30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
لہٰذا ہمیں چاہئے کہ حکمِ خداوندی پر عمل کرتے ہوئے اپنى نِگاہىں نیچی رکھیں۔خود کو بدنِگاہى سے بچانے کےسبب اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی رضا کے ساتھ ذہنی وقلبی سکون بھی حاصِل ہوتا ہے اور عبادت میں بھی دل لگتاہے۔
تاجدارِ مدینہ، قرارِ قلب و سینہ صَلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمانِ فرحَت نِشان ہے:مَا مِنْ مُسْلِمٍ يَنْظُرُ اِلَى مَحَاسِنِ امْرَاَةٍ اَوَّلَ مَرَّةٍ ثُمَّ يَغُضُّ بَصَرَهُ اِلَّا اَحْدَثَ اللّٰهُ لَـهُ عِبَادَةً يَجِدُ حَلَاوَتَـهَا۔ یعنی جو مسلمان کسى عورت کى خوبىوں کى طرف (بلا قصد) پہلى بار نظر کرے پھر اپنى آنکھ نىچى کرلے تو اللہ عَزَّ وَجَلَّ اُسے اىسى عبادت (کی توفیق) عطا فرمائے گا جس کى وہ لذّت پائے گا۔ ([1])
پس نىت کرلىجئے کہ آج کے بعد کبھی بدنِگاہی نہىں کرىں گے، اس بے پردگى کے ڈھىر کو نہىں دىکھىں گے ۔اگر دىکھنے والے باز آجائیں گے تو دکھانے والىاں بھی باز آجائیں گى۔کاش! ہمارے معاشرے سے بے پردگى اور بے حىائى ختم ہوجائے۔
اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے محبوب، دانائے غىوب صَلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمانِ حَلاوَت نِشان ہے:اِنَّ النَّظْرَةَ سَهْمٌ مِنْ سِهَامِ اِبْلِيسَ مَسْمُوْمٌ مَنْ تَرَكَهَا مَخَافَتِیْ اَبْدَلْـتُهُ اِيْمَانًا يَجِدُ حَلَاوَتَهُ فِیْ قَلْبِهٖ۔ یقیناً نظر ابلىس کے تىروں مىں سے زہر مىں بجھا ہوا اىک تىر ہے، پس جو مىرے خوف سے اسے ترک کرے گا مىں اسے اىسا اىمان عطا کروں گا جس کى مٹھاس وہ اپنے دل مىں پائے گا۔ ([2])
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! یقیناً بد نِگاہی کا عذاب برداشت نہیں ہوسکے گا۔ بدنِگاہی کا عذاب نہایت سخت ہے۔
حُجَّةُ الْاِسلام حضرت سَیِّدُنا امام محمدبن محمد غزالى عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہ ِالوَالِی نقل کرتے ہىں: جو کوئى اپنى آنکھوں کو حَرام نظر سے پُر کرے گا اللہ عَزَّ وَجَلَّ قِىامَت کے روز اُس کى آنکھوں کو آگ سے بھر دے گا۔ ([3])
حضرت سَیِّدُنا علامہ ابوالفرج عبدالرحمن بن جوزى عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہ ِالْقَوِی نقل کرتے ہىں:عورت کے محاسن (ىعنى حسن و جمال) کو دىکھنا ابلىس کے تىر وں مىں سے زہر میں بجھا ہوا ایک تىر ہے،جس نے نامحرم سے آنکھ کى حفاظت نہ کى اُس کى آنکھ مىں بروزِ قىامت آگ کى سَلائى پھىرى جائے گى۔ ([4]) پیارے اسلامی بھائیو! ذرا غور تو کیجئے کہ سُرمہ لگاتے ہوئے ہمارے ہاتھ کانپتے ہیں اور اگر سُرمہ کی سَلائی آنکھ سے مَس ہوجائے یا سُرمہ ذرا تیز ہو تو ہماری چىخ نکل جاتی ہےجب ہمیں سُرمے کی معمولی سَلائی تڑپا کر رکھ دیتی ہےتو بدنِگاہی کے سبب اگر اللہ عَزَّ وَجَلَّ ناراض ہوگیا اور ہماری آنکھ مىں آگ کی سَلائی پھیر دی گئی تو ہمارا کیا بنے گا!
حضرت سیدنا علاء بن زیاد رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتعالٰی علیہ فرماتے ہیں:لَا تَتَّبِعْ بَصَرَكَ رِدَاءَ الْمَرْاَةِ فَاِنَّ النَّظَرَ يَجْعَلُ فِی الْقَلْبِ شَهْوَةً ۔ اپنى نظر کو عورت
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع