30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط
اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ ط
بچوں کو دھوپ لگانے کے فَوائد([1])
شیطان لاکھ سُستی دِلائے یہ رِسالہ(۲۳ صَفحات) مکمل پڑھ لیجیے اِنْ شَآءَ اللّٰہ عَزَّ وَجَلَّ معلومات کا اَنمول خزانہ ہاتھ آئے گا ۔
فرمانِ مصطفے ٰ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم ہے : جس نے یہ کہا : جَزَ ی اللہُ عَنَّا مُحَمَّدًا مَّا ھُوَ اَھْلُہٗ 70 فرشتے ایک ہزار دِن تک اس کے لئے نیکیاں لکھتے رہیں گے ۔ ([2])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
قد کے اِعتبار سے وزن کتنا ہونا چاہیے ؟
سُوال : اَلْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ اِس سال(یعنی ۱۴۳۹ھ میں)حج کے موقع پر مکۂ مکرمہ زَادَہَا اللّٰہُ شَرَفًاوَّتَعْظِیْماً مىں آپ سے مُلاقات کى سَعادت حاصِل ہوئى تھى ۔ آپ نے مجھے دَم کرنے کے ساتھ ساتھ وزن کم کرنے کی تَرغیب دِلائی تھی ۔ جس پر لَبَّیْک کہتے ہوئے میں نے ایک ماہ میں11 کلو وزن کم کر لیا ہے اور مزید کم کرنے کی کوشش جاری ہے ۔ بعض لوگوں نے کہا ہے کہ وزن کم کرنے سے اَندرونی کمزوری ہو سکتی ہے ۔ اس پر آپ کچھ مَدَنی پھول اِرشاد فرما دیجئے ۔ (موریشس سے سُوال)
جواب : اللہ کرىم آپ کو صحت ، عافیت اور راحتوں والی زندگى نصیب کرے ۔ وزن کم کرنا اچھی بات ہے لیکن یہ آہستہ آہستہ ہو تو مُفید رہتا ہے ۔ اگر جَذبات میں آکر یکدم وزن کم کریں گے جیساکہ آپ نے ایک ماہ میں 11 کلو (11.Kg) وزن کم کر لیا تو یہ کمزوری کا سبب بَن سکتا ہے لہٰذا اِعتدال سے کام لیتے ہوئے ہر ماہ پانچ کلو وزن کم کرنے کا ہَدف بنا لیجئے ۔ یاد رہے کہ وزن بہت زیادہ کم ہوجانا بھی نقصان دِہ ہوسکتا ہے لہٰذا اچھی صحت کے لیے قد کے مُطابق وزن ہونا چاہیے مثلاً اگر کسی کا قد چھ فٹ ہے تو اس کا وزن اوسطاً 72 کلو ہونا چاہیے یعنی ایک اِنچ پر ایک کلو وزن ۔ چونکہ چھ فٹ میں 72 اِنچ ہوتے ہیں تو یوں اوسطاً 72 کلو وزن ہونا چاہیے ۔
سُوال : مسجد مىں جو منبر شرىف ہوتا ہے تو اس کى تىن سىڑھىاں ہی کىوں ہوتی ہىں؟ (ہند سے سُوال)
جواب : منبر کے تین زینے ہونا شروع سے چلا آرہا ہے ۔ اب بھی تقریباً تمام ہی مَساجد میں تین زینوں والا منبر ہوتا ہے ۔ جب مىری مَدینةُ الْمُرْشِد بَرىلى شرىف حاضِری ہوئی تو مسجدِ رضا میں اعلىٰ حضرت عَلَیْہِ رَحْمَۃُرَبِّ الْعِزَّت کے منبر شریف کی زیارت بھی ہوئی تھی جو تىن سىڑھىوں والا تھا ۔ مسجدِ نبوی شریف عَلٰی صَاحِبِھَا الصَّلٰوۃُ وَ السَّلَام کے منبر مُبارَک کی تفصیل دعوتِ اسلامی کے اِشاعتی اِدارے مکتبۃ المدینہ کی 328 صَفحات پر مشتمل کتاب ” عاشقانِ رَسول کی 130 حکایات “ میں دیکھی جا سکتی ہے ۔ ([3])
چلتے پھرتے کلمہ شریف پڑھنا کیسا؟
[1] یہ رِسالہ ۴صَفَرُ الْمُظَفَّر ۱۴۴۰ھ بمطابق 13اکتوبر 2018 کو عالمی مَدَنی مَرکز فیضانِ مدینہ بابُ المدینہ (کراچی) میں ہونے والے مَدَنی مذاکرے کا تحریری گلدستہ ہے ، جسے اَلْمَدِیْنَۃُ الْعِلْمِیَّۃ کے شعبے ’’ فیضانِ مَدَنی مذاکرہ‘‘نے مُرتَّب کیا ہے ۔ (شعبہ فیضانِ مَدَنی مذاکرہ)
[3] اعلیٰ حضرت ، امامِ اہلِسنَّت ، مُجَدِّدِ دِین ومِلَّت مولانا شاہ امام احمد رضا خان عَلَیْہِ رَحمَۃُ الرَّحْمٰن فرماتے ہیں : حضور صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے مُقَدَّس منبر کے تین زینے اس تخت کے علاوہ تھے جس پر بیٹھا جاتا ہے ۔ حضور سَیِّدِ عالَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم دَرَجہ بالا پر خطبہ فرمایا کرتے ، صِدِّیق رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ نے دوسرے پر پڑھا ، فاروق رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہنے تیسرے پر ، جب زمانہ ذُوالنُّورین رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کا آیا پھر اَوّل پر خطبہ فرمایا ۔ سبب پوچھا گیا ، فرمایا : ’’اگر دوسرے پر پڑھتا لوگ گمان کرتے کہ میں صِدِّیق کا ہمسر ہوں اور تیسرے پر تو وہم ہو تاکہ فاروق کے برابر ہوں لہٰذا وہاں پڑھا جہاں یہ اِحتمال مُتَصَوَّر ہی نہیں ۔ ‘‘اصل سُنَّت اَوّل دَرَجہ پر قیام ہے ۔ حضرتِ صِدِّیق اکبر رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ نے حضور صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے اَدب کی بِنا پر ایسا کیا اور حضرتِ فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ نے حضرتِ ابوبکر صِدِّیق رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کے اَدب کی خاطر ۔
(فتاویٰ رضویہ ، ۸ / ۳۴۳ رضا فاؤنڈیشن مرکز الاولیا لاہور )
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع