30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
کی خوشنودی کیلئے نیک اعمال میں مشغول ہوجانا چاہیے ۔
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللہ علٰی مُحمَّد
(3)عالم ربانی نے جوکہاوہ ہوگیا
مولانا آل حسن سنبھلی فرماتےہیں کہ میں کالج میں پڑھتا تھا اور انٹرمیڈیٹ کر چکا تھا، میری عمر تقریباً 16 یا 17 سال تھی۔ ایک مرتبہ مفتی محمد اجمل اجملی نے فرمایا کہ آلِ حسن! جامعہ نعیمیہ مرادآباد میں دستار بندی کا جلسہ ہے اور حضرت صدرالافاضل مولانا سید نعیم الدین مراد آبادی رحمۃُ اللہ علیہ کی دعوت پر مولانا سید احمد اشرف تشریف لا رہے ہیں۔ تم بھی جلسہ میں شرکت کے لیے ہمارے ساتھ چلو۔ میں ان کے کہنے پر ان کے ساتھ مرادآباد آیا اور جلسہ میں شریک ہوا۔ اس موقع پر مجھے حضرت مولانا سید احمد اشرف رحمۃُ اللہ علیہ کی خدمت میں بیٹھنے کا شرف حاصل ہوا۔ حضرت نے مجھے دین کا علم حاصل کرنے کی ترغیب دی۔ میں نے عرض کیا: حضور! طبیعت ہچکچا رہی ہے، ڈر ہے کہ کہیں میں نے پڑھائی شروع کی اور درمیان ہی میں تحصیلِ علم کا سلسلہ منقطع ہو گیا تو میں ناقص و نامکمل رہ جاؤں تو پھر نہ اِدھر کا رہوں گا نہ اُدھر کا۔آپ نے ارشاد فرمایا: تم شروع کرو، ا ن شاء اللہ مکمل عالم بن جاؤ گے۔ چنانچہ میں نے علمِ دین کی تحصیل شروع کی اور ا للہ کے فضل سے بڑی کامیابی کے ساتھ درجہٴ تکمیل تک پہنچ گیا۔ اسی موقع پر میں نے حضرت عالم ربانی سے بیعت بھی کرلی۔ بعد میں ان کے والدگرامی اعلیٰ حضرت اشرفی میاں رحمۃُ اللہ علیہ نے مجھے خلافت سے نوازا۔(1)
1 سیرت اشرفی،ص 128
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع