30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط
اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط بِسْمِ اللہ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط
اللہ تبارک و تعالیٰ نے کفارِ مکہ کے متعلق فرمایا کہ وہ اپنے بتوں سے بڑی محبت کرتے تھے اور ان کی تردید کرتے ہوئے اہلِ ایمان کا وصف یہ بیان فرمایا کہ وہ سب سے زیادہ محبت اللہ تعالیٰ سے کرتے ہیں ، چنانچہ فرمایا :
وَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اَشَدُّ حُبًّا لِّلّٰهِؕ-
ترجمہ :اور ایمان والے سب سے زیادہ اللہ سے محبت کرتے ہیں۔(1)
اللہ تعالیٰ کی محبت ایمان کی روح ہے ۔ اللہ تعالیٰ نے ہم پر جو عبادتیں مقرر فرمائیں ، اُن کی بنیادی حکمت معلوم کرنے کے لیے اگر قرآن و حدیث کی نصوص پر غور کریں ،تو واضح ہوتا ہے کہ تمام عبادات کے پیچھے حقیقی محرک و مقصد ’’محبتِ الٰہی‘‘ ہے ۔ چند مثالیں ملاحظہ فرمائیں:
عبادات میں محبت الٰہی کی پہلی مثال
سب سے افضل اوراعلیٰ عبادت نماز ہے۔
نماز کے متعلق اللہ تعالیٰ نے فرمایا
وَ اَقِمِ الصَّلٰوةَ لِذِكْرِیْ(۱۴)
ترجمہ : اور میری یاد کے لیے نماز قائم رکھ۔(2)
نماز کا مقصد خدا کی یاد ہے اور یادکرنا محبت کی علامت ہے، جیسا کہ روایت میں ہے: ”من احب شیاء اکثر ذکرہ“ ترجمہ :جو جس سے محبت کرتا ہے، اسے کثرت سے یاد کرتا ہے۔(3)
1…۔ (پارہ 02،سورۃ البقرۃ:165)
2…۔ (پارہ 16،سورۃ طہ:14)
3…۔ (کنزالعمال،جلد 01،رقم الحدیث:1829،صفحہ 425)
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع