مدنی پھول:
دعوت اسلامی کی دینی خدمات دیگر ممالک میں بھی دیکھئے
ہسٹری

مخصوص سرچ

30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں

Deen o Dunya Ki Anokhi Baatein (Jild 1) | دین و دنیا کی انوکھی باتیں (جلداول)

book_icon
دین و دنیا کی انوکھی باتیں (جلداول)

مشرک سے مدد نہ لی:

          جب  حضور نبی رحمت، شفیْعِ امت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم بدر کے لئے نکلے تو مقامِ حَرّہ کے قریب مشرکین میں سے ایک شخص ملا اور اس نے کہا:  میں چاہتا ہوں کہ آپ کے ساتھ چلوں اور آپ کی طرف سے لڑوں ۔ آپ نے ارشاد فرمایا:  کیا تم اللہ عَزَّ  وَجَلَّ اور اس کے رسول پر ایمان لاتے ہو؟  کہا:  نہیں ۔ آپ نےارشاد فرمایا:  واپس چلا جا میں مشرک سے ہرگز مدد نہ لوں گا۔ پھر وہ شخص مقام شجرہ کے پاس ملا اور کہا:  میں حاضر ہوا ہوں  کہ آپ کے ساتھ چلوں اورآپ کی طرف سے لڑوں ۔ارشاد فرمایا:  کیا تم اللہ عَزَّ  وَجَلَّ اور اس کے رسول پر ایمان لاتے ہو؟  اس شخص نےکہا:  نہیں ۔ارشاد فرمایا:  واپس چلا جامیں مشرک سے ہرگز مدد نہ لوں گا۔ پھر وہ شخص مقام بیداء کے پیچھے ملا اوروہی بات کہی تو  آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نےپھرارشادفرمایا:  کیا تم اللہ عَزَّ  وَجَلَّ اور اس کے رسول پر ایمان لاتے ہو؟  اس شخص نے کہا: جی ہاں ۔آپ نے اسے بھی ساتھ لے لیا ([1])  اور اس کے سبب مسلمان خوش ہوئے کہ وہ مسلمانوں کے لئے قوت اور ہمت کا باعث بنا تھا۔

          یہ اس بات کی اصل  ہے کہ کافر سے مدد نہیں لی جائے گی کیونکہ کفار حضور نبی کریم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکے مقابلے میں آئے اور اِن کفار کا خون بہایا گیاتو اب کیسے ان کو مسلمانوں پر والی بنایا جاسکتا ہے؟

          حضرت سیِّدُناعمر بن عبدالعزیز عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْعَزِیْز نے اپنے گورنروں کو یہ لکھا : تم اہل علم  کے علاوہ کسی کو حکومتی عہدے پر فائز نہ کرنا۔ گورنروں  نے جواب دیا:  ہم نے اہل علم میں خیانت دیکھی ہے۔ آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے انہیں جواب دیا:  اگر اہل علم  میں بھلائی نہیں ہے تو پھر دوسروں میں تو بدرجہ اولیٰ بھلائی نہیں ہوگی ۔

شوافع کے نزدیک ذمیوں کے احکام:

          علمائے شوافع نے فرمایا:  یہود و نصارٰی پرلازم ہے کہ وہ مسلمانوں سے لباس میں فرق رکھیں اور ٹوپی پہنیں تو سرخ رنگ میں رنگی ہوئی پہنیں جو مسلمانوں کی ٹوپی سے الگ ہو  اوراپنی کمر پر زُنَّار باندھیں ۔ گلوں میں پیتل یا سیسہ کی نشانی ہو یا گھنٹی ہو اور اس کے ساتھ ہی حمام میں داخل ہوں ۔ عمامہ باندھیں نہ عمدہ شال اوڑھیں ۔ عورتیں بھی ازار بند کے نیچے زُنَّار باندھیں اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ ازار بند کے اوپر باندھیں اور یہی زیادہ بہتر ہے اور ان کے گلوں میں بھی نشانی ہو اوراس کےساتھ ہی حمام میں داخل ہوں اور ان کا ایک موزہ سیاہ اور دوسرا سفید ہو۔ یہود ونصاریٰ  گھوڑے،  خچر اور گدھےپر پالان پر سوار نہ ہوں اور  نہ ہی زین پر بیٹھیں اور مجلسوں کی صدارت بھی نہ کریں ۔انہیں سلام میں پہل نہ کی جائے بلکہ راستے میں ہوں تو انہیں تنگ راستے کی طرف مجبور کیا جائے اور مسلمانوں کی عمارتوں سے اونچی عمارت بنانے سےانہیں منع کیا جائے۔ ان کے ساتھ مساوات جائز ہے اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ مُساوات جائز نہیں ہے۔ اگر ذمی کسی بلند گھر کے مالک ہو جائیں تو اسے برقراررکھیں گے۔ منکرات کا اظہار کرنے سے ان کو منع کریں جیساکہ شراب پینا،  خنزیر کا گوشت کھانا،  ناقوس بجانا اور بلندآوازسےانجیل اورتورات پڑھنا۔حجازمیں داخل ہونےسےانہیں منع کیاجائےگا اور حجاز میں مکہ،  مدینہ اور یمامہ شامل ہیں ۔ اگر وہ جزیہ دینے سے منع کرکےسابقہ روش اختیارکرلیں تو ان کا عہد ٹوٹ جائے گا۔ اگر کسی ذمی نے مسلم عورت کے ساتھ زنا کیا یا کسی مسلم عورت کے ساتھ نکاح کیا یا کفار کے لئے جاسوسی کی یا مسلمانوں کی پوشیدہ جگہوں پر کفار کی راہنمائی کی یا مسلمانوں کے دین میں فتنہ ڈالا یا مسلمان کو قتل کیا یا مسلمان کے ساتھ لوٹ مار کی تو اس کا ذمہ ختم ہوجائے گا۔

جزیہ[2] کی مقدار:

          جزیہ کی مقدار کے بارے میں علما کے مابین اختلاف ہے۔بعض علما کہتے ہیں کہ کمی اور زیادتی میں اس کی مقدار وہی ہو گی جو امیرالمؤمنین حضرت سیِّدُنا عمر فاروق رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ نے  حضرت سیِّدُنا عثمان بن حنیف رَضِیَ اللہُ عَنْہکوکوفہ میں لکھ کربھیجی تھی کہ مال دارسے48، متوسط سے24اورغریب سے12درہم لئے جائیں گے۔ اس وقت اکابرصحابَۂ کرامعَلَیْہِمُ الرِّضْوَانبھی موجود تھےاور کسی نے بھی اس مسئلے میں حضرت سیِّدُنا عمرفاروق رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہسےاختلاف نہیں کیا۔سونےکےاعتبارسے12دینار ہیں اوریہی حضرت سیِّدُناامام اعظم ابوحنیفہ اورحضرت سیِّدُنا امام احمد بن حنبل عَلَیْہِمَا الرَّحْمَہ کا مذہب ہے اور حضرت سیِّدُنا امام شافعیعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِی کا بھی ایک قول یہی ہے۔ حاکم کاامیرالمؤمنین حضرت سیِّدُناعمررَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہکےمقررکردہ جزیہ سے زیادہ وصول کرنا بھی جائز ہے لیکن اس سے کم کرنا جائز نہیں ۔عورتوں ،  غلاموں ،  بچوں اور مجنونوں پر جزیہ نہیں ہے ([3]) ۔

نصاریٰ کے عبادت خانوں کا حکم:

          نصاریٰ کے عبادت خانوں کے متعلق امیرالمؤمنین حضرت سیِّدُناعمر فاروقرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ نے حکم دیا کہ دارالاسلام ہونے کے بعدجو گرجے تعمیر ہوں انہیں مسمار کردیا جائے اور نئے گرجوں کی تعمیر کی اجازت نہ دی جائے اور یہ بھی حکم دیاکہ کنیسہ سے باہر اپنی نشانیاں ظاہر نہیں کریں گے اور نہ صلیب بلند کریں گے۔

          حضرت سیِّدُنا عروہ بن محمد رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے صنعاء میں گرجے کو منہدم کردیا تھا اور یہ جو بیان ہوا اس پر تمام علمائے اسلام کا اتفاق ہے ۔ اس معاملے میں امیرالمؤمنین حضرت سیِّدُنا عمر بن عبدالعزیز عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْعَزِیْز بہت سخت تھے اور انہوں نے حکم دیاکہ مسلمانوں کے علاقوں میں کوئی بھی گرجا اور نصاریٰ کا عبادت خانہ نہیں چھوڑا جائے گا خواہ وہ نیا ہو یا پرانا۔

                             وَاللهُ اَعْلَمُ بِالصَّوَابِ وَاِلَيْهِ الْمَرْجِعُ وَالْمَاٰبُ وَحَسْبُنَا اللهُ وَنِعْمَ الْوَكِيْلُ وَصَلَّي اللهُ عَلٰی سَيِّدِنَامُحَمَّدٍ وَّعَلٰی اٰلِهٖ وَصَحْبِهٖ وَسَلَّمیعنی اللہ عَزَّ  وَجَلَّبہتر جانتا ہے اور  اسی کی طرف لوٹنا ہےاوراسی کےپاس ٹھکانا (یعنی جنت) ہے، اللہ عَزَّ  وَجَلَّہمیں کافی ہے  اور کیا ہی اچھا کار ساز اور درود وسلام ہو ہمارے سردار حضرت محمد صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم پر اور آپ کی آل واصحاب پر۔

٭…٭…٭…٭…٭…٭

باب نمبر 22:                              لوگوں کے ساتھ بھلائی، مظلوموں کی مدد، مسلمانوں کی حاجت روائی اور ان  کے دلوں میں خوشی داخل کرنے کا بیان

بھلائی اور مدد کے متعلق دو فرامینِ باری تعالٰی:

(1)…

وَ لَا تَنْسَوُا الْفَضْلَ بَیْنَكُمْؕ-  (پ۲، البقرة: ۲۳۷)   ترجمۂ کنز الایمان:  اور آپس میں ایک دوسرے پر احسان کو بھلا نہ دو۔

(2)…

وَ تَعَاوَنُوْا عَلَى الْبِرِّ وَ التَّقْوٰى ۪-  (پ۶، المائدة: ۲)   ترجمۂ کنز الایمان:  اور نیکی اور پرہیزگاری پر ایک دوسرے کی مدد کرو۔

 



[1]   مسلم، کتاب الجھاد، باب کراھة الاستعانة   الخ ص: ۱۰۱۰، حدیث: ۱۸۱۷

[2]   سلطنت  اسلامیہ کی جانب سے ذمی کفار پر جو مقرر کیا جاتا ہے اسے جزیہ کہتے ہیں ۔ (بہارشریعت،حصہ۹،۲/۴۴۸)

[3]   ذمیوں سےمتلعق تفصیلی احکام جاننےکےلئے دعوتِ اسلامی کے اشاعتی ادارے مکتبۃ المدینہ کی مطبوعہ1180صفحات پرمشتمل کتاب’’بہارشریعت،جلد2،حصہ9،صفحہ448تا452‘‘ کامطالعہ کیجئے۔ (علمیہ)

کتاب کا موضوع

کتاب کا موضوع

Sirat-ul-Jinan

صراط الجنان

موبائل ایپلیکیشن

Marfatul Quran

معرفۃ القرآن

موبائل ایپلیکیشن

Faizan-e-Hadees

فیضانِ حدیث

موبائل ایپلیکیشن

Prayer Time

پریئر ٹائمز

موبائل ایپلیکیشن

Read and Listen

ریڈ اینڈ لسن

موبائل ایپلیکیشن

Islamic EBooks

اسلامک ای بک لائبریری

موبائل ایپلیکیشن

Naat Collection

نعت کلیکشن

موبائل ایپلیکیشن

Bahar-e-Shariyat

بہار شریعت

موبائل ایپلیکیشن