30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
امام شمْسُ الدِّین سخاوی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِیفرماتےہیں : آپرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہنےنظم اورادب وغیرہ میں تصنیف کے حوالےسےخوب کوشش فرمائی، اپنےہم عصراُدَباسےعلمی مباحثہ کیااورعلامہ اِبْنِ فہداورعلامہ بِقاعیرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِمَا سےملاقات کرکےان سے استفادہ کیا۔ ([1])
852 ہجری میں آپ کاوصال ہوا۔ ([2])
٭…٭…٭…٭…٭…٭
قدرتِ الٰہی نے زمین وآسان کی ایک ایک چیز میں کروڑوں عجائبات رکھے ہیں جن میں بے شماردینی ودنیاوی فوائد و منافع موجود ہیں ، صرف آنکھ کو لیجئے تو کل تک اِسے صرف دیکھنے کا ایک آلہ سمجھا جاتا تھا مگر علمی ترقی کے ساتھ ساتھ آنکھ کےبےشمارظاہری وباطنی، جسمانی وروحانی عجائبات سامنے آرہےہیں ، بندےان عجائباتِ عالَم کودیکھ کراللہ عَزَّ وَجَلَّکی حکمت وقدرت کی معرفت حاصل کرتےہیں ۔قرآن وسنت، آسمانی کتابوں ، آثارواَقوال اورلوگوں کےاحوال میں جابجا دینی ودنیاوی عجائب کا تذکرہ ہے اور قرآن کریم ہمیں ان میں غوروفکر کی دعوت دیتا ہے ۔اسی بات کے پیشِ نظر اہْلِ علم نے اس موضوع پربھی قلم اٹھایااورکثیرکُتُب تحریرفرمائیں جن میں حُجَّۃُ الْاِسْلَام حضرت سیِّدُناامام محمد غزالی شافعیعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْکَافِیکی”عَجَائِبُ صَنْعِ اللہ“، علامہ زکریابن محمدبن محمودانصاری قزوینیعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْغَنِی کی”عَجَائِبُ الْمَخْلُوْقَات وغَرَائِبُ الْمَوْجُوْدَات“محمدحاکم رومی کی”عَجَائِبُ الْاَخْبَار“، فخرالدین حمزہ بن علی طوسی بیہقی آذری کی”عَجَائِبُ الدُّنْیَا“، ابوثابت محمد بن عبدالمالک دیلمی کی ”عَجَائِبُ الْمَعَارِف“وغیرہ شامل ہیں اوردورِحاضر میں شیْخُ الحدیث علامہ عبْدُالمصطفٰےاعظمیعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْوَ لِی کی”عَجَائِبُ الْقُرْآن“و”غَرَائِبُ الْقُرْآن“اورسیِّدی ومرشدی قبلہ امیراہلسنّت حضرت علامہ مولاناابوبلال محمد الیاس عطّاؔر قادری رضوی دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہکارسالہ”مچھلی کےعجائبات“اسی سلسلے کی کڑیاں ہیں ۔
پیشِ نظر کتاب”اَلْمُسْتَطْرَف فِیْ کُلِّ فَنٍّ مُسْتَظْرَف“ترجمہ بنام ”دین ودنیا کی انوکھی باتیں “حضرت سیِّدُناشہابُ الدِّین محمدبن احمدشافعیعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْکَافِی (مُتَوَفّٰی۸۵۰ھ) کی عظیم اورانوکھی تصنیف ہےجس میں دین ودنیا کے عجائب وغرائب جمع ہیں ، کتاب کاکوئی ایک موضوع متعین کرنا مشکل ہے، حضرت مصنف نے بھرپور کوشش فرمائی ہے کہ انسانی زندگی سے جُڑی ہرشے سے متعلق کافی ووافی معلومات فراہم کردی جائیں ۔آپ نے اس میں نہ صرف اَرکانِ اِسلام ، فرض و واجب اَحکام اوردین کی بنیادی باتیں تحریرفرمائی ہیں بلکہ آداب، وعظ ونصیحت اورحکمت پرمشتمل تاریخی باتیں ، نادرونایاب واقعات، دنیا کےعجائب وغرائب، پرانی خبریں ، دلچسپ باتیں اوردلوں کو نرم کرنے والےاشعاروغیرہ کثرت کےساتھ جمع فرمائے ہیں ۔ الغرض دین ودنیا کے عجائب وغرائب اس کتاب میں شامل ہیں ، کتاب کے مضامین پر ایک سرسری نگاہ ڈال کراندازہ لگائیے کہ یہ کس قدر رنگ برنگے پھولوں سے سجی ہوئی ہے اور اپنی انوکھی ودلچسپ باتوں کی خوشبو سے مشام جاں معطر کر رہی ہے۔
کتاب کی ابتدامیں ارکانِ اسلام کی تفصیل ہے، پھرعقل وسمجھداری کی وضاحت، پھرقرآن کریم کےفضائل، اس کی حرمت اور اس کی تلاوت پر اجروثواب وغیرہ کا بیان ہے، اس کے بعدعلم وادب اورعالِم ومتعلم کی فضیلت بیان کی گئی ہے، پھرآداب وحکمتیں ، مثالیں ، فصاحت وبلاغت، لاجواب جوابات، خطبات وخطبا، شعروشعراکابیان ہے، اس کے بعد توکل، رضااورقناعت کی فضیلت، حرص وطمع کی مذمت کاتذکرہ ہے، پھرمشورہ ونصیحت، تجربات اورانجام پرنظررکھنے کا ذکر ہے، اس کے بعداچھی نصیحتیں ، خاموشی وحفاظَتِ زبان، غیبت وچغلی کی ممانعت، گوشہ نشینی کی تعریف، شہرت کی مذمت کا بیان ہے، پھر سلطنت وسلطان اور اسلامی حکمران کی اطاعت، حاکم ورعایا کے باہمی حقوق، بادشاہوں کی صحبت کےحقوق اوران کی صحبت سے بچنے کا بیان ہے ، پھروزرا، اُن کی صفات، قضاوقاضی، فیصلہ کرنےوالےکاتحفہ ورشوت لینے کاذکر ہے ، اس کے بعدقصہ گواور بناوٹی صوفیاکا ذکر، عدل وانصاف اوراحسان کی باتیں ، ظلم کی نحوست وانجام اور ظالموں کے احوال کاتذکرہ کیا گیا ہے، پھرگورنروں کے لیے شرائط، وصولی خراج میں بادشاہ کا طریقہ، ذمیوں کے اَحکام بیان کیے گئےہیں ، اس کےبعدبھلائی کابرتاؤ، مسلمانوں کی حاجات کوپوراکرنا، ان کےدل میں خوشی داخل کرنا، عمدہ اَخلاق اپنانا، حسن معاشرت اور باہمی مودت وبھائی چارہ، خلْقِ خداپر شفقت ورحمت اورحیاو تواضع کا بیان ہے۔
پھرخودپسندی، تکبروغرور اورفخروبڑائی کا ذکر ہے، اس کے بعد شرف وسرداری، خیروصلاح، سردارصحابَۂ کرام اور اولیا وصالحین کا ذکر، نیکوں کاروں کے فضائل اورکراماتِ اولیاکا بیان ہے، پھر فجارواشرار اور ان کی کوتاہیوں کا تذکرہ کیا گیا ہے، اس کے بعد جودوسخااور مکارمِ اخلاق اوران پر کاربند لوگوں کاذکرپھربخل وکنجوسی اوربخیلوں کے واقعات ذکر کیے گئے ہیں ، اس کےبعدکھانے، ضیافت اورمہمان نوازی کےآداب، کھانے والوں کی حکایات ہیں ، پھرعفوودرگزر، غصہ پینے اورعذرقبول کرنے، عہدکی پاسداری اوروعدےکی حفاظت، رازچھپانےاوراُسےمحفوظ رکھنےکاذکرہے، اس کےبعد دھوکا وخیانت، چوری وعداوت اوربغض وحسدکابیان ہے، پھربہادری، اس کےفوائد، جنگیں اوران کاانجام، جہادکی فضیلت، بہادراورڈرپوک افرادکےواقعات کاتذکرہ ہے، پھر تعریف ومدح نیزنعمت پر شکرگزاری و بدلہ، سچ وجھوٹ، والدین کے ساتھ بھلائی اور ان کی نافرمانی کی مذمت، اولاد کے حقوق ، صلہ رحمی، لوگوں کے مختلف احوال، حسن وقباحت ، رنگ وکپڑوں کا ذکر، خوشبواور زیب وزینت کا بیان ہے۔
اس کےبعدجوانی وصحت وعافیت نیزطویْلُ الْعُمْرلوگوں کی خبریں ، نام وکنیت اورالقابات، سفراورحُبُّ الوطنی، مال داری اور حبِ مال ، فقرکی تعریف وفضیلت، سوال میں نرمی ، تحائف وہدایاوغیرہ کا ذکرہے، پھر کام کاج ، مختلف پیشے اور صنعتیں ، زمانے کی نیرنگیاں ، تنگی کےبعدآسانی اورسختی کےبعدخوشی، غلاموں اورلونڈیوں اورخُدّام کاتذکرہ، زمانہ جاہلیت میں اہل عرب کے عجیب وغریب قصے کہانیاں ، کہانت وقیافہ شناسی، فال وخواب اورحصولِ مقاصد کے لیےحیلوں کا بیان ہے، پھرچوپایوں ، درندوں ، پرندوں ، حشراتُ الارض، عجائِبُ المخلوقات، جنات، دریاؤں اورنہروں کےعجائبات، زمین، پہاڑ، شہروں اور عمارتوں کے عجائب اورخزانوں اور پتھروں کے خواص کا تذکرہ ہے ، پھر ترنُّم وغَنا ، گانے بجانے والے، رئیسوں کی مجالس کےانوکھےحاضرین، عشق ومحبت اوراہل محبت کاذکرہے، اس کےبعددلوں کونرم کرنےوالے اشعار، عورتوں کے حالات وصفات اور ان سے نکاح وطلاق کابیان ہے ، پھر شراب کی حرمت ومذمت، مزاح کی رخصت اور مذمت ، نوادرات کا ذکرہے ، پھردعا اور اس کے آداب، تقدیر واحکام تقدیرا ور تَـوَکُّل عَلَی اللہ کا بیان ہے ، اس کے بعد توبہ واستغفار، اَمراض اوردواؤں کابیان، موت اوراس کےمتعلقات کاذکر، صبروتعزیت، مرثیے، دنیاکےاَحوال اوراس سے بےرغبتی کاتذکرہ ہے اورآخرمیں برکت کےحصول اور کتاب کی مقبولیت کےلیےحضورنبی پاک ، صاحب لولاکصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمپر درود شریف پڑھنے کے فضائل پر مشتمل 40اَحادیث طیبہ بیان کی گئی ہیں ۔
شیخ طریقت ، امیراہلسنّت زِیْدَ مَجْدُہُ الْکَرِیم کی خواہش پر کتاب کےپہلے اُردو ترجمہ کی سعادت ”شعبہ تراجِمِ کُتُب“ (عربی سے اُردو) کو حاصل ہوئی، اَلْحَمْدُ لِلّٰہعَزَّ وَجَلَّ!اس کتاب پر شعبہ تراجم کےچھ اسلامی بھائیوں نے کام کرنے کی سعادت حاصل کی بالخصوص چاراسلامی بھائیوں نےخوب کوشش کی: (۱) محمدکاشف اقبال مدنی (۲) ابوعلی محمدگلفرازمدنی (۳) ابوواصف محمد آصف اقبال مدنی (۴) ابومحمدمحمدعمران الٰہی مدنیسَلَّمَہُمُ الْغَنِی۔کتاب کی شرعی تفتیش”دارُالافتاء اہلسنّت“کےمفتی حافظ محمد حسّان عطاری مدنیزِیْدَعِلْمُہٗنےفرمائی ہے۔ترجمہ کےلیےدستیاب پانچ نسخےسامنےرکھےگئےجوبالترتیب”دارالفکربیروت لبنان۱۴۱۹ھ“، ”المطبعۃ المیمنیہ بمصر۱۲۰۶ھ“، ”دارمکتبۃ الحیاۃ بیروت لبنان۱۴۱۲ھ“، ”دارالکتب العلمیۃ بیروت لبنان۱۹۸۶ء“کےمطبوعہ ہیں جبکہ ایک نسخہ بابُ المدینہ کراچی پاکستان کا ہے۔عوام کےلیےمفیدنہ ہونےکی وجہ اس پہلی جلدکےباب نمبر6اور بعض مختلف مقامات اوراشعارکا ترجمہ نہیں کیا گیا ، اہْلِ علم اصل کی طرف رجوع فرمائیں ۔
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع