30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
والے) کو یہ کہہ لینا مستحب ہے: )سَمِعْنَا وَ اَطَعْنَا ﱪ غُفْرَانَكَ رَبَّنَا وَ اِلَیْكَ الْمَصِیْرُ( (پ 3، البقرۃ: 285) ترجمہ:” ہم نے سُنا اور مانا، تیری معافی ہواے رب ہمارے اور تیری ہی طرف پھرنا ہے۔ “
(بہارِ شریعت، 1/733،حصہ:4) ( ردالمحتار،2/703)
(12) پوری سورت پڑھنا اور آیتِ سجدہ چھوڑ دینا مکروہِ تحریمی ہے اور صرف آیتِ سجدہ کے پڑھنے میں کراہت نہیں ، مگر بہتر یہ ہے کہ دو ایک آیت پہلے یا بعد کی مِلالے۔ (در مختار،2/717 )
(13)امام نے آیتِ سجدہ پڑھی اور سجدہ نہیں کیا تو مقتدی بھی سجدہ نہ کرے بلکہ امام کی پیروی کرے۔
(بہارِ شریعت، 1/729،حصہ:4)
(14)عورت نے نماز میں آیتِ سجدہ پڑھی ، لیکن سجدہ کرنے سے پہلے نماز میں حیض آ گیا تو نماز ٹوٹ گئی اور سجدۂ تلاوت مُعاف ہو گیا۔
( بہارِ شریعت، 1/730،حصہ:4)
(15)آیت کے ہجے کرنے یا ہجے سننے سے سجدہ واجب نہیں ہو گا، کیونکہ ایک ایک حرف کر کے پڑھنا ، سننا ،قرآن پڑھنا، سننا نہیں کہلاتا ۔
( بہارِ شریعت، 1/730،حصہ:4)
(16)اسی طرح اگر کسی پرندے مثلاً طوطے نے آیتِ سجدہ پڑھی تو سننے والے پر سجدہ واجب نہیں ہو گا۔
( بہارِ شریعت، 1/730،حصہ:4)
(17) یونہی اگر ایک شخص نے آیتِ سجدہ پڑھی اور اس کی آواز کُھلی جگہ جیسا کہ جنگل وغیرہ میں گونجنے لگی یا پہاڑ وغیرہ کسی چیز سے ٹکرا کر گونجنے لگی اور اس گُونج میں آیتِ سجدہ کے الفاظ بالکل دُرُست سُنائی دیے تو بھی سننے والے پر سجدۂ تلاوت واجب نہیں ہو گا۔ ( بہارِ شریعت، 1/730،حصہ:4)
(18)اگر سجدے سے پہلے یا بعد میں کھڑا نہ ہوا یا سجدے میں جانے کے لیے تکبیر یعنی اللہ اَکْبَر نہ کہا یا سجدے میں تسبیح نہیں پڑھی تو بھی سجدہ ادا ہو جائے گا لیکن تکبیر چھوڑنی
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع