30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
پڑھ رہا ہے اور دونوں نا بالِغ ہیں تو دونوں پر سجدہ ٔتلاوت واجب نہیں ہو گا مگر کرلینا بہتر ہے۔ اور اگر ان میں سے ایک بالِغ ہے تو صرف بالِغ پر واجب ہو گا خواہ آیتِ سجدہ وہ خود پڑھے یا کسی سے سُنے اور اگر دونوں بالِغ ہیں تو پڑھنے اور سننے والے دونوں پر سجدہ کرنا واجب ہو گا ۔(فتاویٰ فیض الرسول، 1/391)
(46)حائضہ عورت قرآن ِمجیدکی تلاوت سُن سکتی ہے،مُمانَعَت صرف قرآن مجیدپڑھنے یا اس کو بِلاحائِل چھونے کی ہے،سُننے کی کہیں مُمَانَعَت نہیں ہے۔ نیزحائضہ عورت نے اگر آیتِ سجدہ سُنی تواس پرسجدہ ٔتلاوت واجب نہیں ہوتا کیونکہ آیتِ سجدہ پڑھنے یاسُننے والے پرسجدہ اُس وقت واجب ہوتاہےجبکہ وہ وجوبِ نماز کا اَہل ہواورحائضہ عورت وجوبِ نماز کی اہلیت نہیں رکھتی یعنی اُس پرنہ اِن اَیام میں نمازفرض ہوتی ہے اورنہ ہی بعدمیں قضا لازم ہوتی ہے۔”بہارِ شریعت “میں صَدْرُ الشریعہ مفتی امجدعلی اعظمی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ فرماتے ہیں: حیض و نِفاس والی عورت کو قرآنِ مجید پڑھنا دیکھ کر، یا زبانی اور اس کا چُھونا اگرچہ اس کی جِلد یا چولی یا حاشیہ کو ہاتھ یا انگلی کی نوک یا بدن کا کوئی حصہ لگے یہ سب حرام ہیں۔ (بہارِشریعت، 1/379، حصہ: 2۔مختصر فتاویٰ اہلسنّت ،ص 31)
(47)نماز میں آیتِ سجدہ پڑھی اور سجدہ کیا ، پھر نماز ہی میں وضو ٹوٹ گیا اور وضو کر کے بِنا کی (یعنی جہاں سے نماز ٹوٹی تھی ، وہیں سے دوبارہ شروع کی ، جبکہ بِنا کی تمام شرائط پر عمل بھی کیا ہو) ، پھر دوبارہ وہی آیتِ سجدہ پڑھی تو دوبارہ سجدہ واجب نہیں ۔البتّہ اگر بِنا کے بعد اُسی نماز میں کسی دوسرے شخص سے وہی آیت سُنی تو دوسرا سجدہ واجب ہو جائے گا ، لیکن یہ دوسرا سجدہ نماز میں نہیں کر سکتا بلکہ نماز کے بعد کرنا ہو گا ۔ ( بہارِ شریعت، 1/737،حصہ:4)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب صَلَّی اللهُ علٰی مُحَمَّد
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع