30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
پیشِ لفظ:
بِسْمِ اللہ الرَّحْمٰنِ ا لرَّ حِیْم
الحمد للہ رب العلمین والصلوۃ والسلام علی سید الانبیاء والمرسلین
سائنسی ترقی اور جدید ایجادات سے ایک طرف تو آسانی پیدا ہوتی ہے او ردوسری طرف کچھ نہ کچھ پیچیدگی اور مسائل بھی پیدا ہو جاتے ہیں۔ اوریہ سلسلہ جس طرح دنیاوی معاملات میں چل رہا ہے اسی طرح جدید ایجادات کی وجہ سے شرعی اعتبار سے بھی نئی صورتیں اور نئے سوالات پیدا ہوجاتے ہیں، لیکن اللہ تعالی ٰ نے ہمیں ایسی جامع و کامل شریعت عطا فرمائی ہے کہ قیامت تک آنے والی ان نئی صورتوں اور جدید سے جدید مسائل کےجوابات ہماری شریعت میں موجود ہیں۔
ان نئی ایجادات میں سے ایک ایجاد آٹومیٹک واشنگ مشین بھی ہے جو خود کار طریقے سے کپڑے دھوتی ہے یعنی نَل سے متصل ہونے کی وجہ سے خود ہی پانی بھی لیتی ہے اورکپڑے دھو کر پھر پانی نکال کر کپڑوں کو خشک بھی کر دیتی ہے۔ اورمشین پانی لینے اور نکالنے کا عمل بار بار دُہراتی ہے تاکہ سرف و صابن والا پانی اچھی طرح نکل جائے اور کپڑے صاف ہو جائیں۔ اس طرح کپڑے دھونے میں بہت آسانی و سہولت ہو جاتی ہے ۔ یہاں شرعی اعتبار سے جو مسئلہ پیش آتا ہے وہ یہ کہ اگر کسی نے ناپاک کپڑے اس مشین کے ذریعے دھو لیے، تو کیا وہ کپڑے دُھلنے کے بعد پاک شمار ہوں گے یا نہیں ؟
اس سوال کے جواب میں دار الافتاء اہلسنت سے دو تفصیلی فتاویٰ جاری ہوئے ہیں ۔ ایک فتوے میں نجاستِ مرئیہ (Visible Impurity) والے کپڑے کے متعلق حکم بیان کیا گیا ہے اور دوسرے فتوے میں نجاستِ غیر مرئیہ (Invisible Impurity) کے متعلق حکم بیان کیا گیاہے ۔ ہم یہاں ان دونوں فتاویٰ کو اکٹھا شائع کر رہے ہیں، البتہ ان فتاویٰ میں بیان کردہ حکم کا
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع