جود وسخاوت اور ایثار کا معنیٰ:
دعوت اسلامی کی دینی خدمات دیگر ممالک میں بھی دیکھئے
ہسٹری

مخصوص سرچ

30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں

Deen o Dunya Ki Anokhi Baatein (Jild 1) | دین و دنیا کی انوکھی باتیں (جلداول)

book_icon
دین و دنیا کی انوکھی باتیں (جلداول)

کے پاس حضرت سیِّدُنا خالد بن اُسید رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کی طرف سے 10ہزار درہم آئے جو آپ نے ان کی طرف بھیج دیئے۔حضرت سیِّدُنا منکدر رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ  وہ رقم لے کر بازار گئے اور ایک ہزار درہم کے عوض ایک لونڈی خریدی جس سے آپ کے تین بیٹے پیدا ہوئے اور وہ تینوں مدینۂ منورہ کے بہت بڑے عبادت گزار تھے۔ان تینوں کے نام محمد ، ابوبکر اور عمر ہیں رَحِمَہُمُ اللہُ تَعَالٰی۔

اہل ایمان عربوں میں سب سے بڑے سخی:

          اسلام کی حالت میں عرب میں سب سے زیادہ سخی حضرت سیِّدُناطلحہ بن عُبَـیْدُاللہرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ  تھے۔ ایک شخص نے ان کی خدمت میں حاضرہوکراپنی رشتہ داری کےواسطےسےسوال کیاتوآپ نےفرمایا: فلاں مقام پر میرا ایک باغ ہے اور مجھے اس کے عوض ایک لاکھ درہم دیئے گئے ہیں جو آج رات کو ملیں گے، اگر تم چاہو تو مال لے لو اور چاہو تو وہ باغ حاصل کرلو۔

          حضرت سیِّدُنازیادبن جریرعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْکَبِیْرکابیان ہے: میں نےحضرت سیِّدُناطلحہ بنعُبَـیْدُاللہرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہکو دیکھاکہ آپ نےایک مجلس میں ایک لاکھ درہم تقسیم فرمادیئےاوراپناازار ہاتھ سے سینے لگے۔

رشتہ اخوت کے سبب حاجت پوری کرنا:

          حضرت سیِّدُناامام ابوعلی قالیعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْوَالِیاپنی کتاب ’’ الامالی ‘‘  میں ذکرکرتےہیں کہ ایک شخص نےحضرت سیِّدُنا امیرمعاویہرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہکی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کی: میرے اور آپ کے درمیان جو رشتہ ہے میں اس کا واسطہ دے کرپوچھتاہوں کہ آپ میری حاجت کب پوری کریں گے؟ حضرت سیِّدُناامیرمعاویہرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہنےاستفسار فرمایا: کیا تم قریش سےتعلق رکھتےہو؟ اس نےکہا: نہیں ۔پوچھا: پھرمیرےاورتمہارےدرمیان کون سارشتہ ہے؟ اس نے کہا: حضرت سیِّدُنا آدم صَفِیُّاللہعَلَیْہِ السَّلَام  (کی اولاد ہونے) کا رشتہ۔یہ سن کر آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ نے فرمایا: یہ ایک ایسا رشتہ ہے جسے منقطع کردیا گیا ہے،  اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کی قسم !میں اسے ملانے والا پہلا شخص بنوں گا، پھر آپ نے اس کی حاجت پوری فرمادی۔

ہم ہانڈیاں  خالی نہیں دیا کرتے:

          منقول ہے کہ حضرت سیِّدُنا اشعث بن قیس رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ نے حضرت سیِّدُنا عدی بن حاتم رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ  سے ان کے والد حاتم طائی کی چند ہانڈیاں عاریۃً مانگیں تو آپ نے انہیں مال سے بھر کر ان کی طرف بھیجا اور ارشاد فرمایا: ہم انہیں خالی حالت میں نہیں دیا کرتے۔

دینے کا عجیب انداز:

          حضرت سیِّدُنااستاذابوسہل صعلوکی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِی سخی لوگوں میں تھے، آپ کوئی چیز کسی کے ہاتھ میں نہیں دیتے تھے بلکہ اسے زمین پر رکھ دیتے تھے اور لینے والا اسے زمین سے لے لیتا تھا۔ اس کی وجہ یہ ارشاد فرماتے تھے کہ دنیا کی اتنی حیثیت نہیں ہے کہ اس کی وجہ سے ایک ہاتھ دوسرے ہاتھ کے اوپر نظر آئے۔

          فرمانِ مصطفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  ہے: ”اوپر والا ہاتھ نیچے والے ہاتھ سے بہتر ہے۔“ ([1])

سخاوت کیا ہے؟

          حضرت سیِّدُناامیرمعاویہرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہنےحضرت سیِّدُناامام حسنرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہسےپوچھاکہ کرم (سخاوت) کیا ہے؟  ارشاد فرمایا: اچھائی کے ساتھ سوال سے پہلے بِن مانگے عطا کرنااور سائل پرشفقت و مہربانی کرتے ہوئے خوش دلی کے ساتھ خرچ کرنا۔

سائل کو چار ہزار درہم دے دیئے:

          ایک قریشی سفر سے واپس لوٹ رہا تھا کہ راستے میں اس کا گزر ایک مفلس وبیمار دیہاتی کے پاس سے ہوا۔ دیہاتی نے اسے مدد کے لئے پکارا تو اس نے اپنے غلام سے کہا: جو کچھ ہمارے خرچ سے بچا ہوا ہے وہ اس شخص کو دے دو۔غلام نے اُس شخص کی گود میں چار ہزار درہم ڈال دیئے۔وہ اٹھنے لگا لیکن کمزوری کے باعث اٹھ نہ سکااور روپڑا۔قریشی نے پوچھا: تم کیوں روتے ہو؟ شاید تم نے ہمارے عطیہ کو کم سمجھا ہے۔اس دیہاتی نے کہا: یہ بات نہیں ہے بلکہ میں اس وجہ سے رورہا ہوں کہ زمین تیرے کرم کو بھی کھا جائے گی۔

دوست کی خبرگیری نہ کرنے پر افسوس:

          ایک شخص اپنے دوست کے گھر گیا اور دروازہ کھٹکھٹایا۔دوست نے باہر نکل کر حاجت دریافت کی تو اس نے کہا کہ مجھ پر اتنا اتنا قرض ہے۔دوست نے گھر کے اندر جاکر اسے اتنی رقم لادی جو اس پر قرض تھی اور پھر گھر کے اندر جاکر رونے لگا۔اس کی زوجہ نے کہا کہ اگر اس کی ضرورت کو پورا کرنا آپ پر گِراں تھا تو پھر کوئی عذر کیوں نہیں کردیا؟ جواب دیا: میں اس لئے رورہا ہوں کہ میں نے اپنے دوست کی خبر گیری نہیں کی یہاں تک کہ اسے میرے دروازے پر آکر مانگنا پڑا ۔

سیِّدُنا عبداللہبن ابوبکررَضِیَ اللہُ عَنْہ کی سخاوت:

          منقول ہے کہ حضرت سیِّدُنا عبداللہبن ابوبکر رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ جو کہ بہت بڑے سخی تھے ایک مرتبہ راستے میںانہیں پیاس لگی تو انہوں نے ایک عورت کے گھر سے پانی مانگا۔عورت نے پانی کا برتن نکالا اور دروازے کے پیچھے سے کہا: دروازے کے سامنے سےہٹ جاؤ اور تم میں سے کوئی بچہ یہ برتن لے لے کیونکہ میں اکیلی عورت ہوں ، کچھ عرصہ قبل میرے شوہرکاانتقال ہوا ہے۔حضرت سیِّدُناعبداللہرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نےپانی نوش فرماکرغلام سےفرمایا: اس عورت کو 10ہزاردرہم دےدو۔عورت نےکہا:  سُبْحٰنَ اللہ! کیاآپ مجھ سےمذاق کرتےہیں ۔آپ نےفرمایا: اےغلام!اسے20 ہزاردرہم دےدو۔یہ سن کر عورت نے کہا: میں اللہ عَزَّ  وَجَلَّ سے عافیت کا سوال کرتی ہوں ۔اس پر آپ نے غلام سے فرمایا کہ اسے 30ہزار درہم دے دو۔شام ہونے سے پہلے پہلے اس عورت کے لئے کئی افراد کی طرف سے نکاح کا پیغام آگیا۔آپرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہاپنےپڑوس کےگھروں میں سےدائیں بائیں اورآگے پیچھے کے40، 40 گھروں کے لوگوں پر خرچ کیا کرتے تھے، عید کے موقع پر انہیں قربانی کا گوشت اور کپڑے بھیجتے اور ہر عید پر100غلام آزاد کیا کرتے تھے۔

مقروضوں پر سخاوت:

          حضرت سیِّدُنا قیس بن سعد رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ جب بیمار ہوئے تو ان کے دوستوں نے ان کی عیادت کے لئےآنےمیں تاخیرکردی۔آپ نےان کےبارےمیں دریافت کیاتوبتایاگیاکہ ان پرآپ کا جو اُدھار ہے اس کےسبب وہ آپ کےپاس آنےسےشرمارہےہیں ۔یہ سن کرآپ نےفرمایا: اللہعَزَّ  وَجَلَّ اس مال کا بُرا کرے جو میرے بھائیوں کو میری ملاقات سے روکتاہے، پھر آپ نے ایک شخص کوحکم دیاکہ وہ یہ اعلان کردے: ”جس شخص کے پاس قیس کا کچھ مال ہوتووہ اس کےلئے حلال ہے۔“پھرتوعیادت کےلئےآنےوالےلوگوں کی کثرت کےباعث آپ کےگھرکےدروازے کی دہلیز ٹوٹ گئی۔

 



[1]   بخاری، کتاب الزکاة، باب لا صدقة الا عن ظھر غنی، ۱/ ۴۸۲، حدیث: ۱۴۲۷

کتاب کا موضوع

کتاب کا موضوع

Sirat-ul-Jinan

صراط الجنان

موبائل ایپلیکیشن

Marfatul Quran

معرفۃ القرآن

موبائل ایپلیکیشن

Faizan-e-Hadees

فیضانِ حدیث

موبائل ایپلیکیشن

Prayer Time

پریئر ٹائمز

موبائل ایپلیکیشن

Read and Listen

ریڈ اینڈ لسن

موبائل ایپلیکیشن

Islamic EBooks

اسلامک ای بک لائبریری

موبائل ایپلیکیشن

Naat Collection

نعت کلیکشن

موبائل ایپلیکیشن

Bahar-e-Shariyat

بہار شریعت

موبائل ایپلیکیشن