہے۔ ‘‘ (مسند البزار ج ۱۶ص ۲۰۰حدیث ۹۳۳۲)

نَماز میں اِدھر اُدھر دیکھنے سے رَحمت کا پھرجانا

حضرت سیِّدُناابوذر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں : رسولِ انور، محبوبِ ربِّ اکبر صَلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: ’’ اللّٰہ پاک کی رحمت نمازی کی جانِب متوجِّہ رہتی ہے جب تک وہ اِدھر اُدھر نہ دیکھے، جب اِدھر اُدھر دیکھتا ہے تو اللّٰہ پاک کی رحمت بھی اُس سے پھر جاتی ہے۔‘‘ (ابو داوٗد ج ۱ص ۳۴۴ حدیث ۹۰۹)

نماز میں اِدھر اُدھر دیکھنے کے احکام

دعوت اسلامی کے مکتبۃُ المدینہ کی496 صفحات کی کتاب، ’’نماز کے اَحکام‘‘ صَفْحَہ 252پر ہے:(نماز میں )نِگاہ آسمان کی طرف اُٹھانا (مکروہِ تحریمی ،ناجائز و گناہ ہے) (بہارِ شریعت ج ۱ ص ۶۲۶) اللّٰہ پاک کے محبوب صَلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم فرماتے ہیں : ’’کیا حال ہے اُن لوگوں کا جونماز میں آسمان کی طرف آنکھیں اُٹھا تے ہیں اِس سے بازرہیں یا اُن کی آنکھیں اُچک(یعنی چھین) لی جائیں گی۔‘‘ (بُخاری ج ۱ص ۲۶۵حدیث ۷۵۰) (نماز میں )اِدھراُدھرمُنہ پھیرکردیکھنا، (بھی مکروہِ تحریمی، ناجائز و گناہ ہے) چاہے پورا منہ پھرا یاتھوڑا۔ مُنہ پھیرے بغیرصِرف آنکھیں پھراکراِدھراُدھربے ضَرورت دیکھنا مکروہِ تنزیہی (ناپسندیدہ ) ہے اور نادِراً (یعنی کبھی کبھار) کسی غرضِ صحیح کے تحت ہو توحَرَج نہیں ۔(بہارِ شریعت ج۱ص۶۲۶ تسہیلاً)

اللہ مجھے دیکھ رہا ہے

حضرت سیِّدُنا امام ابوحامد محمدبن محمدبن محمد غزالی رَحْمَۃُ اللہِ علیہ فرماتے ہیں : جس طرح اِدھر اُدھر متوجہ ہونے سے سر اور آنکھ کو بچانا ضروری ہے، اسی طرح دل کو بھی بچانا ہے، جب دل غیر کی طرف متوجِّہ ہونے لگے تو اُسے یاد دلاؤ کہ اللّٰہ کریم باطِن(یعنی دلی کیفیات) سے باخبر ہے لہٰذا اپنے دل میں خشوع اختیار کیے رہو،اس کا فائدہ یہ ہوگا کہ ظاہری و باطِنی طور پر توجُّہ اِدھر اُدھر نہیں جائے گی کیو نکہ جب باطن میں خشوع ہوتا ہے تو اَعضا (یعنی جسمانی حصوں ) میں بھی خشوع پیدا ہوجاتا ہے۔ مصطفٰے جانِ رحمت، شمعِ بزمِ ہدایت صَلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ایک شخص کو دیکھا جو نماز میں اپنی داڑھی سے کھیل رہا تھا، فرمایا: ’’اگر اس کے دل میں خشوع ہوتا تو اس کے اَعضا میں بھی خشوع ہوتا۔‘‘ (نوادرالاصول ج ۱ص ۵۸۲)(احیاء العلوم ج ۱ص ۲۲۸)

نماز میں داڑھی سے کھیلنے کا مسئلہ

’’نماز کے اَحکام‘‘ صفحہ247 پر ہے: (نماز میں ) داڑھی، بدن یا لباس کے ساتھ کھیلنا۔ (مکروہ تحریمی، ناجائز و گناہ ہے) (عالمگیری ج ۱ص ۱۰۵)

کب کہاں نظر ہو(حکایت)

اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ علیہ ایک بار بعد نمازِظہرمسجد میں وظیفہ پڑھ رہے تھے کہ ایک صاحِب نے مسجد میں آکر نیّت باندھی،جب رُکوع کیا تو گردن اُٹھائے سجدہ گاہ کو دیکھتے رہے،جب نماز سے فارغ ہوئے تواعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ علیہ نے انہیں پاس بلا کر شرعی مسئلہ سمجھاتے ہوئے ارشاد فرمایا کہ بحالت قِیام نظر سجدہ گاہ پر اور بحالت رُکوع پاؤں کی انگلیوں پر اور بحالت تَسمیع (تَس۔مِیع یعنی رکوع سے اُٹھ کر قومہ میں سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہ کہتے وقت) سینے پر اور بحالت ِ سجودناک پر اور بحالت قعود(یعنی التَّحیات میں بیٹھنے کی حالت میں ) اپنی گود پر نظر رکھنا چاہیے، نیز سلام پھیرتے وقت کاتِبِین( یعنی اعمال لکھنے والے فرشتوں ) کو ملحوظ (یعنی دھیان میں ) رکھتے ہوئے اپنے شانوں (یعنی کندھوں ) پر نظر ہونی چاہیے۔ (حیاتِ اعلیٰ حضرت ج۱ص۳۰۳)
1 غیر مسلم 2 اے صحابہ 3 بخاری ج۲ص۵۲۲حدیث۳۶۷۳ 4 تاریخ اصبہان ج۱ص۴۶۷رقم۹۲۹ 5 ابن عساکر ج۴۴ص۲۲۲ 6 السراج المنیر شرح جامع الصغیر ج۳ص۸۶ 7 ابن عساکر ج۲۹ص۱۸۴ 8 ترمذی ج۵ ص۴۶۳حدیث۳۸۸۸ 9 الدعاء للطبرانی ص۵۸۱حدیث ۲۱۰۸ 10 ترمذی ج۵ص۴۶۴حدیث۳۸۹۲

کتاب کا موضوع

کتاب کا موضوع

Sirat-ul-Jinan

صراط الجنان

موبائل ایپلیکیشن

Marfatul Quran

معرفۃ القرآن

موبائل ایپلیکیشن

Faizan-e-Hadees

فیضانِ حدیث

موبائل ایپلیکیشن

Prayer Time

پریئر ٹائمز

موبائل ایپلیکیشن

Read and Listen

ریڈ اینڈ لسن

موبائل ایپلیکیشن

Islamic EBooks

اسلامک ای بک لائبریری

موبائل ایپلیکیشن

Naat Collection

نعت کلیکشن

موبائل ایپلیکیشن

Bahar-e-Shariyat

بہار شریعت

موبائل ایپلیکیشن