30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
سب جادوگر سجدے میں گرالئے گئے بولے ہم اُس پر ایمان لائے جو ہارون اور موسیٰ کا رب ہے۔ فرعون بولا کیا تم اُس پر ایمان لائے قبل اس کے کہ میں تمہیں اجازت دوں بیشک وہ تمہارا بڑا ہے جس نے تم سب کو جادو سکھایا تو مجھے قسم ہے ضرور میں تمہارے ایک طرف کے ہاتھ اور دوسری طرف کے پاؤں کاٹوں گا اور تمہیں کھجور کے ڈنڈ(سوکھے تنے) پر سُولی چڑھاؤں گا اور ضرور تم جان جاؤ گے کہ ہم میں کس کا عذاب سخت اور دیرپا ہے ۔ بولے ہم ہرگز تجھے ترجیح نہ دیں گے ان روشن دلیلوں پر جو ہمارے پاس آئیں ہمیں اپنے پیدا کرنے والے کی قسم تو تُو کر چُک جو تجھے کرنا ہے تو اس دنیا ہی کی زندگی میں تو کرے گابیشک ہم اپنے رب پر ایمان لائے کہ وہ ہماری خطائیں بخش دے اور وہ جو تو نے ہمیں مجبور کیا جادو پر اور اللہ بہتر ہے اور سب سے زیادہ باقی رہنے والا۔
صحابی ابنِ صحابی حضرتِ عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ ما فرماتے ہیں: وہ دن (جس میں حضرتِ موسیٰ علیہ السّلام اور جادوگروں میں مقابلہ ہوا)عاشورا ( یعنی دسویں محرم ) کا تھا۔(تفسیر خازن،پ16، طہ، تحت الآیۃ:59، 3/257)
حضرت موسیٰ علیہ السّلام کا معجزہ دیکھ کر جاد وگر اتنی تیزی سے سجدے میں گئے کہ اس سے یوں محسوس ہوا جیسے انہیں پکڑ کر سجدے میں گرا دیا گیا ہو،منقول ہے کہ اس سجدے میں انہیں جنّت اور دوزخ دکھائی گئی اور انہوں نے جنّت میں اپنے مَنازل دیکھ لئے۔(تفسیر مدارک، پ16، طہ، تحت الآیۃ:70، ص696)
باریک نکتہ
مفسّرینِ کرام فرماتے ہیں:جادوگروں نے ادب کی وجہ سے مقابلہ پہلے شروع کرنا حضرت موسیٰ علیہ السّلام کی رائے مبارک پر چھوڑا اور اس کی برکت سے آخر کار اللہ پاک نے انہیں اِیمان کی دولت سے مشرّف فرما دیا۔ (تفسیرخزائن العرفان، پ16، طہ، تحت الآیۃ:65، ص 590)
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع