30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
پہلے اسے پڑھیے
مثال کے ذریعے بات سمجھانے کا اسلوب کوئی عام طرزِ بیان نہیں بلکہ قرآن و سنت کا عطا کردہ ایک حکیمانہ اور فطری طریقہ ہے۔ تاریخِ انبیاء و اولیاء میں یہ دستور رہا ہے کہ گہرے معانی اور دقیق مسائل کو عام فہم پیرائے میں سمجھانے کے لیے مناسب اور بامعنی مثالیں دی جائیں تاکہ ہر سطح کا سامع یا قاری حقیقت کو اپنے دل و دماغ میں بٹھا سکے۔ قرآنِ حکیم میں جگہ جگہ یہ نورانی طرز نظر آتا ہے۔ کبھی ایمان اور اخلاص کو ایک دانے کی صورت میں پیش کیا جاتا ہے جو سات بالیوں میں پھوٹ کر ہر بالی میں سو دانے پیدا کرتا ہے، کبھی پاکیزہ بات کو اس درخت سے تشبیہ دی جاتی ہے جس کی جڑ مضبوط ہو اور شاخیں آسمان تک پہنچی ہوں، اور کبھی باطل کے سہاروں کو مکڑی کے جالے کی کمزور مثال سے واضح کیا جاتا ہے۔ یہی حکمت آمیز طرز نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی احادیثِ مبارکہ میں بھی نمایاں ہے، جہاں ایمان والے کو خوشبودار پھل سے، بدعمل کو بدذائقہ پودے سے، سخاوت کرنے والے کو میٹھے چشمے سے تشبیہ دے کر حقیقت کو اس انداز میں سمجھایا گیا ہے کہ الفاظ کان سے دل تک اور دل سے کردار تک پہنچ جاتے ہیں۔
یہی قرآنی و نبوی اسلوب برصغیر کی چودھویں صدی ہجری میں امام اہل سنت، مجددِ دین و ملت، فقیہِ بے بدل، محدثِ وقت، امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمن کے کلام اور تحریروں میں اپنے عروج پر نظر آتا ہے۔ آپ کے سامنے دورِ حاضر کے ہزاروں پیچیدہ سوالات اور مسائل پیش کیے گئے—کبھی عقائد و ایمان کے بارے
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع