30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
متوجہ ہو کر ایمان کے دِل پر ہاتھ رکھ کر دیکھو۔ اگر کچھ لوگ تمہارے ماں باپ کو رات دن بلاوجہ محض فحش مُغلَّظہ (یعنی گندی گندی) گا لیاں دینا اپنا شیوہ کرلیں بلکہ اپنا دین ٹھہرالیں، کیا تم ان سے بکشادہ پیشانی ملوگے؟ حاشا! ہر گز نہیں۔ اگر تم میں نام کو غیرت باقی ہے، اگر تم میں اِنسانیت باقی ہے، اگر تم ماں کو ماں سمجھتے ہو، اگر تم اپنے باپ سے پیدا ہو تو اُنہیں دیکھ کر تمہارے دل بھر جائیں گے، تمہاری آنکھوں میں خُون اُترے گا، تم اُن کی طرف نگا ہ اٹھانا گوارانہ کروگے۔ لِلّٰہ انصاف! صدیقِ اکبر وفاروقِ اعظم ( رضی اللہ عنہما ) زائد یا تمہارے باپ؟ امُّ المؤمنین عائشہ صدیقہ ( رضی اللہ عنہما ) زائد یا تمہاری ماں؟ ہم صدیق وفاروق ( رضی اللہ عنہما ) کے ادنیٰ غلام ہیں اور اَلحمدُ لِلّٰہ کہ امُّ المؤمنین ( رضی اللہ عنہما ) کے بیٹے کہلاتے ہیں، اُن کو گالیاں دینے والوں سے اگر یہ بر تاؤ نہ بر تیں جو تُم اپنی ماں بلکہ اپنے آپ کو گالیاں دینے والوں سے بر تتے ہو تو ہم نہایت نمک حرام غلام اور حد بھر کے بُرے ناخلف (یعنی نااہل) بیٹے ہیں۔ ایمان کا تقاضایہ ہے،آگے تم جانواور تمہارا کام۔“
(31)باغ کی سیر:
کسی مجلس کی سب اچھی باتیں چھوڑ کر بُری بات آگے پہنچانے والے کی مثال حدیثِ پاک میں اُس آدمی کی سی بیان ہوئی ہے جو بکریوں کا پورا ریوڑ چھوڑ کر رکھوالی کا کُتّا پکڑ لائے۔ (ابن ماجہ،4/ 456،حدیث:4172) اس سے ملتے جلتے معاملے پر امامِ اہلِ سنّت رحمۃ اللہ علیہ ایک مثال بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں: ”اپنی اغراضِ فاسدہ (بُرے مقاصد) کے لئے اس کی کتاب بینی (کتاب پڑھنے) کی مثال بالکل سؤر اور سیرِ باغ کی ہوتی
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع