30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
مسجد کی آمدن بھی کم ہوتی ہے، یاد رہے کہ مسجد کی دوکان یا مکان کا کرایہ عرف سے کم لینے کی صورت میں وقف میں بے جا زیادتی ہوگی اور کم کرایہ لینا درست نہیں ہوگا۔ یاد رہے مسجد پر وقف دکانوں یا مکان کو عرف کے مطابق کرایہ پر دینا لازم ہے، اگر کم کرایہ پر دیا تو کرایہ کی کمی کرائے دار سے لی جائے گی جیسا کہ ’’وقف کے شرعی مسائل“ ص75 پر مذکور ہے کرایہ کی کمی کرائے دار سے وصول کی جائے گی اور متولی سے بھول کر یا غفلت سے ایسا ہوا تو معاف کردیں گے اور قصداً کیا ہو تو یہ خیانت ہے، ایسے متولی کو معزول کردیا جائے گا۔
وقف کے مکان کو کرائے پر دینے کی مدت
وقف کی دکان یا مکان کو کرایہ پر دینے کی مدت بہت لمبی نہیں ہونی چاہیے،’’وقف کے شرعی مسائل “ص52 پر مذکورہے ”تین سال سے زیادہ کے لیے کرایہ پر دینا جائز نہیں۔“ اگر واقف نے کرایہ کی کوئی مدت بیان کردی ہے تو اس کی پابندی کی جائے اور نہ بیان کی ہو تو مکانات کو ایک سال تک کے لیے اور زمین کو تین سال تک کے لیے کرایہ پر دیا جائے، ہاں وقت اور جگہ کے حساب سے اس مدت میں کمی بیشی کی جا سکتی ہے۔
مسجد کی دکان کا کرایہ معاف کرنا
وقارُ الفتاویٰ ج1ص320پر ہے ’’متولی کو یہ حق حاصل نہیں ہے کہ وقف شدہ دکان یا مکان کا کرایہ ، کرایہ دار کو معاف کرے اور کرایہ دار کے لیے بھی یہ جائز نہیں کہ وہ وقف کے مال کو متولی کی اجازت سے اپنے پاس رکھے اور کرایہ ادا نہ کرے۔
..مسجد کے لیے سامان لینے اور چندہ جمع کرنے کا صحیح طریقہ
چندہ لینے کی 2 صورتیں ہیں اس کو یادکرلیجیے ۔
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع