30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
والدِ گرامی کا تعارف
آپ رحمۃُ اللہ علیہ کے والدِگرامی شیخ المشائخ، شبیہِ غوث الاعظم پیر سید علی حسین اشرفی تھے۔ آپ 22ربیع الآخر1266ھ مطابق 7مارچ 1850ء کو کچھوچھہ مقدسہ میں بروزپیر صبح صادق کے وقت حضرت حاجی سید سعادت علی کچھوچھوی کے گھرپیداہوئے، چودھویں صدی ہجری کے شیخ طریقت،خانقاہ سرکارکلاں کچھوچھہ شریف کے سجادہ نشین اور مؤثر ترین شخصیت کے مالک تھے۔آپ علم وعمل کے پیکر،بہترین واعظ،حسن ظاہری وباطنی کے جامع، باکرامت ولی کامل اورمجددسلسلہ اشرفیہ تھے، اپنے بڑے بھائی اشرف الاولیاء پیرسید اشرف حسین اشرفی سے بیعت ہوئے اورمجاہدات کے بعد سلسلہ چشتیہ نظامیہ اشرفیہ اور سلسلہ قادریہ جلالیہ اشرفیہ سمیت کئی سلاسل کی اجازت سے مشرف ہوئے۔
آپ رحمۃُ اللہ علیہ کے مریدوں کی تعداد تقریباً 23 لاکھ اور خلفا کی تعداد 1350بتائی جاتی ہے۔(1)
علمائے اہلِ سنت کی ایک تعداد آپ سے مستفیض ہوئی۔خدماتِ دین وملت میں مصروف رہنے والی اس مرجع علماومشائخ ہستی نے 11رجب1355ھ مطابق 27 ستمبر 1936ء کی رات ایک بج کر بیس منٹ پر بلند آواز سے کلمہ طیبہ پڑھ کر وصال فرمایا۔ نماز جنازہ آپ کے پوتے اور جانشین، مخدوم المشائخ مولانا مختار اشرف کچھوچھوی نے پڑھائی۔ نمازِ جنازہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔آپ کی تدفین اپنی تعمیر کردہ خانقاہ میں اپنے صاحبزادے سلطان الواعظین،عالم ربانی حضرت علامہ سید احمد اشرف کچھوچھوی رحمۃُ اللہ
1 فیضان حضور اشرفی،ص 32
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع