30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
آج ایک باپ اپنی آٹھ دس سالہ بىٹى كو جس بے پردگی کے ساتھ اپنے ہمراہ اىك اىسى تقرىب مىں لے جاتا ہے جہاں مردوں عورتوں کا اختلاط ہے، موسىقى اورمىوزك کا اہتمام ہے، بے حَیا اور مغربی تہذیب کی ماری لڑکیاں ڈھول کی تھاپ پر نہایت ہی بیہودگی کے ساتھ رقص کر رہی ہیں اور وہ پھول جىسى بچى یہ سب دىكھ اور سن رہى ہے كہ ىہ بڑى بڑى لڑكىاں اپنے كزن كے ساتھ ناچ رہى ہىں، گانا گارہى ہىں۔تو اس کا یہی ذہن بنے گا کہ چونکہ یہاں پر مجھے مىرا باپ لے كر آىا ہے، لہٰذا ایسی جگہ جانا اور ناچنا گانا دُرُسْت ہے کیونکہ اگر ىہ سب غلط ہوتا تو مىرا باپ ہر گز مجھے ىہاں نہ لاتا۔
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! ہمیں چاہئے کہ اپنی اصلاح کے ساتھ ساتھ اپنے گھر والوں کی اصلاح پر بھی توجہ رکھیں اور انہیں ایسی تقاریب ومَحافل سے دور رکھیں جو خِلافِ شَرْع اُمور پر مشتمل ہوں۔اس لیے کہ جو لوگ باوُجُود ِقدرت اپنی عورَتوں اور بہنوں، بیٹیوں کو بے پردَگی سے مَنْع نہ کریں وہ ’’ دَیُّوث ‘‘ ہیں اور دیوث کے متعلق جنت سے محرومی کی وعید مروی ہے۔اہل وعیال کو خِلافِ شَرْع مَحافل میں لے جانے والوں کی تنبیہ کے لئے فتاوىٰ رَضَوىہ شریف مىں مرقوم اىك فتویٰ سے چند اقتباسات کا مفہوم پیشِ خدمت ہے ۔چنانچہ،
رسول اللہ صَلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم (ارشاد) فرماتے ہیں: ثَلَاثَةٌ لَا يَدْخُلُونَ الْجَــنَّةَ: اَلْعَاقُّ بِوَالِدَيْهِ وَالدَّيُّوثُ وَرَجُلَةُ النِّسَاءِ تىن شخص جنّت مىں نہ جائىں گے، ماں باپ كو آزار (تکلیف) دىنے والا، دَىُّوث اور مرد بننے والى عورت۔ ([1])
رسول اللہ صَلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم فرماتے ہیں: لَا يُحِبُّ رَجُلٌ قَوْمًا اِلَّا جَعَلَهُ اللّٰهُ مَعَهُمْ جو جس قوم سے مَحبَّت ركھے گا اللہ تعالٰی اسے انہىں كے ساتھ کردے گا۔ ([2]) اور فرماتے ہیں: مَنْ اَحَبَّ قَوْمًا حَشَرَہُ اللهُ فِیْ زُمْرَتِهِمْ جو جس قوم سے دوستى كرے گا اللہ تعالٰی اسے انہىں كے گروہ مىں اٹھائے گا۔([3]) اور فرماتے ہیں: الْمَرْءُ مَعَ مَنْ اَحَبَّ آدمى اپنے دوست كے ساتھ ہوگا۔ ([4])
بنى اسرائىل مىں پہلى خرابى جو آئى وہ ىہ تھى كہ ان مىں اىك شخص دوسرے سے ملتا تو اس سے كہتا: يَا هٰذَا! اِتَّقِ اللهَ وَدَعْ مَا تَصْنَعُ فَاِنَّهُ لَا يَحِلُّ لَكَ یعنی اے شخص! اللہعَزَّ وَجَلَّ سے ڈر اور اپنے كام سے باز آ كہ ىہ حلال نہىں۔ پھر دوسرے دن اس سے ملتا اور وہ اپنے اُسى حال پر ہوتا تو ىہ اُس کو اپنے ساتھ كھانے پىنے اور پاس بىٹھنے سے نہ روكتا۔ پس جب وہ ىہ کام کرنے لگے تو اللہ تعالىٰ نے ان كے دل باہم اىك دوسرے پر مارے كہ منع كرنے والوں كا حال بھى اِنہى خطا والوں كے مِثل ہوگىا۔ پھر فرماىا:
لُعِنَ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا مِنْۢ بَنِیْۤ اِسْرَآءِیْلَ عَلٰى لِسَانِ دَاوٗدَ وَ عِیْسَى ابْنِ مَرْیَمَؕ-ذٰلِكَ بِمَا عَصَوْا وَّ كَانُوْا یَعْتَدُوْنَ (۷۸) كَانُوْا لَا یَتَنَاهَوْنَ عَنْ مُّنْكَرٍ فَعَلُوْهُؕ-لَبِئْسَ مَا كَانُوْا یَفْعَلُوْنَ (۷۹) (پ۶، المائدة: ۷۸، ۷۹)
ترجمۂ كنز الايمان: بنى اسرائىل كے كافِر لعنت كىے گئے داود و عىسٰى بن مرىم كى زبان پر، ىہ بدلہ ہے ان كى نافرمانىوں اور حد سے بڑھنے كا، وہ آپَس مىں اىك دوسرے كو برے كام سے نہ روكتے تھے، البتہ وہ سخت بُرى حركت تھى كہ وہ كرتے تھے۔ ([5])
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع