30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
بَنُونُفاثہ نے موقع غنیمت جانتے ہوئے کفارِ قریش کے ساتھ مل کر بنوخزاعہ پر اچانک حملہ کر دیا۔ (1)یہ واضح طور پر صلح حُدیبیہ کے مُعاہدے کی خلاف ورزی تھی جس میں بنوخزاعہ کو کافی جانی نقصان اُٹھانا پڑا۔اِس واقعے کی خبر جب رسولِ کریم صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کوپہنچی تو آپ نے قریش کی طرف پیغام بھیجا کہ تین شرطوں میں سے کوئی ایک شرط قبول کر لیں:
(1)خزاعہ کے مقتولین کا خون بہا (یعنی ان کے قتل کا بدلہ)دیں ۔
(2)بنو نفاثہ کی حمایت سے دَست بَردار ہو جائیں ۔
(3)یا پھر اِعلان کر دیں کہ حُدیبیہ کا مُعاہدہ ٹوٹ گیا۔قرطہ بن عمرنے قریش کا نمائندہ بن کر کہا کہ ہمیں صرف تیسری شرط منظور ہے۔ (2)
10 ہزار کا لشکر مکے کی طرف روانہ
10رَمَضانُ المبارک 8سن ہجری کو رسولِ کریم صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم 10 ہزار کا لشکر لے کر مکے کی طرف روانہ ہو گئے۔ مکہ شریف پہنچ کر آپ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے یہ رَحمت بھرا فرمان جاری کیا کہ جو شخص ہتھیار ڈال دے گا اس کے لئے امان ہے،جو شخص اپنا دَروازہ بند کر لے گا اس کے لئے امان ہے، جو مسجدِ حرام میں داخل ہو جائے گا اس کے لئے امان ہے۔ مزید فرمایا کہ جوشخص ابوسفیان کے گھر میں داخل ہو جائے اس کے لئے بھی امان ہے۔ (3)
کعبہ مقدّسَہ کو بُتوں سے پاک فرمایا
اے عاشقانِ رسول!اِس کے بعد رسولِ کریم صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے کعبۂ مُقَدّسَہ کو بُتوں سے پاک فرما کر کعبہ شریف کے اندر نفل ادا فرمائے اور باہر تشریف لا کر خطبہ اِرشاد
1……مدارج النبوت، 2/281۔
2 ……شرح الزرقانی علی المواھب ،3/384 بتغیر قلیل ۔
3 ……معرفۃ السنن للبیہقی، 13 /295، حدیث:18241 دار الوعی ، القاھرہ ۔
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع