30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
اَذان و اِقامت کے جواب کا طریقہ
مؤذِّن صاحب کو چاہئے کہ اذان کے کلمات ٹھہر ٹھہر کر کہیں۔ اذان میں دو تکبیروں کو ایک سانس میں کہنا سنت ہے ان کے عِلاوہ بقیہ کلمات میں سے ہر ایک کو علیحدہ سانس میں کہا جائے۔ (1)اذان سننے والے کو چاہئے کہ جب مؤذِّن صاحب اذان شروع کریں تو یہ پڑھے : مَرْحَبًا بِالْقَائِلِ عَدْلًا ، مَرْحَبًا بِالصَّلٰوۃِ اَہْلًا (عدل کی بات کہنے والے کو مرحبا! نماز کو خوش آمدید!) (2)اور جب مؤذِّن اَللہُ اَکْبَر اَللہُ اَکْبَر کہہ لے تو اس کے بعد یہ بھی اَللہُ اَکْبَر اَللہُ اَکْبَر کہے ، جب اَشْہَدُ اَنْ لَّآ اِلٰہَ اِلَّا اللہ کہے اس کے بعد یہ بھی اَشْہَدُ اَنْ لَّآ اِلٰہَ اِلَّا اللہ کہے ، (3)جب اَشْہَدُ اَنَّ مُحَمَّدًا رَّسُوْلُ اللہ میں اسمِ محمد سنے تو کہے : مَرْحَبًا بِحَبِیْبِیْ وَقُرَّۃِ عَیْنِیْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللہِ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم ، پھر اپنے انگوٹھوں کو چوم کر آنکھوں پر رکھے (4)اور جب مؤذِّن اَشْہَدُ اَنَّ مُحَمَّدًا رَّسُوْلُ اللہِ کہہ کر فارغ ہو جائے تو یہ بھی اَشْہَدُ اَنَّ مُحَمَّدًا رَّسُوْلُ اللہِ کہے۔(5)جب مؤذِّن حَیَّ عَلَی الصَّلٰوۃِ سے فارغ ہو تو جواب میں اس طرح کہے : حَیَّ عَلَی الصَّلٰوۃِ ، لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللہ ِاور جب مؤذِّن حَیَّ عَلَی الْفَلَاحِ کہے تو اس کے بعد یہ کہے : حَیَّ عَلَی الْفَلَاحِ ، اَللّٰہُمَّ اجْعَلْنَا مُفْلِحِیْنَ ، لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللہِ۔(6) اور جب مؤذِّن لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللہ کہہ کر فارغ ہو جائے تو یہ بھی لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللہ کہے۔ اَذانِ فجر میں اَلصَّلٰوۃُ خَیْرٌ مِّنَ النَّوْمِ کے جواب میں کہے : صَدَقْتَ وَبَرِرْتَ وَبِالْحَقِّ نَطَقْتَ (ترجمہ : تو سچا اور نیکوکار ہے اور تو نے حق کہا ہے)۔(7)
سخت بارش ، سخت تاریکی اور سخت آندھی کے وَقْت مؤذِّن کو اذان میں حَیَّ عَلَی الْفَلَاحِ کے بعد (دو مرتبہ) اَلَا صَلُّوْا فِیْ رِحَالِکُمْ کہنا سنت ہے اور زیادہ بہتر یہ ہے کہ اذان مکمل ہونے کے بعد کہے۔ اس کے جواب میں بھی سننے والا لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللہِ کہے۔ (8)
اقامت کا جواب بھی سنت ہے اور اس کا جواب بھی اسی طرح ہے فرق اتنا ہے کہ قَدْ قَامَتِ الصَّلٰوۃُ کے جواب میں کہے : اَقَامَہَا اللہُ وَاَدَامَہَا مَا دَامَتِ السَّمٰوٰتُ وَالْاَرْضُ وَجَعَلَنِیْ مِنْ صَالِحِیْ اَہْلِہَا (ترجمہ : اللہ پاک اس کو قائم رکھے جب تک آسمان اور زمین ہیں اور مجھے اُن نیک لوگوں میں سے کرے جو اس کے اہل ہیں)۔(9)
1 المنہج القویم ، باب الصلاۃ ، فصل فی الاذان ، ص 163 ، 165 ، ملتقطا ، دار المنہاج بیروت۔ تحفۃ المحتاج ، کتاب الصلاۃ ، فصل فی الاذان والاقامۃ ، 1 / 211 ، دار الحدیث قاہرہ۔
2 تحفۃ المحتاج ، کتاب الصلاۃ ، فصل فی الاذان والاقامۃ ، 1 / 211 ، دار الحدیث قاہرہ۔
3 اعانۃ الطالبین ، باب الصلاۃ ، فصل فی الاذان والاقامۃ ، 1 / 413 ، دار الکتب العلمیۃ بیروت۔
4 تحفۃ المحتاج ، کتاب الصلاۃ ، فصل فی الاذان والاقامۃ ، 1 / 215۔
5 اعانۃ الطالبین ، باب الصلاۃ ، فصل فی الاذان والاقامۃ ، 1 / 413۔
6تحفۃ المحتاج ، کتاب الصلاۃ ، فصل فی الاذان والاقامۃ ، 1 / 215۔
7 حواشی مدنیہ ، باب احکام الطہارۃ ، فصل فی الاذان ، 1 / 196۔
8 تحفۃ المحتاج مع حاشیہ شروانی ، کتاب الصلاۃ ، فصل فی الاذان والاقامۃ ، 2 / 112 ، دار الکتب العلمیہ۔
9 تحفۃ المحتاج مع حاشیہ شروانی ، کتاب الصلاۃ ، فصل فی الاذان والاقامۃ ، 2 / 112۔
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع