30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
چاہتا ہے اُس پر خاموشی لازم ہے۔ ‘‘ ([1])
بدن پر ہلکا اور میزان میں بھاری
حضرت سیِّدُناابوذَرغِفاری رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ بیان کرتے ہیں کہ حُضُور نبی رحمت صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَـیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے مجھ سے ارشادفرمایا: ’’ کیامیں تمہیں ایسا عمل نہ بتاؤں جوبدن پرہلکااورمیزانِ عمل میں بھاری ہو؟ ‘‘ میں نے عرض کی: کیوں نہیں ۔ ارشاد فرمایا: ’’ وہ خاموش رہنا،حُسنِ خلاق اپنانااور فُضُول کاموں کو چھوڑنا ہے۔ ‘‘ ([2])
حضرت سیِّدُناصَفوان بنسُلَیْم رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ بیان کرتے ہیں کہ حُضُورنبی اَکرم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَـیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنے ارشادفرمایا: ’’ میں تمہیں ایسی عبادت کے بارے میں نہ بتاؤں جو بہت آسان اور بدن پر نہایت ہلکی ہو؟ وہ خاموشی اور حُسنِ اخلاق ہے۔ ‘‘ ([3])
حضرت سیِّدُناابوذَرغِفاری رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہبیان کرتے ہیں کہ میں نے بارگاہِ رسالت میں عرض کی: یارَسُوْلَ اللّٰہصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَـیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم! مجھے کوئی نصیحت فرمائیے۔ آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَـیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنے ارشاد فرمایا: ’’ میں تمہیں حُسنِ اَخلاق اپنانے اورخاموش رہنے کی نصیحت کرتا ہوں ،یہ دونوں عمل بدن پر سب سے ہلکے اور میزان (Scale) میں بہت بھاری ہیں ۔ ‘‘ ([4])
حضرت سیِّدُناامامشَعْبِیعَلَـیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہِ الْقَوِی سے روایت ہے کہ حُضُور پُرنورصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَـیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ایک صحابی سے ارشادفرمایا: ’’ کیا میں تمہیں سب سے عمدہ اور سب سے آسان عمل کے بارے میں نہ بتاؤں ؟ ‘‘ صحابی نے عرض کی: میرے ماں باپ آپ پر قربان! کیوں نہیں ،ضرورارشاد فرمائیے۔ارشاد فرمایا: ’’ وہ حُسنِ اخلاق اور طویل خاموشی ہے ان دونوں کو لازِمی اختیار کرلوکیونکہ تم اللّٰہعَزَّوَجَلَّکی بارگاہ میں ان جیسا (یعنی ان سے افضل) کوئی اورعمل نہیں لے جاسکتے۔ ‘‘ ([5])
حضرت سیِّدُناابوہریر ہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہبیان کرتے ہیں کہ پیارے مصطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَـیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا: ’’ خاموشی سب سے بلند عبادت ہے۔ ‘‘ ([6])
عالِم کی زینت اور جاہِل کا پردہ
حضرت سیِّدُنامُحْرِزبن زُہَیْراَسلمی رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ بیان کرتے ہیں کہ مصطفٰے جانِ رحمت صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَـیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنے ارشادفرمایا: ’’ خاموشی عالِم کی زینت اورجاہل کا پردہ ہے۔ ‘‘ ([7])
حضرت سیِّدُنااَنس بن مالک رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ بیان کرتے ہیں کہ اللّٰہ عَزَّوَجَلَّکے محبوب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَـیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا: ’’ خاموشی اخلاق
[1] مسندابی یعلٰی، مسندانس بن مالک، ۳ / ۲۷۱، حدیث:۳۵۹۵
[2] موسوعۃ ابن ابی الدنیا، کتاب الصمت واٰداب اللسان، ۷ / ۸۷، حدیث:۱۱۲
[3] موسوعۃ ابن ابی الدنیا، کتاب الصمت واٰداب اللسان، ۷ / ۴۶، حدیث:۲۷
[4] کنزالعمال، کتاب الاخلاق، من قسم الافعال، ۳ / ۲۶۵، حدیث:۸۴۰۲
[5] موسوعۃ ابن ابی الدنیا، کتاب الصمت واٰداب اللسان، ۷ / ۳۴۶، حدیث:۶۵۰
[6] تاریخ اصبھان لابی نعیم، ۲ / ۳۴، رقم:۹۹۹، عبداللّٰہ بن محمدبن موسی البازیار
[7] جامع الصغیر، ص۳۱۸، حدیث:۵۱۵۹، ابوالشیخ عن محرزبن زہیر
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع