30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
غلاموں کو خرید کر یہ آزاد کرتے ہیں، ان غلاموں کا ابو بکر صدیق پر کوئی احسان ہے ، مثلا: ماضی میں کسی مشکل میں یہ غلام ان کے کام آئے ہوں گے کہ جس کا بدلہ چکانے کے لیے ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ غلام خریدتے ہیں اور آزاد کر دیتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے کمالِ اخلاص کو بیان کرتے ہوئے قرآنِ پاک میں ارشاد فرمایا
وَ سَیُجَنَّبُهَا الْاَتْقَىۙ(۱۷)الَّذِیْ یُؤْتِیْ مَالَهٗ یَتَزَكّٰىۚ(۱۸)
ترجمہ کنز العرفان :’’اورعنقریب سب سے بڑے پرہیزگارکو اس آگ سے دور رکھا جائے گا،جو اپنا مال دیتا ہے تاکہ اسے پاکیزگی ملے۔(1)
آیت میں اَلْاَتْقَى یعنی سب سے بڑے متقی سے مراد صدیق اکبر رضی اللہ تعالیٰ عنہ ہیں اور ان کا مزید یہ وصف بیان فرمایا الَّذِیْ یُؤْتِیْ مَالَهٗ یَتَزَكّٰىۚ(۱۸) جو اپنا مال اس لیے خرچ کرتے ہیں تا کہ پاکیزہ ہو جائیں۔اور جہاں تک لوگوں کی بدلہ چکانے والی بات کا تعلق ہے، تو اللہ تعالیٰ نے اس کا جواب دیتے ہوئے فرمایا
وَ مَا لِاَحَدٍ عِنْدَهٗ مِنْ نِّعْمَةٍ تُجْزٰۤىۙ(۱۹)
ترجمہ کنز العرفان :’’اور کسی کا اس پر کچھ احسان نہیں جس کا بدلہ دیا جانا ہو۔(2)
اس آیت میں واضح طور پر بیان کر دیا گیا کہ ابو بکر پہ کسی کا کوئی احسان نہیں ہے ، جس کا بدلہ چکایا جا رہا ہو،بلکہ ابوبکر تو اپنے ربِ اعلیٰ(سب سے بلند شان والے حقیقی رب) کی رضا حاصل کرنے کے لیے اور اس کی محبت میں خرچ کرتے ہیں۔ چنانچہ فرمایا
اِلَّا ابْتِغَآءَ وَجْهِ رَبِّهِ الْاَعْلٰىۚ(۲۰)
ترجمہ کنز العرفان :صرف اپنے سب سے بلند شان والے رب کی رضا تلاش کرنے کے لئے۔(3)
1…۔ (پارہ 30،سورۃ اللیل:18،17)
2…۔ (پارہ 30،سورۃ اللیل:19)
3…۔ (پارہ 30،سورۃ اللیل:20)
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع