my page 61
دعوت اسلامی کی دینی خدمات دیگر ممالک میں بھی دیکھئے
ہسٹری

مخصوص سرچ

30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں

Faizan-e-Namaz (New) | فیضان نماز

book_icon
فیضان نماز
            

اَذان میں شیطان دُور کرنے کی تاثیر ہے

حکیمُ الْاُمَّت حضرتِ مفتی احمد یار خان رَحْمَۃُ اللہِ علیہ اِس حدیثِ پاک کے تحت لکھتے ہیں :یہاں شیطان کے بھاگنے کے ظاہری معنٰی ہی مراد ہیں اور اَذان میں دفعِ شیطان کی تاثیر ہے ،اسی لیے طاعون (Plague) پھیلنے پر اَذان کہلواتے ہیں کہ یہ وَبا جنات کے اثرسے ہے۔بچے کے کان میں اذان دیتے ہیں کہ اس کی پیدائش پر شیطان موجود ہوتا ہے جس کی مار سے بچہ روتا ہے۔ دفن کے بعد قبر کے سرہانے اذان دی جاتی ہے کیونکہ وہ میت کے اِمتحان اور شیطان کے بہکانے کا وقت ہے،اس (یعنی اذان)کی برکت سے شیطان بھاگے گا،نیز مِیِّت کے دل کوسُکون ہو گا،نئے گھر میں دل لگ جائے گا، نَکِیْرَیْن (یعنی منکر نکیر)کے سوالات کے جوابات یاد آجائیں گے۔(مراٰۃ المناجیح ج۱ص۴۰۹) (قبر پر اذان دینے کے متعلق تفصیلی معلومات کیلئے ’’فتاویٰ رضویہ‘‘ (مُخَرَّجہ ) جلد5 میں موجود رسالے ’’اِیْذَانُ الْاَجْرِ فِیْٓ اَذَانِ الْقَبْرِ ‘ ‘ کا مطالعہ کیجئے )

نماز میں بھولی ہوئی باتیں یاد آ جاتی ہیں

مفتی احمد یار خان صاحب آگے چل کر مزید فرماتے ہیں : تجربہ ہے کہ نمازمیں وہ باتیں یادآتی ہیں جو نمازکے باہر یادنہیں آتیں ۔ اس سے معلوم ہوا کہ اللّٰہ پاک نے شیطان کو انسانوں کے دِلوں پرتصرف کرنے کی قدرت دی ہے انسانوں کی آزمائش کے لئے، کتنی ہی کوشش کی جائے مگر ان وسوسوں سے کلی(یعنی مکمل طور پر) نجات نہیں ملتی۔ چاہیے کہ وسوسوں کی پروا نہ کرے، نماز پڑھتا رہے،مکھیوں کی وجہ سے کھانا نہ چھوڑے۔ ( مراٰۃ المناجیح ج۱ص۴۱۰)

شیطان نے خزانے کا پتا بتا دیا! (حکایت)

ایک شخص مال دفن کرکے بھول گیااور حضرتِ سیِّدُنا امامِ اعظم ابو حنیفہ رَحْمَۃُ اللہِ علیہ کی خدمتِ بابرکت میں حاضر ہوا، آپ نے فرمایا: را ت بھر نفل نماز پڑھو، تمہیں یا د آجائے گا، اس شخص نے نماز پڑھنا شروع کی ابھی چند رکعات ہی پڑھی تھیں کہ اسے یاد آگیا (تو اس نے نفل نماز ختم کر دی) پھر امامِ اعظم رَحْمَۃُ اللہِ علیہ کی خدمت میں حاضر ہو کر یہ واقعہ بیان کیا۔ آپ نے فرمایا:مجھے معلوم تھا کہ شیطان تجھے رات بھر نماز نہ پڑھنے دے گا اور تجھے تیرا مال یاد دلا دے گا تاکہ تو نماز چھوڑ دے۔(الخیرات الحسان ص ۷۱ ملخصاً ) اے عاشقانِ رسول!اِس حکایت سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ امامِ اعظم ابو حنیفہ رَحْمَۃُ اللہِ علیہ کے حکم کے مطابق اُس شخص نے رضائے الٰہی کے لئے خشوع و خضوع کے ساتھ نفل پڑھے تھے اور اُس کا کام بن گیا ۔ یہ یاد رکھئے! جب کبھی کسی دُنیوی کام کیلئے وِرد ووظیفہ کریں اُس میں ثواب کی نیت بھی کرنی چاہئے، مثَلاً روزی میں بَرَکت ، بیماری سے شفا، قرض کی ادائیگی، اولاد ہونے یا رشتہ ملنے وغیرہ کیلئے دعوتِ اسلامی کے مدنی قافلے میں سفر کریں یا کوئی وِرد و وظیفہ کریں تو اللّٰہ پاک کی رضا پانے کی نیت ضرور کریں اللّٰہ کریم چاہے تو کام بھی بن جائے گا۔ اسی طرح صلوٰۃُ الحاجت وغیرہ کی ادائیگی بھی ثواب کی نیّت سے کرنی چاہئے۔

رَکعَتوں کی گنتی بھول جائے تو کیا کرے؟

’’بہارشریعت‘‘ میں ہے: *جس کو شمارِ رکعت میں شک ہو، مثلاً تین ہوئیں یا چار اوربلوغ (یعنی بالغ ہونے)کے بعد یہ پہلا واقِعہ ہے تو سلام پھیر کر یا کوئی عمل منافی نماز(یعنی خلافِ نماز) کر کے توڑ دے یا غالِب گمان کے بموجب (یعنی مطابق)پڑھ لے مگر بہر صورت اس نماز کو(نئے) سرے سے پڑھے۔ محض توڑنے کی نیّت کافی نہیں ( یعنی نماز توڑنے کا عمل کرنا ہو گا)اور اگر یہ شک پہلی بار نہیں بلکہ پیشتر (یعنی اِس سے پہلے )بھی ہو چکا ہے تو اگر غالِب گمان کسی طرف ہو تو اُس پر عمل کرے ورنہ کم کی جانب کو اختیار کرے یعنی تین اور چار میں شک ہو تو تین قرار دے، دو اور تین میں شک ہو تو دو، وَعَلٰی ھٰذَا الْقِیَاس (یعنی اور اِسی طرح) اور تیسری چوتھی دونوں میں قعدہ کرے کہ تیسری رکعت کا چوتھی ہونا مُحْتَمَل (یعنی تیسری کے چوتھی ہونے کا امکان ) ہے اور چوتھی میں قعدے کے بعد سجدۂ سہو کر کے سلام پھیرے اور گمانِ غالب کی صورت میں سجدۂ سہو نہیں مگر جبکہ سوچنے میں بقدر ایک رُکن(یعنی تین بار سُبْحٰنَ اللہ کہنے کی مقدار) کے وقفہ کیا ہو تو سجدۂ سہو واجب ہوگیا*نماز پوری کرنے کے بعد شک ہوا تو اس کا کچھ اعتِبار نہیں اور اگر نماز کے بعد یقین ہے کہ کوئی فرض رَہ گیا مگر اس میں شک ہے کہ وہ کیا ہے تو پھر سے پڑھنا فرض ہے۔ (بہار شریعت ج۱ص۷۱۸) صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب صلَّی اللہُ علٰی محمَّد

وہ انٹر نیٹ کا غلط استعمال کیا کرتے تھے

پیارے پیارے اسلامی بھائیو! وضو ،غسل اور نماز کے مسائل سیکھنے کا جذبہ پانے ،اپنے اندر خوفِ خدا بڑھانے، گناہوں سے پیچھا چھڑانے اور خود کو جنت کے راستے پر چلانے کاذہن بنانے کیلئے عاشقانِ رسول کی مدنی تحریک، ’’دعوتِ اسلامی‘‘ کے مَدَنی ماحول سے وابَستہ رہئے۔ ترغیب کیلئے ایک مَدَنی بہار سنئے: چنانچِہ کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن کے مقیم اسلامی بھائی نے رات دن گناہوں کا بازار گرم کررکھا تھا، اسنوکر، ڈبو، کرکٹ وغیرہ میں جوا کھیلتے، برے دوستوں کے ساتھ مل کر فلمیں ڈرامے دیکھتے اور ذاتی کمپیوٹر پر شرم ناک فلمیں دیکھا کرتے تھے۔ وقت ِ بیان سے کم و بیش چار یاپانچ سال پہلے کی بات ہے کہ ایک بار انٹرنیٹ استعمال کررہے تھے اور مختلف ویب سائیٹس کھول رہے تھے کہ اچانک ہی ایک بیان آن لائن ہوا۔ وہ آگے بڑھنا ہی چاہتے تھے کہ بیان کرنے والے کے انداز نے ان کے ہاتھ روک دئیے، وہ بیان سننے لگ گئے ، مُبلّغ خوفِ خدا دلارہے تھے۔ دورانِ بیان یہ بھی اپنے گناہوں کو یاد کرکے نادم ہونے لگے، وہ یہ بیان سن کرمُتَاَثِّر ہوئے۔ مزید معلومات کیں توپتہ چلا کہ یہ بیان دعوتِ اسلامی کے سنتوں بھرے اجتماع میں صحرائے مدینہ نزد ٹول پلازہ کراچی میں ہورہا تھا ۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ اسی اجتماع میں غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ علیہ کا مرید بننے کے بعد گناہوں سے حفاظت کے لیے دعوتِ اسلامی کے مدَنی ماحول سے وابستہ ہوگئے، یوں انہیں توبہ کی سعادت مل گئی ۔اس کے علاوہ بھی انہوں نے دعوتِ اسلامی کی برکتیں دیکھی ہیں مثلاً ایک مرتبہ انہوں نے خواب میں دیکھا کہ مسجد نبوی شریف میں مدرسۃالمدینہ (بالغان) لگاہواہے اوراسلامی بھائی قراٰنِ کریم پڑھ رہے ہیں ۔ ایک مرتبہ دیکھا کہ مسجد نبوی میں دعوتِ اسلامی کا ہفتہ وارسنّتوں بھرا اجتماع ہورہا ہے اور ایک مبلغِ دعوتِ اسلامی بیان فرمارہے ہیں ۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ علاقائی سطح پر مَدَنی اِنعامات کی ذمّہ داری بھی ملی اور کم و بیش گیارہ ماہ سے استقامت کے ساتھ ہر ماہ مَدَنی قافلے میں سفر کی سعادت بھی نصیب ہوئی۔ تِرا شکر مولا دیا مَدنی ماحول نہ چھوٹے کبھی بھی خدا مَدنی ماحول (وسائلِ بخشش (مُرمَّم) ص۶۴۷) صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب صلَّی اللہُ علٰی محمَّد

دنیا سے جانے والے کی طرح نماز پڑھے

فرمانِ مصطَفٰے صَلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم :جب تم میں سے کوئی نماز پڑھے تو رُخصت ہونے والے شخص کی طرح یہ گمان رکھ کر نماز پڑھے کہ اب کبھی دوبارہ نماز نہیں پڑھ سکے گا۔ (جامعِ صغیر ص ۵۰حدیث ۷۱۶)

نَماز کے وَقت اپنی ہر شے کو الوداع کہہ دو!

حضرت سیِّدُنا امام محمدبن محمدبن محمد غزالی رَحْمَۃُ اللہِ علیہ اِس حدیث پاک کے تحت فرماتے ہیں :یعنی اُس شخص کی طرح نماز پڑھو جو اپنے نفس کو رُخصت کرتاہوا، اپنی خواہشات سے کوچ کرتا ہوا اور اپنی زندگی کو اَلوداع کہتا ہوا اپنے مولیٰ کی طرف جا رہا ہو۔ (احیاء العلوم ج ۱ص ۲۰۵) حضرت سیِّدُنا بَکْر بن عبدُاللّٰہ مُزَنی رَحْمَۃُ اللہِ علیہ فرماتے ہیں :اگر تم یہ چاہتے ہو کہ تمہاری نماز تمہیں نفع پہنچائے، تو(نماز شروع کرنے سے قبل) یہ کہو: شاید میں اس نماز کے بعد دوبارہ نماز نہیں پڑھ سکوں گا۔(قصر الامل مع موسوعہ لامام ابن ابی دنیا ج ۳ ص ۳۲۸ رقم ۱۰۴)

یہ میری زندگی کی آخِری نماز ہے

نماز کے وقت موت کی یاد کی جائے اور یہ ذہن بنایا جائے کہ یہ میری زندگی کی آخری نماز ہے۔فرمانِ مصطَفٰے صَلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ہے:’’اپنی نماز میں موت کو یاد کروکیونکہ جب کوئی شخص اپنی نماز میں موت کو یاد کرے گاتووہ ضرور عمدہ اَندازمیں نماز پڑھے گااور اُس شخص کی طرح نماز پڑھو جسے اُمیدنہ ہو کہ وہ دوسری نماز ادا کر سکے گا۔‘‘ (کنز العمال ج ۷ ص ۲۱۲ حدیث ۲۰۰۷۵)

موت کے بارے میں 6فرامین مصطَفٰے صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

پیارے پیارے اسلامی بھائیو! یقینا ہر نمازی کی کوئی نہ کوئی نماز تو آخری نماز ہو گی ہی، لہٰذا ہر نماز میں موت یاد آ جائے تو نہایت سعادت کی بات ہے۔ یوں بھی موت کی یاد کی احادیث ِ مبارکہ میں ترغیب دلائی گئی ہے، اِس سلسلے میں 6فرامینِ مصطَفٰے سنئے : {۱} لذتوں کو ختم کرنے والی کو زیادہ یاد کرو۔ (ابن ماجہ ج ۴ ص ۴۹۵ حدیث ۴۲۵۸) یعنی موت کو یاد کرکے لذتوں کوبد مزہ کردوتاکہ ان کی طرف طبیعت مائل نہ ہو اور تم یکسوئی کے ساتھ اللّٰہ پاک کی طرف متوجِّہ ہوجاؤ۔(احیاء العلوم (اردو )ج ۵ص ۴۷۷)

اگر جانور موت کے بارے میں جان لیتا تو.......

اگر جانور موت کے بارے میں وہ کچھ جان لیتے جو انسان جانتے ہیں توتمہیں کھانے کیلئے کوئی موٹا جانور نہ مل پاتا۔(شعب الایمان ج ۷ ص ۳۵۳ حدیث ۱۰۵۵۷)

کتاب کا موضوع

کتاب کا موضوع

Sirat-ul-Jinan

صراط الجنان

موبائل ایپلیکیشن

Marfatul Quran

معرفۃ القرآن

موبائل ایپلیکیشن

Faizan-e-Hadees

فیضانِ حدیث

موبائل ایپلیکیشن

Prayer Time

پریئر ٹائمز

موبائل ایپلیکیشن

Read and Listen

ریڈ اینڈ لسن

موبائل ایپلیکیشن

Islamic EBooks

اسلامک ای بک لائبریری

موبائل ایپلیکیشن

Naat Collection

نعت کلیکشن

موبائل ایپلیکیشن

Bahar-e-Shariyat

بہار شریعت

موبائل ایپلیکیشن