30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
مسجد انتظامیہ کیلئے چندے کے احکام و متفرق مدنی پھول
مسجد کی آمدنی کو مسجد اور مصالحِ مسجد میں خرچ کرنےکیلئے چندے کے احکام پر عمل اور توجہ ضروری ہے۔
vمساجد و مدارس امورِ خیر میں سے ہیں اور امورِ خیر کے لیے چندہ کرنا جائز بلکہ کارِ ثواب ہے اور اس کی اصل سُنّت سے ثابِت ہے۔ چُنانچِہ اِمام ِ اہلسنّت،اعلیٰ حضرت مولانا شاہ امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ عليہ فرماتے ہیں:”اُمُورِ خَیر (یعنی بھلائی کے کاموں) کے لئے چندہ کرنا احادیثِ صحیحہ سے ثابِت ہے، مالدار پر واجِب نہیں کہ ساری مسجِد اپنے مال سے بنائے، اَمرِ خیر(یعنی بھلائی کے کام)میں چندہ کی تحریک دلالتِ خیر(یعنی بھلائی کی طرف رہنمائی) ہے۔“ (1) حدیثِ مبارَکہ میں ہے”جو کارِ خیر کی راہنمائی کرے اُس کو بھی اُتنا ہی اَجر ملتا ہے جِتنا کارِ خیر کرنے والے کو۔“ (2) سیدی اعلیٰ حضرت رحمۃ ُ اللہ عليہ ایک سُوال کے جواب میں ارشاد فرماتے ہیں :اُمُورِ خیر کیلئے مسلمانوں سے اِس طرح چندہ کرنا بدعت نہیں بلکہ سنّت سے ثابِت ہے ۔جو لوگ اِس سے روکتے ہیں (وہ اس حکمِ قرآنی )
مَّنَّاعٍ لِّلْخَيْرِ مُعْتَدٍ اَثِيْمٍۙ۰۰۱۲
(پ 29، القلم:12)
ترجمۂ کنز العرفان: بھلائی سے بڑا روکنے والا، حد سے بڑھنے والا، بڑا گناہگار۔
میں داخِل ہوتے ہیں۔
مسجد انتظامیہ کے جملہ افراد پر لازم ہے کہ چندے کےضروری احکام سیکھیں، اس کے لیے امیر اہلسنت،بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت علامہ مولانا محمد الیاس عطار قادِری دامت برکاتہم العالیہ کی مایہ ناز تصنیف”چندے کے بارے میں سوال جواب“کا لازمی مطالعہ
(1)...فتاویٰ رضویہ،16/468
(2)...مسلم، کتاب الامارۃ، باب فضلا اعانۃ الغازی ...الخ،ص756، حدیث:1893
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع