30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
کی زوجہ پاک ہیں، جب تم ان کا جنازہ اُٹھاؤ تو نہ زور سے ہِلاؤ نہ جھٹکے دو، ان پر بہت نرمی کرو۔ ([1])
سُبْحٰنَ اللہِ عَزَّ وَجَلَّ...! اس سے صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کے عشق رسول کا پتا چلتا ہے کہ ان حضراتِ قدسیہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنۡہُم کے قُلُوب واَذْہَان میں پیارے آقا صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی الفت ومحبت اس قدر پختہ تھی کہ آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی نسبت کا بھی اِحْتِرَام کرتے تھے۔ یاد رکھئے! شمع رسالت کے ان حقیقی پروانوں حضراتِ صحابۂ کرام و صحابیات رِضْوَانُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن کا طریقہ ہمارے لئے بہترین راہ عمل ہے اور یہ ہمیں پیارے آقا صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی ہر ہر نسبت کا اَدَب واِحْتِرَام بجا لانے کی تلقین کرتا ہے۔
عَظِیْم صحابِیِ رسول حضرتِ سیِّدُنا عبد الله بن عبّاس رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنۡہُمَا نے آپ کی نمازِ جنازہ پڑھائی اور پھر قبر میں بھی اُترے۔ ([2])
احادیث کی رائج کُتُب میں آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنۡہَا سے مروی احادیث کی کُل تعداد 76ہے جن میں سے سات۷ مُتَّفَقٌ عَلَیْه (یعنی بخاری ومسلم دونوں میں) ہیں۔ ([3])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
پیاری پیاری اسلامی بہنو! سرکارِ اقدس صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی اِن پاک اَزواج رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنۡہُنَّ کی سیرت ہمارے لئے زندگی گزارنے کا بہترین نمونہ ہے، ہمیں پیارے آقا صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی ان پاک و طیب ازواج رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنۡہُنَّ کی سیرت کے مطابق اپنے طرزِ حیات کو ڈھالنا چاہئے تا کہ دنیا وآخرت میں فلاح وکامرانی سے ہم کنار ہوں اور روزِ قیامت جب میدانِ حشر میں حاضِر ہوں تو ربّ تَبَارَکَ وَتَعَالٰی کی رحمت کے سائے تلے ہوں۔ آئیے! اپنی زندگی کو سیرتِ اَسْلاف کے سانچے میں ڈھالنے کے لئے دعوتِ اِسْلامی کے مہکے مہکے مَدَنی ماحول سے منسلک ہو جائیے کیونکہ اس مَدَنی ماحول کی برکت سے بےشُمار اِسْلامی بھائیوں اور اِسْلامی بہنوں کی زندگیوں میں مَدَنی انقلاب برپا ہو گیا اور فلموں ڈراموں، گانے باجوں اور فیشن کے رسیا لاکھوں افراد مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی سنّتوں کے دیوانے بن گئے ہیں۔ آئیے! ایک ایسی ہی اِسْلامی بہن کی مَدَنی بہار ملاحظہ کیجئے:
باب المدینہ (کراچی) میں رہائش پذیر ایک اِسْلامی بہن کے بیان کا خُلاصہ ہے کہ دعوتِ اِسْلامی کے مشکبار مَدَنی ما حول سے وابستگی سے قبل ہمارے گھر والے بدعملی کا شِکار تھے، گھر میں ہر وَقْت فلموں ڈراموں اور گانے باجوں کی آوازیں گونجتی رہتیں، سبھی گھر والے اپنی قبر کے امتحان کو بُھلائے غفلت کی چادر تانے اپنے انمول ہیرے ٹی وی دیکھتے ہوئے ضائع کر دیتے تھے۔ یہی وجہ تھی کہ گھر میں بےسُکُونی اور وحشت کی فضا قائم رہتی، گھر کی خواتین بی بی فاطمۃ الزہرا رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنۡہَا کی اداؤں کو اپنا کر اپنی قبر وآخرت کو سنوارنے کے بجائے فلمی بےحیا اداکاراؤں کی بےہودہ حرکات و سکنات کے چنگل میں پھنسی ہوئی تھیں۔ گھر کا ہر فرد فیشن کی دنیا میں سرگرداں تھا ، کوئی ایک بھی ایسا نہ تھا جو بارگاہِ الٰہی میں سربسجود ہونے کی سَعَادت پاتا ہو، نمازوں کی ادائیگی کا دُور دُور تک ذہن نہ تھا، روزانہ اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے گھر سے مُنَادِی فلاح و کامیابی کی دعوت دیتا مگر ہمارے کان تو گانے باجے کے اس قدر عادی ہو چکے تھے کہ ان نورانی صداؤں کا کوئی اثر نہ ہوتا۔ الغرض سارا گھر گناہوں کی نُحُوست میں ڈوب چکا تھا۔ اللہ عَزَّ وَجَلَّ دعوتِ اِسْلامی کو ترقی و عُرُوج عطا فرمائے جو اس پُر فِتَن دَور میں لوگوں کو گناہوں کی دلدل سے نکالنے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے، خوش قسمتی سے ایک دن دعوتِ اِسْلامی کے مشکبار مَدَنی ماحول سے وابستہ ایک باپَردہ اِسْلامی بہن نے ہمارے گھر کے دروازے پر دستک دی، انہوں نے دِل موہ لینے والے انداز میں سلام کرتے ہوئے اندر آنے کی اجازت طلب کی، اجازت ملنے پر وہ گھر میں داخِل ہوئیں اور گھر کی تمام خواتین کو قریب آنے کی اور نیکی کی دعوت سننے کی دعوت پیش کی۔ اُن کی پُر اثر زبان سے فکرِ آخرت کی باتیں سن کر دِل میں ایک ہلچل سی مچ گئی، اُنہوں نے دعوتِ اِسْلامی کے تحت ہونے والے اِسْلامی بہنوں کے سنّتوں بھرے اجتماع میں شریک ہو کر عِلْمِ دِین کی بَرَکَتیں سمیٹنے کا ذہن دیا، ان کی پُرخُلُوص دعوت کی بَرَکَت یوں ظاہِر ہوئی کہ ہم بہت جلد ہی سنّتوں بھرے اجتماع میں جانے لگیں ، اجتماع میں ہونے والے پُرسَوز بیانات اور رِقّت انگیز دُعاؤں نے دِل پر چھائے ” غفلت “ کے پردے چاک کر دئیے، جس کے سبب گناہوں سے نفرت اور نیکیوں سے محبت ہو گئی، فلمیں ڈرامے، گانے باجے دیکھنے سننے سے سبھی نے توبہ کرلی، نمازوں کی پابندی شروع کر دی اور بےپردگی کو چھوڑ کر شرعی پردہ کرنے لگیں، گھر میں سکون کی فضا قائم ہو گئی، ہمارا سارا گھرانا سنّت کا گہوارہ بن گیا، گھر کا ہر ایک فرد قبر وآخرت کی تیاری میں مصروف ہو گیا۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ عَزَّ وَجَلَّ! تادمِ تحریر سب گھر والے دعوتِ اِسْلامی سے بےپناہ محبت کرتے اور مَدَنی کاموں کی ترقی وعروج کے لیے اپنی خدمات سر انجام دیتے ہیں۔ میرا چھوٹا بھائی مدرسۃ المدینہ میں حفظ کی سَعَادت پا رہا ہے۔ یہ سب فیضان دعوتِ اِسْلامی ہے۔ اللہ عَزَّ وَجَلَّ امیرِ اہلسنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کی غُلامی پر استقامت اور دعوتِ اِسْلامی کے مشکبار مَدَنی ماحول میں رہ کر خوب خوب نیکیاں کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ ([4])
٭…٭…٭…٭…٭…٭
فرمانِ مصطفےٰ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم: زیادہ نہ ہنسا کرو کیونکہ زیادہ ہنسنا دل کو مُردہ کر دیتا ہے۔ [سنن ابن ماجه، كتاب الزهد، باب الحزن والبكاء، ص۶۸۱، الحديث: ۴۱۹۳]
٭…٭…٭…٭…٭…٭
فرمانِ مصطفٰےصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
اللہ عَزَّ وَجَلَّ سے اس عِلْم کا سوال کرو جو فائدہ پہنچائے اور اس عِلْم سے پناہ مانگو جو فائدہ نہ پہنچائے۔ [سنن ابن ماجة، كتاب الدعاء، باب ما تعوذ منه...الخ، ص۶۱۶، الحديث: ۳۸۴۳]