30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
(7چھینک کا جواب نہ دینے کا نقصان
مسلمانوں کے چوتھے خلیفہ حضرتِ مولیٰ علیُّ المرتضیٰ شیرِ خدا رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: میں نے اللہ کے پیارے رسول صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کواِرشادفرماتےسُنا:تم میں سےکسی نے اپنے بھائی کی چھینک کاجواب نہ دیا جب اُس نے چھینکا(اور اَلحمدُ لِلّٰہ کہا) توقیامت کے دن وہ چھینکنے والا اِس کابھی مُطالبہ کرےگااور(چھینک کاجواب نہ دینے کی وجہ سے)اُس سے بدلہ لیا جائے گا ۔
(البدورالسافرۃ فی امور الآخرۃ ،ص 382)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب صَلَّی اللهُ علٰی مُحَمَّد
چھینک کے جواب کے بارے میں دارُ الْاِفتاء اہل ِسنّت کا فتویٰ
پیارے پیارے اسلامی بھائیو! خُوب تَوجُّہ کے ساتھ پڑھئے کہ چھینک کے جوا ب کے مُتَعَلِّق مسئلہ یہ ہے کہ ایک مرتبہ فورا ً جواب دینا واجب ہے اور اُس میں بِلاعذرِ شرعی تاخیر گناہ ہے۔
حضرتِ علّامہ امام اِبنِ عابِدِ ین شامی دِمشقی رحمۃُ اللہ علیہ لکھتے ہیں:سلام اور چھینک کا جواب فوراً واجب ہے، اس کا ظاہر یہ ہے کہ جب بِلا عُذر جوا ب میں تاخیر کی تو مکروہ ِتَحْرِیمی ہَوا اور گناہ صرف بعد میں جواب دے دینے سے ختم نہیں ہوگابلکہ توبہ بھی کرنی ہوگی۔
(در مختار مع رد المحتار ، 9/683 )
لہٰذا اِحْتِیاطاً توبہ کرلیجئے کہ یا اللہ پاک!آج تک چھینک کا جوا ب واجب ہونے کی صورت میں ہم سے جان بوجھ کر یا بھول کر جو تاخیر ہوئی یا پھر ہم نے جوا ب ہی نہیں دیا، اس سے ہم توبہ کرتے ہیں ،توُہمیں معاف فرمادے۔
اٰمین بِجاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صلّی اللہ علیهِ واٰلہٖ وسلّم
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع